• Sat, 04 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

او زیمپک: ذیابیطس ٹائپ ۲؍کے علاج کیلئے استعمال ہونیوالی دوا جو وزن کم کرنے میں بھی معاون و مددگارہے

Updated: October 04, 2025, 12:29 PM IST | Inquilab News Network/Agency | Mumbai

ڈینش دوا ساز کمپنی کی تیار کردہ اس دوا کو ہندوستان میں ٹائپ۲؍ ذیابیطس کے علاج کیلئے منظوری ملی ہے،یہ وزن کم کرنے کے فوائد کی وجہ سے بھی مشہورہے۔ یہ کیسے مددگار ہے اور اسکے کوئی مضر اثرات بھی ہیں،آئیےجانتے ہیں؟

Ozempic is available in tablets and injections. Photo: INN
اوزیمپک دوا ،ٹیبلٹ اورانجکشن میں ملتی ہے۔ تصویر: آئی این این

اوزیمپک، جلد ہی ہندوستانی بازار میں دستیاب ہوگی ۔ یہ دوا  ذیابیطس کے  علاج کیلئے استعمال کی جاتی ہے۔ سینٹرل ڈرگز اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن نے مبینہ طور پر ڈینش کمپنی نوو نورڈسک کے ہفتے میں ایک بار لگنے والے انجکشن کو ٹائپ۲؍ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے منظور کر لیا ہے۔فرسٹ پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق  دنیا بھر میں او زیمپک اپنے وزن گھٹانے کے فائدے کی وجہ سے بہت تیزی سے مقبول ہوئی ہے۔اب یہ  ہندوستان کی مارکیٹ میں داخل ہو رہی ہے، آئیے دیکھتے ہیں کہ یہ دوا کتنی مؤثر ہے۔
 او زیمپک کیا ہے؟
 او زیمپک، جسے’سیماگلوٹائیڈ‘ بھی کہا جاتا ہے، ذیابیطس ٹائپ۲؍ کے علاج کیلئے استعمال ہوتی ہے اور خون میں شوگر کی سطح کو قابو میں رکھتی ہے۔ یہ ایک ہفتہ وار انجکشن ہے جو لبلبہ کو زیادہ انسولین پیدا کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اسے امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے۲۰۱۷ء میں ذیابیطس کے علاج کیلئے  منظور کیا تھا، یہ دوا موٹاپے کے شکار افراد کیلئے  وزن کم کرنے میں بھی فائدہ مند ثابت ہوئی ہے۔
 او زیمپک کیسے کام کرتی ہے؟
 ذیابیطس ٹائپ۲؍ کے علاج کیلئے  نئی دوائیں اپنے وزن کم کرنے کے فوائد کی وجہ سے تیزی سے مقبول ہو رہی ہیں۔ یہ دوائیں’گلوکاگون جیسے پیپٹائڈ(جی ایل پی ون) ریسپٹر ایگونسٹ کہلاتی ہیں جو جسم میں قدرتی طور پر پیدا ہونے والے دو ہارمونز گلوکوز ڈپینڈنٹ انسولینو ٹراپک پولی پیپٹائیڈ(جی آئی پی)  اور جی ایل پی ون کے  اثر کی نقل کرتی ہیں۔ کھانا کھانے کے بعد انسانی آنت جی ایل پی ون اور جی آئی پی   ہارمون خارج کرتی ہے تاکہ خون میں شوگر کی سطح کو قابو میں رکھا جا سکے۔ جی ایل پی ون  انسان کو زیادہ دیر تک شکم سیری محسوس کرواتا ہے، کھانے کی خواہش کم کرتا ہے اور وزن گھٹانے میں مدد دیتا ہے۔ یہ ہارمون جسم میں انسولین اور گلوکاگون کی سطح پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ او زیمپک اور ماؤن جارو جیسی دوائیں انہی قدرتی ہارمونز کی طرح کام کر کے ذیابیطس ٹائپ۲؍ کے مریضوں میں شوگر کی سطح کو کنٹرول کرتی ہیں۔ یہ ہارمون دماغ کو یہ سگنل دیتا ہے کہ انسان کا پیٹ بھر چکا ہے۔
 کیا  یہ محفوظ اور مؤثر ہے؟
 او زیمپک اور اسی طرح کی دوسری دوائیں وزن میں ۱۵؍ سے۲۰؍ فیصد تک کمی کر سکتی ہیں۔ یہ بہت اہم ہے کیونکہ وزن میں صرف۵؍ سے۱۰؍ فیصد کمی بھی میٹابولک صحت بہتر کرنے، بلڈ پریشر کم کرنے اور جگر کی چربی(فیٹی لیور) اور نیند میں سانس رکنے  جیسے مسائل کے خطرات کو کم کر سکتی ہے، جیسا کہ ہارورڈ ہیلتھ کے ایک مضمون میں کہا گیا ہے۔
سائیڈایفکیٹ کیا ہیں؟
 اس دوا کے کچھ عام مضر اثرات یہ ہیں:  الٹی،  متلی، قبض،  اسہال،  پیٹ میں تکلیف۔  کچھ کمیاب اور سنگین مضر اثرات میں یہ شامل ہیں:  الرجی،  دل کی تیز یا بے ترتیب دھڑکن،  پِتّے(گال بلیڈر) کے مسائل،   گردے کو نقصان، لبلبے کی سوزش(پینکریاٹس)،تھائرائیڈ کینسر
 ہندوستان  میں وزن کم کرنے والی دواؤں کی مانگ
 ہندوستان میں وزن گھٹانے والی دوائیں بنانے والی کمپنیوں کیلئے  ایک بڑی مارکیٹ ابھر کر سامنے آئی ہے۔اکنامک ٹائمز  نے    ریسرچ فرم’فارمارَیک ‘ کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ  جون۲۰۲۵ء تک ہندوستان کی موٹاپا مخالف (اینٹی اوبیسٹی) دوا کی مارکیٹ۶۲۸؍ کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے، جو ۵؍ سال میں پانچ گنا اضافہ ہے۔ جی ایل پی ون  مارکیٹ میں بھی پچھلے سال کے مقابلے میں جولائی۲۰۲۵ء میں۲۷؍ فیصد اضافہ ہوا ہے، جس کی بڑی وجہ ’’جارحانہ پروموشنز اور مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد‘‘ ہے، جیسا کہ فارماریک کی کمرشل نائب صدر شیتل سپالے نے منی کنٹرول کو بتایا ہے۔ 
 قابل ذکر ہے کہ جی ایل پی ون مارکیٹ کی مالیت جولائی ۲۰۲۴ء میں ۴۷۶؍ کروڑ روپے سے بڑھ کر جولائی ۲۰۲۵ء میں ۶۰۶؍ کروڑ روپے ہو گئی۔ امریکی دوا ساز کمپنی ایلی للی  کی ’ماؤن جاروMounjaro‘ اور نوو نورڈِسک کی ’ویگوویWegovy‘ اس سال ہندوستان میں لانچ ہونے کے بعد خوب فروخت ہورہی ہے۔ اب او زیمپک بھی مارکیٹ میں قدم رکھ رہی ہے جس سے  مقابلہ آرائی تیز ہوگی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK