Inquilab Logo

جمعہ کو احتجاج کے اندیشے کے پیش نظرپولیس کا مساجد کے باہر سخت پہرہ

Updated: June 18, 2022, 9:21 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

حکومت کی یقین دہانی کے بعد جمعہ کو نکالی جانے والی ونچت بہوجن اگھاڑی کی ریلی ملتوی کرنے کے باوجود پولیس مستعد نظرآئی۔ ذمہ داران نےگستاخوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ دہرایا

Strict police patrols can be seen outside Mumbai`s Jama Masjid, Madanpura`s Hari Masjid, Dutanki`s Bilal Masjid and below Maloni`s Jama Masjid.
ممبئی کی جامع مسجد،مدنپورہ کی ہری مسجد، دوٹانکی کی بلال مسجد اور نیچے مالونی کی جامع مسجد کے باہر پولیس کا سخت پہرہ دیکھا جاسکتاہے۔( تصاویر: انقلاب)

جمعہ کو احتجاج کے اندیشے کے پیش نظر شہر اور مضافات میںبطورخاص بڑی مساجد کے باہر پولیس کا سخت پہرہ نظرآیا۔حالانکہ جمعہ کوکسی قسم کے احتجاج سے گریزکرنے کی اپیلیںکی گئی تھیںاور اس پر عمل بھی کیا گیا۔ دوسری جانب حکومت کی یقین دہانی کےبعد جمعہ کو نکالی جانے والی ونچت بہوجن آگھاڑی کی ریلی ملتوی کرنے کےاعلان کے باوجود پولیس کے جوان مستعد دکھائی دیئے۔نمائندۂ انقلاب نے مدن پورہ، بھنڈی بازار، عبدالرحمن اسٹریٹ ، دوٹانکی ، گوونڈی ،کرلا ، مالونی اور دیگر علاقوں میںمعلومات حاصل کی تومقامی لوگوںنے بتایاکہ ’’مساجد کےباہر پولیس کےجوان اورافسران پہرہ دے رہے ہیں۔ ائمہ کی جانب سے بھی خطاب کے دوران اس جانب توجہ دلائی گئی کہ احتجاج سے گریزکیاجائے اور اشتعال انگیزی سے بچا جائے کیونکہ شرپسند ایسے موقع کی تلاش میںرہتے ہیں اوروہ اس کی آڑ میںماحول خراب کرتے ہیں،جس کا خمیازہ مسلمانوں کو بھگتنا پڑتا ہے ۔ اس لئے دانشمندی کاتقاضہ یہ ہےکہ بغیر منصوبہ بندی اورذمہ داران کےمشورے کے بغیرایسا کوئی قدم نہ اٹھایا جائے۔
حکومت کی یقین دہانی کےبعد ریلی ملتوی کی گئی 
 ونچت بہوجن اگھاڑی کی جمعہ کو نکالی جانے والی ریلی ملتوی کرنے کےتعلق سے پیغمبر محمدؐبل ڈرافٹ کمیٹی کے رکن عبدالباری خان نے بتایاکہ’’اس سلسلے میںہم لوگوں نےوزیرداخلہ دلیپ ولسے پاٹل سے ملاقات کی اوران سے دومطالبات کئے۔ اول یہ کہ گستاخی کی مرتکب نپور شرما اور نوین جندل کوفوراًگرفتار کیا جائے ،دوسرے پیغمبر محمدؐ بل ایوان میںپیش کیا جائے۔ دونو ںمطالبات منظور کئے جانے کی انہوںنے یقین دہانی کروائی جس کی بناء پر ریلی ملتوی کی گئی ہے۔‘‘انہوںنے یہ بھی کہاکہ ’’یہ بات سمجھ میںنہیںآتی ہے کہ ریلی نکالنے پرپولیس کوفساد بھڑکنے اورحالات خراب ہونےکا اندیشہ ہے لیکن جو ان تمام وجوہات کی بنیاد بنی ہے اورجس نےکروڑوں مسلمانوں کو قلبی اورروحانی ایذا پہنچائی ہے اس کے خلاف ممبئی اورممبرا میںایف آئی آر درج ہونےکےباوجود اسے گرفتار نہیںکیا گیا ہے۔ حد تویہ ہے کہ نپور شرما اترا کھنڈ جارہی ہے اورمرکزی وزیرداخلہ اسےتحفظ فراہم کرانےکیلئےزیڈ سکیوریٹی دینے کا مقامی وزیراعلیٰ دھامی کومکتوب روانہ کررہے ہیں ۔ کیا اسی طرح سے ایک سنگین جرم کی ملزمہ کوسزا دی جائے گی ؟یا پھر مسلمانوںکے زخموں پرنمک پاشی کی جارہی ہے۔‘‘ 
احتجاج سے گریزمگرگرفتاری کب ہوگی ؟
 رضا اکیڈمی کے جنرل سکریٹری محمدسعیدنوری نے کہا کہ ’’ ہم سب مسلسل کوشاں رہےکہ جمعہ کواحتجاج اورکسی قسم کی ریلی نہ نکالی جائے اوراس میںکامیابی ملی لیکن آخر گستاخی کرنے والوں کی گرفتاری کب عمل میںلائی جائے گی۔‘‘ انہوںنے یہ بھی کہاکہ ’’امن وامان قائم رہنا اوررکھنا ضروری ہے لیکن جوبدامنی کاباعث بنا اورجس نے آقائے مدنی ؐکی شان مبارکہ میںدریدہ دہنی کی، اس کو تو فوراً گرفتار کیا جائے تاکہ ہم سب کا مطالبہ پورا اوراسے سبق ملے۔‘‘
 مولانا سیدمعین الدین اشرف عرف معین میاں نے کہاکہ’’ ہم سب نپور شرما اورنوین جندل کی گرفتاری کے اپنےمطالبے پرقائم ہیں، اسے فوراً گرفتارکیا جائے۔امن وامان قائم رکھنے میں تعاون کرنا ہرذمہ داری شہری کافریضہ ہےلیکن گستاخی کرنے والوں کوقانون کے دائرےمیںلانا پولیس کی ڈیوٹی ہے ،اس میںمزیدتاخیر نہیںہونی چاہئے۔‘‘
 سنّی بڑی مسجدمدن پورہ تعمیر وانتظامیہ کمیٹی کے رکن انصاری محمدرئیس نےکہا کہ ’’ جمعہ کو امن وامان قائم رکھنے اور ریلی واحتجاج سے گریزکرنے کی اپیلوں پر ممبئی کے مسلمانوںنے توجہ دی ۔ اب یہ پولیس کی ذمہ داری ہے کہ وہ بلا تاخیر نپور شرما اورنوین جندل کوپابہ زنجیرکرے۔‘‘
 حافظ جنیدرشیدی (سنّی ہری مسجد گوونڈی ) نے کہا کہ’’ جمعہ کو مسلمانوںنےکسی قسم کا احتجاج نہیںکیا لیکن یہ مطالبہ بہرحال دہرایا کہ جلدازجلد ملزمین کوگرفتار کیا جائے۔ یہ مطالبہ مسلمان پہلے دن سے کررہے ہیں لیکن حیرت کی بات ہے کہ اب تک عمل نہیںکیا گیا ہے۔‘‘ مالونی سنّی جامع مسجد کے صدر اجمل خان نے کہاکہ ’’ شان رسالتمآب ؐمیں گستاخی کاادنیٰ لفظ بھی ناقابل برداشت ہے۔ مسلمانوں نےاپنی ذمہ داری نبھائی اب پولیس ملزمین کوگرفتار کرکے اپناوعدہ پورا کرے۔‘‘ 
 مولانا حسین (نوی ممبئی )نے بتایا کہ ’’ نیرول جامع مسجدکےباہر بھی پولیس کے جوان پہرہ دیتےنظرآئے۔ مولانا کے مطابق ’’امن وامان قائم رکھنا ضروری ہے لیکن جو لوگ بدامنی کاباعث ہیں اورجن کی بیہودگی کےسبب نوبت یہاں تک آئی ہے ، ان کوقانون کےدائرے میںکب لایاجائے گا ؟‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK