• Sun, 19 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

کسانوں کے نقصانات کی پنچنامہ رپورٹ پیش

Updated: October 19, 2025, 12:21 AM IST | Mumbai

دیوالی ختم ہونے سے پہلے متاثرہ کسانوں کے اکائونٹ میں امداد کی رقم جمع کروانے کی کوشش، جنگی پیمانے پر کام شروع کرنے کا دعویٰ

Will the problems of farmers be resolved now? (File photo)
کیا اب کسانوں کی مشکلیں دور ہوں گی؟( فائل فوٹو)

ریاستی حکومت نے سیلاب زدگان کی مدد کیلئے ۳۱؍ ہزار کروڑ کے پیکیج کا اعلان کیا تھا لیکن اب تک کسانوںکو امداد کی رقم نہیں ملی تھی ۔ اب مقامی حکام نے کسانوں کو ہونے والے نقصانات کے پنچناموں کی رپورٹ حکومت کے سامنے پیش کر دی ہے جس کے بعد امداد کے جمع کروانےکا راستہ صاف ہو گیا ہے اور منترالیہ کے ذرائع کے مطابق فوری طور پر امداد جمع کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا جائے گا ۔ حالانکہ یہ رقم کسانوں کے اکائونٹ میں ۲؍ قسطوں میں جمع کروانے کی بات کہی جا رہی ہے۔ 
 یاد رہے کہ ایک روز قبل ہی شیوسینا (ادھو) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے اعلان کیا تھا کہ وہ دیوالی کے بعد پھر سے مراٹھواڑہ کا دورہ کریں گے اور حکومت کا پیچھا اس وقت تک نہیں چھوڑیں گے جب تک کسانوں کا قرض معاف نہیں کر دیا جاتا۔ جمعہ ہی کی دیر رات کسانوںکے نقصانات کے پنچنامے کی رپورٹ پیش کی گئی۔  اس میں بیڑ ، ہنگولی، اورنگ آباد، عثمان آباد، شولا پور ، احمد نگر، بلڈانہ، جلگائوں، پربھنی اور امراوتی سمیت ۳۳؍ اضلاع ہیں جہاں سے اعداد وشمار جمع کئے گئے ہیں۔ یاد رہے کہ کسانوں کی فصلوں کا تو پہلے ہی کافی نقصان ہو چکا تھا لیکن ان اضلاع میںکسانوں کی رہی سہی زمینوںکا بھی نقصان ہوا ہے ۔ وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے اعلان کیا تھا کہ دیوالی سے پہلے پہلے کسانوںکے اکائونٹ میں رقم جمع کروا دی جائے گی لیکن فی الحال صورتحال یہ ہے کہ کم از کم ۲۰؍ اضلاع ایسے ہیں جہاں کسانوں کے اکائونٹ میں ایک پائی تک جمع نہیں کروائی گئی ہے۔ 
  اب جبکہ حکام نے رپورٹ جمع کروا دی ہے امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ فوری طور پر امداد کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔ پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق کل ۳۳؍ اضلاع میں مجموعی طور پر ۵۲ء۳۹؍ ہیکٹر زمین پر فصلوں اور کھیتوںکو نقصان پہنچا ہے۔ اس کی وجہ سے کل ۶۹؍لاکھ ۲۰؍ ہزار کسان متاثر ہوئے ہیں جبکہ ان کے نقصانات کی بھرپائی کیلئے ۶۵؍ ہزار کروڑ روپے درکار ہوں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ پیش ہوتے ہی ضلع سطح پر متاثرہ کسانوں کے ناموں کو ان کے بینک اکائونٹ کے ساتھ سرکاری پورٹل پر اپ لوڈ کرنے کا کام بھی جنگی  پیمانے پر شروع کر دیا گیا ہے۔  انتظامیہ کا ہدف ہے کہ دیوالی ختم ہونے سے پہلے پہلے تمام کسانوں کے اکائونٹ میں امداد کی رقم جمع ہو جائے۔  محکمۂ محصول  کے مقامی اہلکاروںکو اس کام کو جلد از جلد پورا کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اطلاع کے مطابق جن کسانوں کے نام پورٹل پر اپ لوڈ کئے جا چکے ہیں ان کے اکائونٹ میں سنیچر ہی کو رقم جمع کروانے کا حکم دیدیا گیا تھا لیکن خبر لکھے جانے تک اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی تھی کہ سنیچر کو کسانوں کے اکائونٹ میں رقم جمع کروانے کا سلسلہ شروع ہوا تھا یا نہیں۔
  اس دوران شولا پور کے ضلع سپرنٹنڈنٹ آف ایگری کلچرل ڈپارٹمنٹ شکراچاریہ بھوسلے نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت کو ۲؍ ہیکٹر سے کم اور ۲؍ ہیکٹر سے زیادہ کی فصلوںکا نقصان اٹھانے والے کسانوں کی الگ الگ  فہرست بھیجی گئی ہے۔ ان میں ۲؍ ہیکٹر سے کم نقصان والے کسانوں کو مرکزی حکومت امداد دے گی جبکہ ۲؍ ہیکٹر سے زیادہ کا نقصان اٹھانے والوں کو ریاستی حکومت کی جانب سے مدد دی جائے گی۔    

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK