بی ایم سی اسپتالوں میں ۱۵؍ہزار سے زیادہ بیڈزہیں مگر مخصوص امراض کے زیادہ مریض ہونے سے ان مریضوں کیلئے مختص وارڈ میں بیڈز کی قلت ہوتی ہے
EPAPER
Updated: October 08, 2025, 11:59 PM IST | Saadat Khan | Mumbai
بی ایم سی اسپتالوں میں ۱۵؍ہزار سے زیادہ بیڈزہیں مگر مخصوص امراض کے زیادہ مریض ہونے سے ان مریضوں کیلئے مختص وارڈ میں بیڈز کی قلت ہوتی ہے
بی ایم سی کے مختلف اسپتالوں میں جہاں ۱۵؍ہزار سے زیادہ مریضوں کے بستر(بیڈز) دستیاب ہیں، وہیں اس ضمن میں منصوبہ بندی کے فقدان سے مریضوں کو پریشانی کا سامنا ہے ۔ ایسے میں بی ایم سی محکمہ صحت نے اسپتالوں کے دیگر وارڈوں یا ڈپارٹمنٹ کے خالی بیڈ ز کا استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ہر مریض کیلئے بیڈ کابندوبست ممکن ہوسکے ۔
خیال رہے کہ بی ایم سی اسپتالوں میں روزانہ ۴۰؍ ہزار مریضوں کا معائنہ کر کےان میں سے ۸؍ہزار سے زیادہ مریضوں کو علاج کیلئے ایڈمٹ کیا جاتاہے۔حالانکہ بی ایم سی اسپتالوں میں ۱۵؍ہزار سے زیادہ بیڈہیں ،اس کے باوجود مخصوص امراض کے زیادہ مریض ہونے سے ان مریضوں کیلئے مختص وارڈ میں بیڈز کی قلت ہوتی ہے ۔ اب ان امراض کے مریضوں کو اسپتال کے دیگر خالی وارڈوں میں بھی علاج کیلئے منتقل کیا جائے گا جس سے مستقبل میں اسپتالوں میں بیڈکی کمی نہیں ہوگی۔
ممبئی میونسپل کارپوریشن کے اسپتالوں میں روزانہ ۴۰؍ ہزار مریضوں کا معائنہ کیا جاتا ہے، ان میں سے ۸؍ہزار سے زیادہ مریض علاج کیلئے اسپتال داخل ہوتے ہیں لیکن ۱۵؍ہزار سے زائد بستروں کے دستیاب ہونے کے باوجود وہ ناکافی ہوتے ہیں ۔ ایمر جنسی کے وقت بھی مریضوں کو ان کے لواحقین بیڈ نہ ہونے کی بنا پر ایک سے دوسرے اسپتال لے کر جانے پر مجبور ہوتےہیں ۔بیڈز کی کمی سے اکثر ایک بیڈ پر ۲؍ مریضوں کو ایڈجسٹ کیا جاتا ہے ۔ بعض اوقات، علاج فرش پر یا اسٹریچر پر بھی کیا جاتا ہے ۔ محکمۂ صحت نے دعویٰ کیا ہے کہ اب ایسا نہیں ہوگا ۔
نائر اسپتال کے ڈین ڈاکٹر شیلیش موہتے کے مطابق ’’ اسپتال کے کئی شعبوں جیسے کہ امراض چشم، ای این ٹی، سرجری، پیڈیاٹرکس، نیورولوجی اینڈ نیفرالوجی اور یورولوجی میں اکثر بستر خالی ہوتے ہیں ۔ ان وارڈز کے بستروں کو میڈیسن وارڈوں میں داخل مریضوں کیلئے اب استعمال کیا جائے گا۔ عموماً میڈیسن وارڈ کے زیادہ مریض ہوتے ہیں ۔اب میڈیسن وارڈ کے مریضوں کیلئے مذکورہ وارڈوںکے خالی بستر کا استعمال کیا جائے گا۔ اس سے نہ صرف شدید بیمار مریضوں کیلئے بستر آسانی سے دستیاب ہوں گے بلکہ ایک مریض سے دوسرے میں انفیکشن کا خطرہ بھی کم ہو جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ طریقہ دیگر میونسپل اسپتالوں میں بھی نافذ کیا جائے گا ۔‘‘
بی ایم سی کے ۴؍ میڈیکل کالج، ایک ڈینٹل ا ور ۱۶؍ مضافاتی اسپتال ہیں۔ ان میں ۵؍ خصوصی اسپتال شامل ہیں۔ سائن ، نائر، کے ای ایم اور کوپر اسپتالوں اور میڈیکل کالجوں میں ۷؍ہزار ۱۰۰؍ بستر ہیں۔ مضافاتی اسپتالوں میں ۴؍ہزار اور خصوصی اسپتالوں میں ۳؍ہزار بیڈ ہیں ۔ مجموعی طور پر میونسپل اسپتالوں میں تقریباً ۱۵؍ہزار بستر ہیں۔ اوسطاً، ہر سال ۳؍ملین سے زیادہ زیر علاج مریض ان سے مستفید ہوتے ہیں ۔ موسم کی تبدیلی کے دوران میونسپل اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد بڑھ جاتی ہے۔ اس دوران مریضوں کو جنرل وارڈز بالخصوص میڈیسن وارڈز میں بستروں کے حصول کیلئے تگ ودو کرنی پڑتی ہے ۔ مجبوراً ایک بیڈ پر۲؍ مریضوں کو ایڈجسٹ کیا جاتا ہے یا پھر فرش پر گدے ڈال کر مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے ۔