Inquilab Logo

پائلٹ برخاست، صورتحال غیر یقینی، سرکار بچانے کی کوشش تیز

Updated: July 15, 2020, 9:59 AM IST | Inquilab News Network | Jaipur

راجستھان پر پورے ملک کی توجہ مرکوز، ۲۰۰؍ رکنی اسمبلی میں گہلوت کو ۱۰۰؍ اراکین کی حمایت حاصل، اکثریت ثابت کرلینے کا یقین، سچن پائلٹ کے خیمے میں کانگریس کے ۱۷؍ باغی ایم ایل اے، پرینکا گاندھی کے بعد احمد پٹیل بھی منانے میں ناکام

Ashok Gehlot - Pic :PTI
گورنر کلراج مشرا سے ملاقات کے بعد اشوک گہلوت فتح کا نشان دکھاتے ہوئے۔ ( پی ٹی آئی

  پل پل بدلتی صورتحال کے بیچ ساری نگاہیں راجستھان پر مرکوز ہیں جہاں سچن پائلٹ کو منانے میں ناکام رہنے کے بعد سخت کارروائی کرتےہوئے انہیں  نائب وزیراعلیٰ اور راجستھان کانگریس صدر کے عہدہ سے برخاست کردیاگیا۔اس کے ساتھ ہی ان کے دو حامیوں کو بھی گہلوت کابینہ سے نکال دیاگیا ہے۔ 
اعدادوشمار کا کھیل، گہلوت  سرکار خطرے کے نشان پر
 اس برخاستگی کے بعد صورتحال مزید غیر یقینی ہوگئی ہے۔ گہلوت سرکار جسے  راجستھان کی ۲۰۰؍ رکنی اسمبلی  میں کانگریس کے ۱۰۷؍ اور ۱۳؍ آزاد اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل تھی وہ اب  خطرے کے نشان پر آگئی ہے۔  جس وقت یہ خبر لکھی جارہی ہے، گہلوت حکومت کے ساتھ کانگریس کے صرف ۹۰؍ اراکین اسمبلی رہ گئے ہیں جبکہ  حمایت کرنے والے آزاد اراکین کی تعداد بھی گھٹ کر ۷؍ رہ گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہیں  چھوٹی پارٹیوں کے ۳؍ اراکین کی حمایت حاصل ہے۔اس طرح گہلوت سرکار  کے پاس مجموعی طور پر ۱۰۰؍ اراکین  اسمبلی ہیں جبکہ اکثریت ثابت کرنے کیلئے ۱۰۱؍ کی ضرورت ہوگی۔ 
سچن پائلٹ کے باغیانہ تیور برقرار، ۱۷؍ کانگریسی  اراکین کی حمایت
  دوسری طرف سچن پائلٹ کے خیمے میں کانگریس کے  ۱۷؍ باغی ایم ایل اے اور ۳؍ آزاد امیدوار ہیں۔  اگر وہ بی جے پی کی حمایت بھی کردیں تو دونوں ملک کر ۱۰۱؍ کے جادوئی ہندسے کو نہیں پاسکیں گے۔ بی جےپی کے پاس ۷۵؍ اراکین اسمبلی ہیں۔  اس طرح سچن پائلٹ کی حمایت ملنے کے بعد   بی جےپی ۹۵؍ کے ہندسے تک تو پہنچ جائے گی مگر اسے مزید ۶؍ اراکین کا انتظام کرنا پڑےگا۔  بہرحال جوڑ توڑ کی سیاست کی چمپئن ثابت ہونے والی بی جےپی کیلئے یہ مشکل نہیں ہے۔ 
 سچن پائلٹ  اورحامیوں کے خلاف کارروائی
  سچن پائلٹ کو منانے کی کوششوں میں ناکامی کے بعد منگل کو انہیں ان کے دو حامیوں کے ساتھ گہلوت کابینہ سے برخاست کردیاگیا۔  اس کے ساتھ ہی مرکزی قیادت نے انہیں  راجستھان کانگریس کی صدارت سے بھی ہٹادیا ہے۔ س کے بعد بھی انہیں منانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ سچن پائلٹ  کے خلاف یہ کارروئی منگل کو طلب کی گئی ۲۴؍ گھنٹے میں دوسری قانون ساز پارٹی کی میٹنگ میں بھی ان کے نہ پہنچنے پر کی گئی ہے۔  اس میٹنگ کو سچن پائلٹ کیلئےدوسرا موقع قراردیاگیاتھا۔  بہرحال میٹنگ میں سچن پائلٹ اوران کے حامیوں نہ پہنچنے  پرمیٹنگ کے فوراً بعد کانگریس  کے ترجمان رندیپ سرجے والا نے سچن پائلٹ اوران کے دو حامی وزیروں کے خلاف کارروائی کا اعلان کردیا۔ 
 پائلٹ کے حامیوں میں برہمی، اکثریت ثابت کرنے کا مطالبہ
ٍ سچن پائلٹ کے خلاف کی جانے والی کارروائی کے بعد ان  کے حامیوں نے برہمی کا اظہار کرتےہوئے گہلوت سرکار سے ایوان میں اکثریت ثابت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ رمیش مینا جو  سچن پائلٹ   کے خیمے سے تعلق رکھتے ہیں، کے مطابق’’اسمبلی میں فلورٹسٹ ہونا چاہئے۔یہ گہلوت کے اس دعوے کو بے نقاب  کردیگا کہ انہیں ۱۰۹؍ اراکین کی حمایت حاصل ہے۔‘‘ واضح  رہے کہ مینا ان اراکین اسمبلی میں شامل ہیں جنہوں نے سچن پائلٹ کے ساتھ قانون ساز پارٹی کی میٹنگ کا بائیکاٹ کیا ہے۔
اشوک گہلوت کی گورنر سے ملاقات، بی جے پی سرگرم
 راجستھان  کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت جن کا کہنا ہے کہ  ریاست میں یہ سازش گزشتہ ۶؍ ماہ سے چل رہی ہے، نے منگل کو اچانک ریاستی گورنر کلراج مشرا سے ملاقات کی۔ سمجھا جارہا ہے کہ انہیں صورتحال سے واقف کرایا ساتھ ہی کابینہ سے نکالے گئے سچن پائلٹ اوران  کے دونوں ساتھیوں  کے خلاف کارروائی سے  انہیں آگاہ کیا۔ دوسری طرف بی جے پی نے گہلوت سے ایوان اسمبلی میں اپنی اکثریت ثابت کرنے کا مطالبہ تیز کردیا ہے۔ 

اشوک گہلوت کابینہ کی ہنگامی میٹنگ

  بدلتے ہوئے حالات  کے بیچ وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے منگل کی شام ۸؍ بجے اپنی کابینہ کی میٹنگ طلب کی۔ سمجھا جارہاہے کہ اس میں چند اہم فیصلے لئے جائیں گے۔  بہرحال خبر لکھے جانے تک یہ میٹنگ جاری ہے۔  کابینہ کی میٹنگ کے بعد کونسل آف منسٹر کی دوسری میٹنگ بھی ہوگی۔ واضح رہے کہ اشوک گہلوت سچن پائلٹ کے معاملے میں کسی نرمی کے مظاہرے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ان کے مطابق یہ سازش ۶؍ مہینے چل رہی ہے جس میں ساراکھیل بی جےپی کھیل رہی ہے اور سچن پائلٹ محض ایک مہرہ ہیں۔

 بی جےپی متحرک، آج ۱۱؍ بجے میٹنگ

 ’’ مصیبت میں موقع‘‘ تلاش کرنے کی صلاح دینے والے وزیراعظم نریندر مودی کی پارٹی  بھی راجستھان میں  سرگرم ہوگئی ہے۔یہاں  سابق وزیراعلیٰ وسندھرا راجے سندھیا خاص طور سے  سرگرم ہیں۔  پارٹی نے بدھ کو صبح ۱۱؍ بجے ریاست کی صورتحال پر میٹنگ طلب کی ہے۔ واضح رہے کہ اب تک سچن پائلٹ یہ موقف اختیار کئے ہوئےہیں کہ وہ بی جےپی میں نہیں جائیں گے مگر بی جےپی کی جانب سے ان کی حمایت  میں مسلسل بیان بازی ہورہی ہے۔ 

  سچن پائلٹ نے خاموشی توڑی

  راجستھان کے سابق نائب وزیراعلیٰ سچن پائلٹ جو گزشتہ ۲؍ دنوں سے مسلسل خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں، نے منگل کو اپنے خلاف کارروائی کے بعد خاموشی توڑتے ہوئے  ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’’سچ پریشان ہوسکتاہے مگر مفتوح نہیں۔‘‘  ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق انہیں  منانے کی کوششیں  اب بھی جاری ہیں۔ احمد پٹیل نے انہیں ۱۵؍ مرتبہ فون کیا اور ان کی ۳؍ میں سے ۲؍ شرطیں مان لیں مگر وہ نہیں  مانے۔ سچن پائلٹ ریاست کی وزارت اعلیٰ چاہتے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK