Inquilab Logo

’’گجرات سے شروع ہونیوالا امول دودھ فیڈریشن برگد کا درخت بن کر پوری دنیا میں پھیل گیا ہے‘‘

Updated: February 23, 2024, 11:03 AM IST | Agency | Ahmedabad

وزیراعظم مودی کا کوآپریٹیو دودھ مارکیٹنگ فیڈریشن کی گولڈن جوبلی کے موقع پر جلسے سے خطاب ،امول کی تعریف کی، کہا کہ ہندوستان دودھ کی پیداوار کرنیوالا سب سے بڑا ملک بن گیا ہے۔

Prime Minister Modi can be seen among the people in the Jalsa Gah. Photo: PTI
وزیراعظم مودی جلسہ گاہ میں لوگوں کے درمیان دیکھے جاسکتے ہیں۔ تصویر:پی ٹی آئی

وزیراعظم نریندر مودی نے کوآپریٹیو دودھ مارکیٹنگ فیڈریشن کی گولڈن جوبلی کے موقع پر ایک عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے آج کہا کہ گجرات کے دیہاتوں نے۵۰؍ سال پہلے جو پودا لگایا تھا وہ آج برگد کا ایک بڑا درخت بن چکا ہے اور آج برگد کے اس بڑے درخت کی شاخیں ملک و بیرون ملک پھیل چکی ہیں۔ 
انہوں نے فیڈریشن کی گولڈن جوبلی پر عوام کو نیک خواہشات پیش کیں  اور کہا کہ وہ گجرات کی دودھ کمیٹیوں سے وابستہ ہر شخص، ہر مرد اور ہر عورت کو بھی مبارکباد پیش کرتے ہیں اور اسکے ساتھ ہمارا ایک اور پارٹنر ہے، جو ڈیری سیکٹر میں سب سے بڑا اسٹیک ہولڈر ہے، وہ اسے بھی سلام پیش کرتے ہیں۔ مودی نے کہا کہ آزادی کے بعد ملک میں بہت سے برانڈز بنائے گئے لیکن امول جیسا کوئی نہیں۔ آج امول ہندوستان کے مویشی پالنے والوں کی طاقت کی علامت بن گیا ہے۔ امول کا مطلب ہے یقین، امول کا مطلب ہے ترقی، امول کا مطلب ہے عوامی اشتراک اور امول کا مطلب کسانوں کو بااختیار بنانا ہے۔ آج امول کی مصنوعات دنیا کے۵۰؍ سے زیادہ ممالک کو برآمد کی جاتی ہیں۔ ۱۸؍ ہزار سے زیادہ دودھ کوآپریٹیو گروپس، ۳۶؍ لاکھ کسانوں کا نیٹ ورک، روزانہ ساڑھے ۳؍ کروڑ لیٹر سے زیادہ دودھ کا ذخیرہ مویشی کسانوں کو روزانہ۲۰۰؍ کروڑ روپے سے زیادہ کی آن لائن ادائیگی کرتا ہے جو آسان کام نہیں ہے۔ چھوٹے جانوروں کے کسانوں کی یہ تنظیم آج جس بڑے پیمانے پر کام کر رہی ہے وہ تنظیم کی طاقت اور کوآپریٹیو کی طاقت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ امول اس بات کی بھی ایک مثال ہے کہ مستقبل کی سوچ کے ساتھ کئے گئے فیصلے بعض اوقات آنے والی نسلوں کی تقدیر کس طرح بدل سکتے ہیں۔ آج کے امول کی بنیاد سردار ولبھ بھائی پٹیل کی رہنمائی میں کھیڑا دودھ یونین کے طور پر رکھی گئی تھی۔ وقت کے ساتھ گجرات میں ڈیری کوآپریٹیو زیادہ وسیع ہو گیا اور پھر گجرات دودھ مارکیٹنگ فیڈریشن کا قیام عمل میں آیا۔ آج بھی یہ حکومت اور کوآپریٹیو کے درمیان ہم آہنگی کا ایک بہترین نمونہ ہے۔ انہی کوششوں کی بدولت آج ہم دنیا میں دودھ پیدا کرنے والا سب سے بڑا ملک ہیں۔ ہندوستان کے ڈیری سیکٹر سے۸؍ کروڑ لوگ براہ راست وابستہ ہیں۔ اگر میں پچھلے۱۰؍ برسوں کی بات کروں تو ہندوستان میں دودھ کی پیداوار میں تقریباً۶۰؍ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ فی کس دودھ کی دستیابی میں بھی پچھلے۱۰؍ برسوں میں تقریباً۴۰؍ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ دنیا میں ڈیری کا شعبہ صرف۲؍ فیصد کی شرح سے ترقی کر رہا ہے جبکہ ہندوستان میں ڈیری کا شعبہ۶؍ فیصد کی شرح سے ترقی کر رہا ہے۔ مودی نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ یہاں گجرات میں بھی ڈیری کوآپریٹو سوسائٹیوں میں خواتین ملازمین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہیں یاد ہے جب وہ گجرات میں تھے، ہم نے ڈیری کے شعبے سے وابستہ خواتین کے لیے ایک اور بڑا کام کیا۔ ہم نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ڈیری کی رقم براہ راست ہماری بہنوں اور بیٹیوں کے بینک کھاتوں میں جمع کرائی جائے۔ آج اس جذبے کو بڑھانے کے لیے وہ امول کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں۔ گجرات کے گورنر آچاریہ دیوورت جی، گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر بھائی پٹیل، مرکزی کابینہ کے کئی وزرا، پروشوتم روپالا، رکن پارلیمنٹ سی آر پاٹل، امول کے چیئرمین شیامل بھائی، اور مرد و خواتین کی بڑی تعداد اس پروگرام میں موجود تھی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK