Inquilab Logo

پنویل : بھکاریوں کی دیدہ دلیری سے لوگ پریشان ، پولیس بھی کارروائی سے قاصر

Updated: March 20, 2024, 11:11 PM IST | Wasim Patel | Mumbai

یہاں لوگ بھکاریوں سےبے حد پریشان ہیں کیونکہ یہ بھکاری لوگوں سے زبردستی پیسے اینٹھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے ان پر کارروائی کیلئے پولیس سے شکایت بھی کی لیکن اب تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے جس سے مقامی افراد میں ناراضگی پائی جارہی ہے۔

Beggars can be seen in one area of Panvel.
پنویل کے ایک علاقے میں بھکاریوںکو دیکھا جاسکتا ہے۔ (تصویر: انقلاب)

 یہاں لوگ بھکاریوں سے بے حد پریشان ہیں کیونکہ یہ بھکاری لوگوں سے زبردستی پیسے اینٹھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے ان پر کارروائی کیلئے پولیس سے شکایت بھی کی لیکن اب تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے جس سے مقامی افراد میں ناراضگی پائی جارہی ہے۔
اس بارے میں مقامی سماجی کارکن زبیر پٹو نے کہا کہ بھکاریوں سے تکلیف عرصے سے ہے۔ ان بھکاریوں میں اکثریت خواتین اور چھوٹے بچوں کی ہوتی ہے۔ کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے کہ یہ بالکل گاڑی کے سامنے آ جاتے ہیں اور انہیں چوٹ لگ جاتی ہے جس کے بعد ان کے ساتھ موجود ان کے ماں باپ گاڑی والوں پر الزام دیتے ہیں اور مجبور ہو کر انہیں کچھ دے کر اپنی جان چھڑانی پڑتی ہے۔  یہاں کافی سگنل لگائے گئے ہیں جہاں یہ بھکاری لوگوں کو کافی زیادہ پریشان کرتے ہیں۔ کئی دفعہ ایسا ہوا ہے کہ سگنل پر گاڑی کے اندر ہاتھ ڈال کر  جو ہاتھ آتا ہے ،لے کر بھاگ جاتے ہیں۔ گاڑی کی  ڈکی پر زور زور سے ہاتھ مارتے ہیں۔  شروع میں تو بڑی  عاجزی سے بھیک مانگتے ہیں لیکن انکار کرنے پر ایسی بری گالیاں دیتے ہیں کہ سامنے والے کو شرم آجائے۔اسی  طرح راہ چلتے لوگوں کے پیچھے اس وقت تک پڑ جاتے ہیں جب تک انہیں کچھ دیا نہ جائے۔ ایک دفعہ ایسا بھی ہوا کہ ایک خاتون نے انہیں دینے کے لیے پرس میں ہاتھ ڈالا تو ایک چھوٹا بچہ پر س ہی لے کر فرار ہو گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوگ ان سے عاجز آ چکے ہیں لیکن پولیس کچھ بھی نہیں کر رہی ہے۔اسی طرح ایک اور مقامی شخص نے بھی  پولیس سے ایسے بھکاریوں کو ہٹانے کیلئے کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
پنویل ریلوے اسٹیشن پر موجود ایک پولیس  والے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نمائندۂ انقلاب کو  بتایا کہ ایسا نہیں ہے کہ ہم ان کے خلاف کارروائی نہیں کرتے۔ہم انہیں چلڈرن روم بھیج دیتے ہیں ۔ تاہم انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ پنویل میں بھکاریوں کی تعداد دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہے ہم سبھی کو تو   چلڈرن روم تو نہیں بھیج سکتے ۔ رہی خاتون بھکاریوں کی بات تو انہیں لیڈیز پولیس پکڑ سکتی ہے اور ہمارے پاس لیڈیز پولیس کی تعداد زیادہ نہیں ہے،جو ہے انہیں دیگر اہم کاموں میں لگایا جاتا ہے لیکن میرے تجربے سے ایک بات سامنے آئی ہے کہ لوگ ان بھکاریوں کو بھیک دینا ہی بند کر دیں تو یہ اس جگہ آنا ہی بند کر دیتے ہیں۔ اس طرح پورے  پنویل ہی میں نہیں بلکہ ہر جگہ عوام کو یہ فیصلہ کرنا چاہئے کہ ہم انہیں بھیک نہیں دیں گے تبھی ایسے بھکاریوں سے نجات مل سکتی ہے۔

panvel Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK