پہلے مرحلے میں ریاست کے ۱۸؍ اضلا ع کی ۱۲۱؍سیٹوں پر ووٹنگ کی تمام تیاریاں مکمل ،تیجسوی سمیت اہم لیڈروں کی قسمت کا فیصلہ ہوگا
EPAPER
Updated: November 05, 2025, 11:26 PM IST | Patna
پہلے مرحلے میں ریاست کے ۱۸؍ اضلا ع کی ۱۲۱؍سیٹوں پر ووٹنگ کی تمام تیاریاں مکمل ،تیجسوی سمیت اہم لیڈروں کی قسمت کا فیصلہ ہوگا
بہارمیںپہلے مرحلے میں اسمبلی کی نصف سیٹوں یعنی ۱۲۱؍سیٹوں پر جمعرات ۶؍نومبر کو صبح سات بجے سے شام ۶؍بجے تک ووٹ ڈالے جائیں گے۔اس مرحلےمیں کل ۳؍ کروڑ ۷۵؍ لاکھ ۱۳؍ ہزار ۳۰۲؍ ووٹر ای وی ایم میں ۱۳۱۴؍امیدواروں کی قسمت پر مہر لگائیں گے۔خیال رہےکہ پہلے مرحلے میں مدھے پورہ، سہرسہ،دربھنگہ،مظفرپور،گوپال گنج، سیوان، سارن، ویشالی،سمستی پور، بیگوسرائے،کھگڑیا،مونگیر،لکھی سرائے، شیخ پورہ، نالندہ،پٹنہ،بکسر اور بھوجپور میں ووٹنگ ہونی ہے۔
اہم لیڈروں کی قسمت کا فیصلہ ای وی ایم میں بند ہو گا
اس مرحلےمیں جن اہم لیڈران کی قسمت کا فیصلہ ہوگا،ان میں حکمراں جماعت کے ساتھ ساتھ اپوزیشن کےبھی کئی قد آور لیڈر شامل ہیں۔اپوزیشن کی جانب سے جہاں وزیراعلیٰ کے عہدہ کے امیدوار تیجسوی یادو کی ساکھ دائو پر لگی ہے وہیں حکمراں اتحاد کی جانب سےدونوں نائب وزرائےاعلیٰ سمراٹ چودھری اور وجےکمارسنہاکے علاوہ ریاستی سرکارکے ۱۵؍وزراءکی ساکھ بھی دائوپر ہے۔پہلا مرحلہ دونوں اتحادوں این ڈی اے اور مہاگٹھ بندھن کے لئے کافی اہم ہے۔پچھلے انتخابات میں ان ۱۲۱؍سیٹوں میں سے۶۱؍ سیٹوں پر مہاگٹھ بندھن نے قبضہ کیا تھا جبکہ۵۹؍سیٹیں این ڈی اے کے کھاتے میں آئی تھیں۔چکائی اسمبلی حلقہ سے آزادامیدوار سمیت سنگھ نے جیت درج کی تھی جو بعد میں حکومت میں شامل ہوگئے اور اب جےڈی یو کے امیدوارہیں۔
کون کون سے وزراء ہیں؟
جن وزراءکی قسمت کا فیصلہ اس مرحلے میں ای وی ایم میں بند ہونا ہے ان میں شرون کمار، منگل پانڈے، مدن سہنی، نتن نوین، مہیشور ہزاری، سنیل کمار، سنجے سرائوگی، ڈاکٹرسنیل کمار، جیویش مشرا، راجیو کمار سنگھ، کرشن کمارمنٹو، رتنیش سدا، کیدارگپتااور سریندرمہتاشامل ہیں۔ اس کےعلاوہ اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو ویشالی ضلع کے راگھوپورسے امیدوار ہیں جبکہ سابق اسمبلی اسپیکر اودھ بہاری چودھری سیوان سے آرجےڈی کے امیدوار ہیں۔ جےڈی یو کے ریاستی صدر امیش کشواہا مہناراسمبلی حلقہ سے اور کانگریس کے ریاستی صدر راجیش کماراورنگ آباد ضلع کے کٹمبا سے امیدوار ہیں۔
سیکوریٹی انتہائی سخت، تشددروکنے کے احکامات
انتخابی عمل کو بےخوف بنانےکیلئےسبھی پولنگ بوتھوں پر مسلح افواج کو تعینات کیا گیا ہے۔ انتخابی کام میں تقریباًساڑھے چارلاکھ سیکوریٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے، جن میں مرکزی فورسیز کی۱۵۰۰؍کمپنیاں بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ بہار پولیس کے ۶۰؍ہزارسے زائد اہلکار،بہار اسپیشل آرمڈ پولیس کے ۳۰؍ ہزار جوان ۲۲؍ہزارہوم گارڈ،۲۰؍ہزارٹرینی کانسٹیبل اورتقریباًڈیڑھ لاکھ چوکیداروں کو انتخابی ڈیوٹی کے لیے تعینات کیاگیاہے۔ انتخابات کے پیش نظر نیپال کے ساتھ سرحد کو بھی سیل کر دیا گیا ہے۔ ایس ایس بی اور بہار پولیس کی ٹیمیں مشترکہ طور پر وہاں گشت کر رہی ہیں۔
ہنگامی حالات کے لئے علاحدہ انتظام
انتخابات کے دوران ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے بہار پولیس نے کوئیک ریسپانس ٹیم (کیو آر ٹی) بھی تشکیل دی ہے۔ اس ٹیم میںاے ٹی ایس اور اسپیشل ٹاسک فورس کے کمانڈوز شامل ہیں۔ ہر ضلع میں ایک وی آئی پی سیکوریٹی پول بھی قائم کیا گیا ہے، جس میں پولیس اہلکاروں اور این ایس جی سے تربیت یافتہ فوجی شامل ہیں۔ جن۱۸؍اضلاع میں ووٹنگ ہوگی، ان میں سے پانچ اضلاع بھوجپور، بکسر، گوپال گنج، سیوان اور سارن کی سرحدیں اتر پردیش سے ملتی ہیں۔ ایسےمیںاترپردیش کے ساتھ سرحد پر خصوصی چوکسی رکھی جارہی ہے۔ یہاں اسپیشل فورس تعینات ہے۔