Inquilab Logo

پیٹرول ڈیزل کے دام ۲۰؍ سے ۲۵؍ روپے تک بڑھنے کا اندیشہ

Updated: March 04, 2022, 8:14 AM IST | new Delhi

عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت۱۱۵؍ ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر چکی ہے ،ایسے میںآئندہ دنوںپیٹرول ڈیزل کی قیمت میںاضافہ تقریباً طے ہے

Rising petrol and diesel prices will affect economic activities!
پیٹرول ڈیزل کے دام بڑھنے سےمعاشی سرگرمیاںمتاثر ہوں گی !

:عام آدمی کو ’مہنگائی کا جھٹکا‘ برداشت کرنے کیلئے رہنا ہوگا۔روس یوکرین جنگ کے باعث جمعرات کو عالمی منڈی میں خام تیل (برنٹ کروڈ) کی قیمت۱۱۵؍ ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر گئی۔ ایسے میں آنے والے دنوں میں ہندوستان میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ تقریباً طے ہے۔ ملک میں گزشتہ۱۲۰؍ دنوں سے ملک میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے جبکہ خام تیل کی قیمت  تقریباً۷۰؍ فیصد  بڑھ چکی ہے۔
  روس-یوکرین جنگ کے سبب سپلائی بحران کے اندیشہ سے بین الاقوامی بازار میں خام تیل کی قیمت ۸؍سال کی اعلیٰ سطح پر پہنچ گئی، روس پر لگائی گئی پابندیوں کا اثر خام تیل کی قیمتوں پر بھی پڑ رہا ہے۔ روس-یوکرین جنگ کی وجہ سے دنیا کے بیشتر ممالک کو کئی طرح کے مسائل کا سامنا ہے۔ ہندوستان میں بھی اس کا اثر صاف دکھائی دے رہا ہے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جلد ہی تیل کی قیمتوں میں اضافہ کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔
 حالانکہ مغربی ممالک نے روس سے خام تیل کے ایکسپورٹ پر براہ راست پابندی نہیں لگائی ہے لیکن اس پر لگائی گئی دیگر معاشی پابندیاں خام تیل کی قیمتوں کو آسمان پر چڑھا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ روس  سے تیل کا ایکسپورٹ بھی پابندی  کی زد میں آ سکتا ہے۔ اس کے اندیشہ سے بھی خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔بین الاقوامی بازار میں لندن کا برینٹ کروڈ بدھ کو ۵؍ فیصد کی چھلانگ لگا کر۱۱۱؍ ڈالر فی بیرل کے پار ہو گیاجو جولائی ۲۰۱۴ء کے بعد سب سے اونچی سطح ہے۔ امریکی کروڈ بھی  تقریبا ً۵؍ فیصد کی تیزی کے ساتھ ۱۰۸؍ ڈالر فی بیرل کے پار پہنچ گیا جو ستمبر۲۰۱۳ء  کے بعد کی سب سے اعلیٰ سطح ہے۔ایسے میں اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یوپی میں اسمبلی کے لیے انتخاب ختم ہوتے ہی تیل کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ہو سکتا ہے۔ گویا کہ عام لوگوں کو مہنگائی کا ایک بڑا جھٹکا برداشت کرنے کے لیے تیار رہنا چاہئے۔واضح رہے کہ روس دنیا کا دوسرا سب سے بڑا تیل پروڈکشن کرنے والا ملک ہے اور خام تیل کی عالمی سپلائی میں اس کی حصہ داری تقریباً۸؍ فیصد ہے۔ ایسے میں اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ روس پر لگائی گئی پابندیوں کا اثر روس کی تیل برآمدگی پر پڑ سکتا ہے۔یوکرین پر روس کے حملے سے ناراض کئی تیل درآمد کرنے والے ممالک روس کے علاوہ دیگر متبادل تلاش کرنے  پر مجبور ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK