Inquilab Logo

فلسطینی تنظیموں نے قاہرہ میں امن مذاکرات کی دعوت قبول کر لی،غزہ کی تعمیر نو کے تعلق سے خصوصی گفتگو

Updated: June 08, 2021, 7:16 AM IST | Jerusalem

مصر کی جانب سے فلسطین میں قیام امن اور اسرائیل کے ساتھ حماس کی مستحکم جنگ بندی کے تعلق سے جاری کوششوں کے درمیان حماس اور فلسطین اتھاریٹی کے صدر محمود عباس کی پارٹی الفتح نے قاہرہ میں آئندہ جمعرات اور جمعہ کو ہونے والے مذاکرات میں شرکت کیلئے ہامی بھرلی ہے

Hamas leader Abu Shamala handing shield to Houthi leader Mohammed Ali al-Houthi (shoulder shawl).Picture:PTI
حماس لیڈر ابو شمالہ، حوثی لیڈر محمد علی الحوثی (کندھے پر شال)کو شیلڈ دیتے ہوئے تصویرپی ٹی آئی

مصر کی جانب سے  فلسطین میں قیام امن  اور اسرائیل کے ساتھ حماس کی مستحکم جنگ بندی کے تعلق سے جاری کوششوں کے درمیان  حماس اور فلسطین اتھاریٹی کے صدر  محمود عباس کی پارٹی الفتح نے  قاہرہ میں آئندہ جمعرات اور جمعہ کو ہونے والے مذاکرات میں شرکت کیلئے ہامی بھرلی ہے۔ 
 اطلاع کے مطابق اس  اجلاس میں فلسطینی تنظیموں کے درمیان کئی اہم موضاعت پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔  اس کیلئے  فلسطینی قیادت آئندہ جمعرات اور جمعہ کو رفح کراسنگ کے راستے سے مصر روانہ ہوگی۔  ذرائع کا کہنا ہے کہ فلسطینی گروہوں  کے درمیان مصر کی نگرانی میں یہ مذاکرات آئندہ سنیچر کو  قاہرہ میں ہوں گے۔  جبکہ بات چیت کا دور اتوار کے روز بھی جاری رہے گا۔ اجلاس میں فلسطینی وزارت ہاؤسنگ کا ایک وفد سیکریٹری برائے تعمیرات ناجی سرحان کی قیادت میں روانہ ہوگا جبکہ  کاروباری شخصیات کا ایک وفد بھی اجلاس میں شرکت کرے گا۔ اجلاس کا مقصد غزہ  پٹی کی تعمیر نو کا عمل شروع کرنے کیلئے ممکنہ  اقدامات کا جائزہ لینا ہے۔
 ذرائع کا کہنا ہے کہ مصر فلسطین کی بدلتی صورت حال اور اسرائیل کے ساتھ حماس کے قیدیوں کے تبادلے متعلق معاہدے کی بھی نگرانی کرے گا۔ ۔ گزشتہ ہفتے مصری حکومت نے فلسطینی تنظیموں پر قاہرہ میں اجلاس منعقد کرنے اور غزہ کی تعمیر نو کیلئے مشترکہ موقف اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔ واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے کہا تھا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ غزہ کی تعمیرات نو کیلئے دی جانے والی امداد حماس تک نہ پہنچے جواب میں حماس نے کہا تھا کہ اسے اس امداد میں سے ایک پیسہ بھی نہیں چاہئے۔ ایسی صورت میں اگر مصر مذکورہ اجلاس میں حماس کو بھی دعوت دے  رہا ہے تو اسے حماس کی ایک بڑی سیاسی کامیابی کہا جا سکتا ہے۔ 
 حماس کے وفد کی حوثی لیڈروں سے ملاقات
 یمن کے دارالحکومت صنعاء میں فلسطینی تنظیم حماس کے نمائندے معاذ ابو شمالہ نے حوثی ملیشیا کے ایک  لیڈر سے ملاقات کی۔ اتوار کو ہوئی  اس ملاقات میں ابو شمالہ نے حماس کی حمایت  کے تعلق سے  محمد علی الحوثی کے بیان کوگراں قدر قرار دیا۔اس موقع پر ابو شمالہ نے حماس کی قیادت کی جانب سے حوثیوں کے لئے نیک تمناؤں اور تشکر کا پیغام پہنچایا۔اسی طرح حماس لیڈر نے حوثیوں کے سربراہ کی طرف سے شروع کئے گئے  منصوبوں پر بھی خراج تحسین پیش کیا۔ ان کا اشارہ مال اکٹھا کرنے کی دعوت دینے کی جانب تھا۔ابو شمالہ نے حوثی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی کو حماس کی جانب سے شیلڈ بھی پیش کی۔ اس کا مقصد حماس اور مسئلہ فلسطین کیلئے حوثی ملیشیا کی حمایت کی ستائش کرنا تھا۔ 
  عرب ممالک کی بعض ویب سائٹ  کے مطابق  حوثی باغیوں م نے یمن میں اپنے کنٹرول والے علاقوں میں  فلسطینی کاز کیلئے چندہ اکھٹا کیا تھا۔ ساتھ ہی حماس کی اسرائیل کے خلاف لڑائی میں مکمل حمایت کا اعلان کیا تھا۔ حالانکہ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ اس مد میں جمع کی گئی رقم کے تعلق سے حوثیوں ہی کے دو گروہوں میں تنازع کھڑا ہو گیا تھا۔ لیکن حماس لیڈر کی حوثی لیڈر سے ملاقات  ان دونوں تنظیموں کے درمیان قربت کو ظاہر کرتی ہے۔  یہاں ایک اہم بات یہ ہے کہ سعودی عرب نے حماس کو کافی پہلے ’دہشت گرد گروہ‘ قرار دیدیا ہے جبکہ حوثی باغیوں کے خلاف وہ باقاعدہ یمن میں جنگ لڑ رہا ہے۔ ایسی صورت میں ان دونوں گروہوں کی دوستی سعودی عرب  میں ناپسندیدہ قرار دی جا رہی ہے۔  یاد رہے کہ حماس کو ترکی  میں بھی ہاتھوں ہاتھ لیا جاتا ہے جبکہ ترکی سعودی عرب کا حریف سمجھا جاتا ہے ۔ ایسی صورت میں خطے میں ہونے والے حالیہ واقعات کو  سعودی عرب کیلئے موافق نہیں قرار دیا جا سکتا۔ 

palestine Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK