Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ میں جاری نسل کشی کے خلاف جنتر منتر پر احتجاج

Updated: August 22, 2025, 11:19 PM IST | New Delhi

ملی تنظیموں اورسول سوسائٹی کی اہم شخصیات نےفوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے غزہ پراسرائیلی قبضہ کی کوششوں کی سخت مذمت کی،عالمی برادری اور حکومت ہند سےاسرائیل کے جارحانہ اقدامات کی مذمت اور نیتن یاہو کی گرفتاری کےوارنٹ کی حمایت کا مطالبہ کیا

Most of the protesters were holding posters and placards with slogans in support of Gaza.
بیشتر مظاہرین نے  اس طرح کے پوسٹر اور پلے کارڈز اٹھارکھے تھے جن پر غزہ کی حمایت میںنعرے درج تھے

ملی تنظیموں کے لیڈران اور سول سوسائٹی کی اہم شخصیات نے غزہ میں اسرائیل کی خونریزی ونسل کشی کے خلاف زوردار آواز بلند کرتے ہوئے اسرائیل کے وحشیانہ اور جارحانہ اقدامات کی شدید مذمت کی۔ دہلی کے جنتر منتر پر جمعہ کو ایک بڑے احتجاج میں نہ صرف غزہ کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیاگیابلکہ یہ خبردار کیاگیا کہ غزہ پر اسرائیلی فوجی یا سیاسی کنٹرول قائم کرنے کی کوئی بھی کوشش محصور علاقے میں جاری انسانی بحران کو مزید سنگین بنا دے گی۔
ملی لیڈران اور سول سوسائٹی کی اہم شخصیات کے ذریعہ جاری مشترکہ بیان میں غزہ میں فوری جنگ بندی کیلئے بین الاقوامی برادری اور عالمی طاقتوں پر فیصلہ کن اقدامات کیلئے زور دیا گیا۔ اس کے ساتھ خوراک،ایندھن اور طبی امدار کی فراہمی کیلئے بھی فوری پر امدادی راہداریوں کوکھولنے کا مطالبہ کیا گیا۔اس میں بین الاقوامی برادری اور حکومت ہندسے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اسرائیل کے جارحانہ اقدامات کی  مذمت کرتےہوئےاسکے ساتھ تمام فوجی اور اسٹریٹجک تعلقات معطل کرے۔ نیز  عالمی طاقتیں اور حکومت ہند بین الاقوامی عدالت کی جانب سے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری اور اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کے غیر قانونی قبضے کے مکمل خاتمے اور ایک خودمختار آزاد ریاست فلسطین کے قیام کی حمایت کریں۔ اس میں ہندوستان کے عوام پر بھی زور دیا گیا کہ وہ غزہ پر غیر قانونی اسرائیلی قبضے کے عزائم کے خاتمے کیلئے کی جانے والی بین الاقوامی کوششوں کی بھرپور حمایت کرے۔ ملک بھر کی سول سوسائٹیز اور سماجی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام میں فلسطین کے حق میں بیداری مہم چلائیں۔ اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کیلئے  عوام کی ذہن سازی کریں اورپر امن احتجاجی سرگرمیوں کو مزید تیز کریں۔ احتجاج میں بڑی تعداد میں عام شہریوں،طلبہ، سماجی ، مذہبی، سیاسی لیڈران اور معروف سول سوسائٹی کے کارکنوں سمیت دہلی و اطراف کی ریاستوں سے سیکڑوں افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر مقررین نے اسرائیل کے وحشیانہ رویے کی شدید مذمت کی اورفلسطینیوں کے خلاف اس کے جارحانہ اقدامات کو نسل کشی قرار دیا۔ احتجاج کے دوران مسلم اکثریتی ممالک سے بھی اپیل کی گئی کہ وہ اسرائیل اور امریکہ پر فلسطین میں خونریزی کے خاتمے کے لیے اپنے اثرو رسوخ کا بھرپور استعمال کرے۔ احتجاج میں شامل شرکاء نے پرزور انداز میں کہا کہ کسی بھی قوم کی نسل کشی پر دنیا کا خاموش تماشائی بنے رہنا، ناقابل قبول اور غیر انسانی عمل ہے۔ لہٰذا حکومتوں، اداروں اور افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی اخلاقی ، انسانی اور آئینی ذمہ داریوں کو محسوس کرتے ہوئے اسرائیل کے وحشیانہ رویے کے خاتمے کے لیے عملی اقدام کریں۔  اس میں امیر جماعت اسلامی ہند سعادت اللہ حسینی ، جمعیت علماءہند کےجنرل سیکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی، دہلی یونیورسٹی کےپروفیسر اپوروا نند، پروفیسر وی کے ترپاٹھی، سابق ممبر پارلیمنٹ محمد ادیب، معروف خاتون سماجی کارکن نشا سدھو، امیر وحدت اسلامی ضیاء الدین صدیقی، ویلفیئر پارٹی آف انڈیاکے قومی صدررئیس الدین، جمعیت علماء ہند دہلی کے مفتی عبدالرزاق، ایس آئی او کے صدر عبدالحفیظ، ملی کونسل کےشیخ نظام الدین، جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر ملک معتصم خان‎  و دیگر نے شرکت کی۔

gaza strip Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK