• Thu, 18 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

مراٹھا سماج کو کنبی سرٹیفکیٹ فراہم کرنےکے سلسلے کا آغاز، او بی سی سماج میں ناراضگی

Updated: September 18, 2025, 3:37 PM IST | Agency | Hingoli

مراٹھا کارکن منوج جرنگے  کے مطالبے کے مطابق حکومت نے ۱۷؍ ستمبر  سے مراٹھا سماج کو کنبی سرٹیفکیٹ تقسیم کرنےکا کام شروع کر دیا ہے۔

Minister Narhari Zerowal himself is not satisfied with the GR. Photo: INN
وزیر نرہری زروال خود جی آر سے مطمئن نہیں ہیں۔ تصویر: آئی این این

مراٹھا کارکن منوج جرنگے  کے مطالبے کے مطابق حکومت نے ۱۷؍ ستمبر  سے مراٹھا سماج کو کنبی سرٹیفکیٹ تقسیم کرنےکا کام شروع کر دیا ہے۔ اورنگ آباد میں خود وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے  اپنے ہاتھوں سے کنبی سرٹیفکیٹ دیئے جبکہ مراٹھواڑہ کے دیگر اضلاع میں بھی وہاں کے نگراں وزیروں کے ہاتھوں اس عمل کا آغاز کیا گیا لیکن جہاں او بی سی سماج اس سرٹیفکیٹ کی  مخالفت کر رہا ہے وہیں  مہایوتی میں  شامل  وزیروں کی جانب سے بھی اس سرٹیفکیٹ پر سوال اٹھایا جا رہا ہے۔  ہنگولی کے نگراں وزیر  نرہری زروال نے کہا ہے کہ یہ کنبی سرٹیفکیٹ عدالت میں ٹھہر پائے گا یا نہیں کہا نہیں جا سکتا۔ 
  یاد رہے کہ منوج جرنگے کا دعویٰ ہے کہ کنبی یعنی کاشتکار سماج ہی مراٹھا سماج ہے۔ اس لئے مراٹھا سماج کو کنبی سرٹیفکیٹ دیا جائے اور انہیں او بی سی زمرے میںریزرویشن دیا جائے۔ حکومت نے یہ کیا ہے کہ جو مراٹھا خود کو دستاویز کے ساتھ کنبی ثابت کر دیں  انہیں سرٹیفکیٹ دیا جا رہا ہے۔ ہنگولی میں نرہری زروال کے ہاتھو ں سرٹیفکیٹ کی تقسیم عمل میں آئی۔  اس پروگرام کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نرہری زروال نے کہا ’’ میں اس تعلق سے کچھ نہیں کہہ سکتا کہ جو کنبی سرٹیفکیٹ تقسیم کئے گئے ہیں وہ عدالت میں بھی منظور ہوں گے یا نہیں۔‘‘ یاد رہے کہ زروال کا یہ بیان معنی خیز ہے کیونکہ بیشتر ماہرین کا کہنا ہے کہ مراٹھا ریزرویشن ( جس طرح حکومت نے دیا ہے ) وہ غیر آئینی ہے۔ زروال کے اس بیان سے خود حکومت مشکل  میں پڑ گئی ہے۔ 
  اس دوران چھگن بھجبل نے کنبی سرٹیفکیٹ کی تقسیم پرسوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے  کہ کیا حکومت نے کنبی سرٹیفکیٹ پہلے ہی سے ڈھونڈ کر رکھے تھے؟ یاد رہے کہ حکومت نے ۲؍ ستمبر کو سرکاری حکم نامہ جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ حیدر آباد گزٹ میں اندراج کے مطابق مراٹھا سماج کو کنبی سرٹیفکیٹ فراہم کیا جائے گا۔ اس کیلئے لازمی ہوگا کہ مراٹھا باشندے اپنے دستاویز انتظامیہ کے سامنے پیش کریں۔ اگر یہ ثابت ہو گیا کہ وہ کنبی ہیں تو انہیں سرٹیفکیٹ دیدیا جائے گا۔ اس طرح وہ او بی سی زمرے میں ریزرویشن کے حقدا ہو جائیں گے۔ منوج جرنگے کا مطالبہ تھا کہ حکومت مراٹھواڑہ مکتی سنگرام دوس کے موقع پر سرٹیفکیٹ تقسیم کرنےکا کام شروع کرے گا۔  تو کیا ۱۵؍ دنوں میں اتنے لوگوں نے انتظامیہ کے سامنے دستاویز پیش بھی کر دیئے اور افسران نےاس کی جانچ بھی کر لی؟ اس عرصے میں سرٹیفکیٹ تیار بھی ہو گئے اور جاری بھی کر دیئے گئے؟ بھجبل نے انہی معاملات پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ’’مراٹھا سماج کو آج جو کنبی سرٹیفکیٹ تقسیم کئے گئے ہیں کیا وہ ۲؍ ستمبر سے پہلے ہی تیار کر لئے گئے تھے؟ اور کیا یہ سرٹیفکیٹ درست ہیں؟  یہ سب چیزیں دیکھنی ہوں گی۔ ‘‘ 
 اس دوران او بی سی لیڈر ببن رائو تائیواڑے نے  بھی مراٹھا سماج کو تقسیم کئے گئے کنبی سرٹیفکیٹ پر   شبہ ظاہر کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ۲؍ ستمبر کو حکومت نے جو حکم نامہ جاری کیا ہے اس  کے مطابق  باپ دادا کے سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر عرضی گزار حلف نامہ داخل کرکے اپنے سرٹیفکیٹ کیلئے عرضی داخل کر سکتا ہے۔ اس میں کئی سال کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال ہو گی۔ ایسی صورت میں اتنی جلدی کیسے کنبی سرٹیفکیٹ تقسیم کئے جا رہے ہیں؟   تائیواڑے نے کہا ’’ او بی سی سماج کو ایک ٹیم بنانی ہوگی جو تقسیم کئے گئے سرٹیفکیٹوں کی معلومات حاصل کرے۔ کن کن لوگوں سرٹیفکیٹ دیئے گئے ہیں اس کا ریکارڈ حاصل کیا جائے  اور اس میں کسی کو غلط طریقے سے سرٹیفکیٹ دیا گیا ہوگا تو اس کے خلاف شکایت درج کروائی جائے۔  واضح رہے کہ مراٹھا سماج کو کنبی سرٹیفکیٹ کی تقسیم کے آغاز کے ساتھ او بی سی سماج کے احتجاج نے بھی زور پکڑ لیا ہے۔ مختلف علاقوں میں اس تعلق سے احتجاج ہو رہا ہے اور وزیروں کی مخالفت ہو رہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK