کولکاتا میں دھارمک جن مورچہ نے صدائے احتجاج بلند کی، سپریم کورٹ سے مداخلت اور خاطیوں کے خلاف کارروائی کی اپیل
EPAPER
Updated: December 30, 2021, 9:08 AM IST | kolkata
کولکاتا میں دھارمک جن مورچہ نے صدائے احتجاج بلند کی، سپریم کورٹ سے مداخلت اور خاطیوں کے خلاف کارروائی کی اپیل
ہری دوار میں سادھو سنتوں کے ذریعہ دھرم سنسد میں مسلمانوں کی نسل کشی کے نعرہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بدھ کو کولکاتا کے دھرم تلہ علاقے میں دھارمک جن مورچہ کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ جس میں مختلف مذاہب کے نمائندوں نے شرکت کی اور حکومت ہند بالخصوص سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ ا س معاملے میں مداخلت کریں اورایسے لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
مذہبی رہنماؤں نے کہا کہ’’اس واقعہ میں اپوزیشن جماعتوں کے کردار سے ہم حیران ہیں، اپوزیشن جماعتیں احمقوں کی جنت میں رہ کر ہندوتوا کے تئیں خاموش ہمدردی کا اظہار کر کے زندہ رہنے کی کوشش کر رہی ہیں۔‘‘
رام کرشن مشن کے نمائندے، پرمانند گری مہاراج نے سادھو سنتو ں کی اشتعال انگیزی کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ’’ یہ لوگ ہندو دھرم کو بدنام کررہے ہیں ہندو دھرم میں اس طرح کی اشتعال انگیزی کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔‘‘انہوں نے ملک سادھوں سے اپیل کی کہ وہ اس کے خلاف متحد ہوکر سامنے آئیں۔ پرمانند گیری نے کہا کہ یہ مسلمانوں سے زیادہ ہندوؤں کیلئے تشویش کی بات ہے۔ہندو دھرم ان کی وجہ سے بدنام ہورہا ہے۔انہوں نے اس بات پر بھی تشویش کااظہار کیا کہ قانون اپنا کام نہیں کررہا ہے۔
عیسائی گرو، ترسیم سنگھ نے ہری دوار میں دھرم سنسد کے منتظمین کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ’’ ایک ہفتہ سے زائد عرصہ گزر چکا ہے، لیکن اتراکھنڈ پولیس نے ابھی تک کوئی گرفتاری نہیں کی ہے۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں قانون کی کوئی پروا نہیں ہے اور پولیس ان کی محافظ ہے۔‘‘ فادر فرانسس سنگھ نے کہا کہ ’’ہریدوار دھرم سبھا نے ملک کے آئین کو کھلم کھلا چیلنج کیا ہے مگر ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی گونگے بہروں کی طرح خاموش ہیں۔‘‘