Inquilab Logo

بریلی: ’’جیل بھرو‘‘ نعرہ دینے کے بعد مولانا توقیر رضا خان پولیس حراست میں

Updated: February 09, 2024, 8:50 PM IST | Bareilly

گزشتہ دنوں یوپی اسمبلی میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے ایودھیا، گیان واپی اور متھرا کی مساجد کے متعلق متنازع بیان دینے کے بعد آج اتحاد ملت کونسل کے سربراہ مولانا توقیر رضا خان نے کہا کہ ہمیں آئین میں حق حاصل ہے کہ ہم اظہار خیال کریں اور احتجاج کریں۔ اگر ہمیں یہ کرنے بھی نہیں دیا جارہا ہے تو ایسی آزادی سے بہتر ہے کہ ہم اپنے آپ کو گرفتار ہی کروا دیتے ہیں۔‘‘ اس کے بعد یوپی پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا اور ان کے پیروکار سڑکوں پر نکل آئے۔

Maulana Tauqeer Raza Khan among his supporters. Photo: PTI
مولانا توقیر رضا خان اپنے حامیوں کے درمیان۔ تصویر: پی ٹی آئی

اترپردیش میں جمعہ کو حالات اس وقت کشیدہ ہوگئے جب اتحاد ملت کونسل کے سربراہ مولانا توقیر رضا خان کے پیروکار پولیس کی جانب سے حراست میں لئے جانے کے بعد سڑکوں پر نکل آئے۔انہیں گیان واپی کیس پر ’جیل بھرو‘ کا نعرہ دینے کے بعد حراست میں لیا گیا۔ اس دوران شاہ مت گنج کے علاقے میں پتھراؤ کی اطلاع ملی، جس کے نتیجے میں ایک شخص زخمی ہوگیا۔
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے تصدیق کی کہ پولیس تحقیقات کر رہی ہے، اور ایف آئی آر درج کی جائے گی۔ مولانا توقیر خان کا احتجاج اسمبلی میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان کے جواب میں تھا، جس میں مسلمانوں کو وارانسی میں گیان واپی مسجد اور متھرا کی شاہی عیدگاہ مسجد پر رضاکارانہ طور پر اپنا دعویٰ ترک کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔

مولانا توقیر رضا خان کو یوپی پولیس کی جانب سے حراست میں لئے جانے کے بعد ان کے پیروکار سڑکوں پر اتر آئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

نماز جمعہ کے بعد مولانا توقیر خان کے ہزاروں حامی جمع ہوئے۔ تقریباً ایک ہزار پولیس اہلکاروں کو اضافی افسران کے ساتھ امن و امان برقرار رکھنے کیلئے تعینات کیا گیا تھا۔ مولانا توقیر رضا خان نے کہا کہ ’’یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی عبادت گاہوں کے تحفظ کیلئے آئین میں دیئے گئے حق کے ساتھ پرامن طریقے سے اپنا احتجاج کریں۔ یہاں تک کہ ہمارا بولنے کا حق بھی چھینا جا رہا ہے۔ ہم کسی بھی حالت میں ظلم برداشت نہیں کر سکتے اور نہ ہی دیکھ سکتے ہیں۔ جب ہم کچھ نہیں کر سکتے تو ایسی آزادی حاصل کرنے سے بہتر ہے کہ خود کو گرفتار کر وادیا جائے۔‘‘ 

صورتحال بدستور کشیدہ ہے، خاص طور پر بریلی کی سرحد اتراکھنڈ کے ساتھ ملتی ہے، جہاں حال ہی میں ہلدوانی میں فرقہ وارانہ جھڑپیں ہوئی ہیں۔ ہلدوانی تشدد پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مولانا توقیر رضا خان نے کہا، ’’اگر حکومت تشدد چاہتی ہے تو ہم تیار ہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: ہلدوانی تشدد: ۵؍ ہلاک، ۲۵۰؍ زخمی، موبائل خدمات معطل، کرفیو نافذ

یاد رہے کہ یوپی اسمبلی سے اپنے خطاب میں آدتیہ ناتھ نے متنازع مساجد کا حوالہ دیتے ہوئے ایودھیا میں رام مندر کی تکمیل پر زور دیا۔ انہوں نے ایودھیا، کاشی اور متھرا میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں تاخیر پر سوال بھی اٹھایا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK