شولاپور، رتناگیری، بلڈانہ سمیت کئی علاقوں میں ووٹروں کو دیر تک قطاروں میں کھڑے رہ کر مشین کے درست ہونے کا انتظار کرنا پڑا
EPAPER
Updated: December 03, 2025, 9:05 AM IST | Mumbai
شولاپور، رتناگیری، بلڈانہ سمیت کئی علاقوں میں ووٹروں کو دیر تک قطاروں میں کھڑے رہ کر مشین کے درست ہونے کا انتظار کرنا پڑا
ریاست بھر میں منگل کے روز ۲۴۶؍ میونسپل کونسلوں اور ۲۲؍ نگر پنچایتوں کیلئے ووٹ ڈالے گئے۔ ووٹنگ کا سلسلہ صبح وقت مقررہ پر شروع ہوا لیکن ریاست کے کئی علاقوں میں ای وی ایم میں تکنیکی خرابی کے باعث ووٹنگ کے عمل میں رکاوٹیں پیدا ہو نے کی شکایتیں موصول ہوئیں۔ اطلاع کے مطابق بیشتر مقامات پر صبح ساڑھے ۷؍ بجے ووٹنگ شروع ہوتے ہی ووٹر بڑی تعداد میں مراکز پر پہنچ گئے، تاہم ای وی ایم کے بند پڑ جانے سے کئی بوتھوں پر ووٹروں کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔
شولاپور ضلع کے موہول میونسپل کونسل کے نیتا جی اسکول میں بنائے گئے بوتھ پر ووٹنگ کے آغاز کے فوراً بعد ہی ای وی ایم اچانک بند ہوگئی، جس کے نتیجے میں تقریباً آدھے گھنٹے تک پولنگ مکمل طور پر رکی رہی۔ انتخابی عملے نے مشین کو چلانے کی کوششیں شروع کر دیں مگر انتظار میں کھڑے ووٹروں کی مشکلات بڑھتی گئیں۔ موہول ہی کے اتھواڑی بازار مرکز پر بھی ای وی ایم میں خرابی پیش آئی، جس کے بعد سابق رکن اسمبلی رمیش کدم نے الزام لگایا کہ مشین پر صرف حکمراں جماعت کے نشان کا بٹن فعال ہو رہا ہے۔ ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے امیدوار سشیل شیر ساگر نے کہا کہ اپوزیشن شکست دیکھ کر بے بنیاد دعوے کر رہی ہے۔وارڈ نمبر دو کے بوتھ نمبر ایک پر ای وی ایم تقریباً ایک گھنٹے تک بند رہی اور امیدواروں نے مرکز پر جاکر عہدیداروں سے تفصیلات طلب کیں۔
بلڈانہ ضلع کے کھامگاؤں میں وارڈ نمبر۸؍ کے دو پولنگ مراکز پر مشینوں کی خرابی کے باعث ۳۵؍منٹ تک ووٹنگ معطل رہی۔ قطاریں مسلسل بڑھتی رہیں اور عملہ مشینوں کی درستگی میں مصروف رہا۔ رتناگیری ضلع کے چپلون میں کھنڈ پولنگ اسٹیشن پر ای وی ایم دو مرتبہ بند ہوئی اور انتظامیہ مشین دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کرتا رہا۔ اسی طرح شولاپور ضلع میں اکل کوٹ میونسپل کونسل کے اردو اسکول میں قائم مرکز پر بھی ای وی ایم آدھے گھنٹے تک غیر فعال رہی، جس سے صبح کے اوقات میں ووٹروں کو دشواری پیش آئی۔ریاست کے مختلف علاقوں میں ان تکنیکی خرابیوں کے باعث کئی مراکز پر ووٹنگ کی رفتار متاثر ہوئی، جس پر رائے دہندگان نے ناراضگی ظاہر کی۔
یاد رہے کہ ای وی ایم میں خرابی کے علاوہ کئی علاقوں سے دو پارٹیوں کے درمیان تشدد اور جھڑپوں کی خبریں بھی ریاست بھر سے موصول ہوئی ہیں۔ خاص کر بیڑ، رائے گڑھ، بلڈانہ جیسے علاقوں سے اہم بات یہ ہے کہ بیشتر مقامات پر مہایوتی میں شامل پارٹیوں کے درمیان ہی تصادم ہوا جو کہ