• Thu, 13 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

تھانے، نوی ممبئی اور میرا بھائندر میں بھی پوڈ ٹیکسی کا منصوبہ زیرغور

Updated: November 13, 2025, 4:43 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

بی کے سی میں پروجیکٹ کا سروے جاری ۔ ایم ایم آر ڈی اے کواطراف کے شہروں میں پوڈ ٹیکسی نیٹ ورکس کا جائزہ لینے کا کام سونپاگیا۔

Pod taxis will be introduced at Bandra Kurla Complex (BKC). Photo: INN
باندرہ کرلا کمپلیکس (بی کے سی )میں پوڈ ٹیکسی متعارف کرائے جائے گی۔ تصویر:آئی این این
ریاستی حکومت نے ممبئی میٹروپولیٹن ریجن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی (ایم ایم آر ڈی اے) کو باندرہ کرلا کمپلیکس (بی کے سی) کیلئے پوڈٹیکسی پروجیکٹ کے بعد اطراف کے شہریوں میں بھی اسے متعارف کرانے کی ذمہ داری سونپی ہےجس کے تحت تھانے، نوی ممبئی اور میرابھائندر میں پوڈ ٹیکسی کے قابل عمل ہونے کی جانچ کرنے کی اسے ہدایت کی  گئی ہے۔ 
نائب وزیراعلیٰ اور شہری ترقیات کے وزیر ایکناتھ شندے نے منگل کوایم ایم آر ڈی اے کو ۳؍ میونسپل کارپوریشن کے  علاقوں میں تفصیلی سروے کرنے اور ایک ماہ کے اندر اس تعلق سے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔ بی کے سی پوڈ ٹیکسی سسٹم جسے سرکاری طور پر آٹومیٹڈ ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم (اے آر ٹی ایس) کہا جاتا ہے، کی لاگت کا تخمینہ ۱۰۱۶ء۳۴؍ کروڑ ہے اور اسے کاروباری ضلع کیلئے ’لاسٹ میل کنیکٹیویٹی ‘کو بہتر بنانے کیلئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
فی الحال لوکل ٹرینوں سے سفر کرنے والے ہزاروں افراد کو آٹو رکشا، ٹیکسیوں یا بسوں پر انحصار کرتے ہوئے  باندرہ (ویسٹرن ریلوے) اور کرلا (سینٹرل ریلوے) اسٹیشنوں سے بی کے سی میں دفتری مقامات تک پہنچنے کے دوران تاخیر اور بھیڑبھاڑ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ہندوستان کی خبر کے مطابق اربن ڈیولپمنٹ اور ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ   کے سینئر عہدیداروں کے ساتھ منعقدہ ایک جائزہ میٹنگ میں نائب وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے نے کہا کہ بی کے سی ماڈل کو میٹروپولیٹن علاقے میں دوسرے بڑھتے ہوئے کاروبار اور رہائشی نوڈس میں بھی اپنایا جا سکتا ہے۔ ایم ایم آر ڈی اے سے کہا گیا ہے کہ وہ نوڈل ایجنسی کے طور پر اس بارے میں کام کرے اور تھانے، نوی ممبئی اور میرابھائندر کے میونسپل کمشنروں کے ساتھ رابطہ قائم کرے تاکہ کوریڈور، ٹریفک کے مطالبات اور انٹر ماڈل کنیکٹیویٹی آپشن کی نشاندہی کی جا سکے۔ انہوں نے ہدایت دی کہ ’’ایم ایم آر ڈی اے کو پوڈ ٹیکسی پراجیکٹوں کیلئے نوڈل ایجنسی کے طور پر کام کرنا چاہئے۔ اس تعلق سے ایک ماہ کے اندر سروے پر مبنی اس پروجیکٹ کے قابل عمل ہونے کی  رپورٹ تیار کرکے جمع کرائے۔‘‘  حکام نے کہا کہ ریاستی حکومت پوڈ ٹیکسیوں کو ایک ہلکے وزن والے، بلند، کم اخراج والے فیڈر سسٹم کے طور پر دیکھ رہی ہے جو بڑے پیمانے پر زمین کے حصول کی ضرورت کے بغیر بڑے شہروں کی ٹرانسپورٹ کی ضرورت کو پورا کر سکتی ہے۔ اسی طرح کے نظام کا مظاہرہ جلد ہی وڈودرا شہر میں شروع ہونے کی امید ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK