آر بی آئی نے یہ جرمانہ کرنٹ اکاؤنٹ کھولنے میں کے وائی سی قوانین اور انسداد منی لانڈرنگ قوانین کی خلاف ورزی کی وجہ سے عائد کیا ہے۔
EPAPER
Updated: September 27, 2023, 11:47 AM IST | Agency | New Delhi
آر بی آئی نے یہ جرمانہ کرنٹ اکاؤنٹ کھولنے میں کے وائی سی قوانین اور انسداد منی لانڈرنگ قوانین کی خلاف ورزی کی وجہ سے عائد کیا ہے۔
بینکنگ سیکٹر کے ریگولیٹر ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی)نے پبلک سیکٹر کے تین بڑے بینکوں پر مالیاتی جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی)، انڈین بینک اور پنجاب اینڈ سندھ بینک شامل ہیں ۔ آربی آئی نے یہ جرمانہ کرنٹ اکاؤنٹ کھولنے میں کے وائی سی قوانین اور انسداد منی لانڈرنگ قوانین کی خلاف ورزی کی وجہ سے عائد کیا ہے۔آر بی آئی نے۲۱؍ ستمبر۲۰۲۳ء کو جاری کردہ ایک حکم میں ایس بی آئی پر ۱ء۳۰؍ کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔آر بی آئی نے یہ جرمانہ قرضوں اور ایڈوانس سے متعلق مرکزی بینک کے رہنما خطوط پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے لگایا ہے۔ آر بی آئی نے اسے دیے گئے اختیارات کے تحت یہ جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آر بی آئی نے۳۱؍ مارچ ۲۰۲۱ء کو بینک کی مالی حالت کی جانچ کی تھی۔ رِسک اسیسمنٹ رپورٹ میں کئی خامیاں پائی گئیں جس کے بعد بینک کو نوٹس جاری کیا گیا۔بینک کی جانب سے جواب موصول ہونے کے بعدنجی سماعت میں بیان درج کرانےکے بعد ایس بی آئی کی جانب سے اضافی معلومات فراہم کی گئیں لیکن عدم اطمینان کی وجہ سے یہ جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ آر بی آئی نے انڈین بینک پر۱ء۶۲؍کروڑ روپے کا جرمانہ لگایا ہے۔ یہ جرمانہ انڈین بینک پرکے وائی سی اور ڈپازٹ سے متعلق آر بی آئی کی ہدایات پر عمل نہ کرنے پر لگایا گیا ہے۔
آر بی آئی نے پنجاب اینڈ سندھ بینک پر ایک کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ یہ جرمانہ بینک پر ڈپازٹر ایجوکیشن اینڈ اویئرنیس فنڈ اسکیم سے متعلق بینکنگ ریگولیشن ایکٹ کے قواعد کی خلاف ورزی پر پر عائد کیا گیا ہے۔ آر بی آئی نے۳۱؍مارچ۲۰۲۱ء کو بینک کی مالی حالت کا جائزہ لیا تھا جس میں یہ پایا گیا کہ بینک نے ڈپازٹر ایجوکیشن اینڈ اویئرنیس فنڈ اسکیم کے تحت مقررہ مدت کے اندر رقم جمع کرنے میں تاخیر کی جس کے بعد آر بی آئی نے یہ جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کیا۔