Inquilab Logo Happiest Places to Work

پولیس کی سختی: جوگیشوری اوراندھیری کی کئی مساجد میں لاؤڈ اسپیکر پراذان بند

Updated: May 24, 2025, 11:01 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

کئی مساجدکے لاؤڈ اسپیکراتار دیئےگئے۔ اوشیورہ پولیس اسٹیشن میںعلاقے کی تقریباً۴۰؍مساجد کے ٹرسٹیان کی میٹنگ بلاکرسینئر انسپکٹرز نے ہائی کورٹ کے حکم کا حوالہ دیا۔اہم سوال :پولیس کولاؤڈاسپیکر اتروانے کا اختیار کس نے دیا

A loudspeaker is being removed from a mosque in Jogeshwari.
جوگیشوری کی ایک مسجد سے لاؤڈاسپیکر اتارا جارہا ہے

اذان کے لئے لاؤڈ اسپیکر استعمال نہ کرنے کی پولیس کی سختی سے ٹرسٹیان پریشان ہیں۔ اس کا نتیجہ یہ ہے جوگیشوری اور اندھیری کی کئی مساجد میں یا تو لاؤڈاسپیکر کا استعمال نہیں کیا جارہا ہے یا پھر آواز اتنی کم کردی گئی ہے جس سے اذان ہونے کا اندازہ ہی نہیں ہوتا ہے جبکہ علاقے کی کئی مساجد میں لاؤڈاسپیکر اتار دیئے گئے ہیں۔ 
 واضح ہوکہ کریٹ سومیّا کے ذریعے اس تعلق سے جو شوشہ چھوڑاگیا تھا اورگوونڈی اور وکھرولی وغیرہ میں جاکرجس طرح دھمکیاں دی گئی تھیں، اس کا اثر اب تیزی سے بڑھتا جارہا ہے۔ الگ الگ علاقوں سے یہ خبریں موصول ہورہی ہیں کہ پولیس کی جانب سےسختی بڑھتی جارہی ہے اور کچھ جگہوں پر تو باقاعدہ کارروائی کرتے ہوئے جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ سب سے اہم سوال یہ ہے کہ آخر پولیس کو لاؤڈاسپیکر اتارنے کااختیار کس نےدیا؟ سپریم کورٹ نے محض آواز کی حد مقرر کی ہےنہ کہ لاؤڈاسپیکر اتارنے کاحکم دیا ہے مگرپولیس بضد ہے کہ لاؤڈاسپیکر اتاراجائے۔
پولیس نے اسپیکر استعمال کرنے پر زور دیا 
 جمعہ اوشیورہ پولیس اسٹیشن میں تقریباً ۴۰؍  مساجد کے ٹرسٹیان کی میٹنگ بلائی گئی۔ اس میں اوشیورہ اور امبولی پولیس اسٹیشنوں کے سینئر انسپکٹر موجود تھے۔ انہوںنے ہائی کورٹ کی ہدایات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسپیکر لگائیے لاؤڈاسپیکر اتار لیجئے ورنہ کارروائی کی جائے گی۔ اس پرملت نگر مسجد کے ایک ذمہ دار نےسپریم کورٹ کی گائیڈ لائن کا حوالہ دیا کہ اس میں لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کی بات نہیں کہی گئی ہے محض آواز کم رکھنے کے لئے کہا گیا ہے۔ اس پراوشیورہ پولیس کے سینئر انسپکٹر نے کہاکہ ہائی کور ٹ کی ہدایت میں اسپیکر لگانے کو کہا گیا ہے کیونکہ لاؤڈاسپیکر سے آواز زیادہ گونجتی ہے۔ 
پولیس کے مطابق میٹنگ کی آواز بھی طے شدہ ڈیسیبل سے زیادہ تھی 
 دوران ِمیٹنگ ہونےوالی گفتگو کے کچھ حصے کوموبائل فون میں ریکارڈ کرکے سینئر انسپکٹر نے مثال دی کہ دیکھئےیہ آوازبھی طے شد ہ ڈیسیبل سے زیادہ ہے۔ کچھ ٹرسٹیان نے کہاکہ اسپیکر واٹر پروف نہیں ہوتا ہے بارش میں خراب ہوجائے گا اوراسے اونچائی پرلگانے سےآواز بالکل نہیں آتی ہے مگر سینئرانسپکٹر کچھ سننے کوتیار نہیں تھے۔ 
 مرکزالمعارف مسجد پاٹلی پترنگر کی جانب سے میٹنگ میں نمائندگی کررہے مفتی جسیم الدین قاسمی نے بھی مذکور ہ بالاتفصیلات کا اعادہ کیا ۔انہوں نے یہ بھی بتایاکہ میٹنگ کے بعد پولیس کی جانب سے اجازت لینے کےلئے فارم بھی دیا گیا، ٹرسٹیان کو اسے بھر کرجمع کرانا ہے ۔ جوگیشوری میں مقیم مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن حافظ اقبال چونا والانے بتایاکہ’’ مدرسہ تعلیم القرآن ویشالی نگر، صدیقیہ مسجد (اجیت گلاس )، زکریامسجد (آنند نگر)، مرکزالمعارف مسجد (پاٹلی پتر نگر،)، اقصیٰ  مسجد (ساگر ٹاور سے متصل )، مسجد فاران ( گلشن نگر)اور سلطان آباد مسجد وغیرہ میں لاؤڈاسپیکر کا استعمال بند کردیا گیا ہے۔ وہاں کے ٹرسٹیان نے رابطہ بھی قائم کیا تھا ۔ ان کے مطابق صوتی آلودگی کی آڑ میں پولیس کی جانب سے یہ زیادتی کی جا رہی ہے۔‘‘ 
ایک مسجد کے لاؤڈاسپیکر کی آواز کا حوالہ دیا
 اوشیورہ پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ میٹنگ کے بعد ایک مسجد(نام بالقصد نہی ںلکھا جارہا ہے) ڈیسیبل مشین سے آوازکی سطح کی جانچ کی گئی تو مشین میں ۹۰؍ ڈیسیبل سےزائد آواز ریکارڈ ہوئی جبکہ گائیڈ لائن کےمطابق ۵۵؍ ڈیسیبل ہونی چاہئے۔ اس لئے تمام مساجد کے ٹرسٹیان سے درخواست ہے کہ وہ لاؤڈاسپیکر اتارکر ۱۰x۱۵؍کا اور۳x۵؍واٹ کا اسپیکر باکس لگائیں۔ 
اجازت دی جائے گی
 پولیس کےہمراہ میٹنگ میں موجود مقامی ایم ایل اےہارون خان نے بھی سخت اعتراض کیا کہ لاؤڈاسپیکر کیوں اتروائے جارہے ہیں، مسجد کے ٹرسٹیان طے شدہ ڈیسبیل کے مطابق آواز رکھیں گے ۔ اس پرپولیس کی جانب سے کہا گیا کہ اسپیکر لگانے کیئے باقاعدہ اجازت دی جائے گی۔ 
پولیس کمشنر سے شکایت کے باوجود کارروائی جاری 
کانگریس کے سینئرلیڈران پرمشتمل وفد نے ۳؍ دن قبل پولیس کمشنر دیوین بھارتی سےان کے دفتر میں ملاقات کی تھی اور شہر میں لاء اینڈ آرڈر کے ساتھ مساجد سے لاؤڈ اسپیکر اتروانے کی بھی شکایت کی تھی۔ اس پر پولیس کمشنر نےکہا تھا کہ ایسے معاملے میں مقامی ڈی سی پی سے ملاقات کی جائےاور وہ اپنے طور پربھی اس تعلق سے ماتحت افسران کوہدایت دیں گے،مگر پولیس کچھ بھی سننے کوتیار نہیں وہ ہائی کورٹ کی گائیڈ لائن کا حوالہ دے کر لاؤڈاسپیکراتروارہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK