Inquilab Logo

دادر اسٹیشن کو ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر سے موسوم کرنے کیلئے احتجاج

Updated: November 23, 2020, 8:50 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Dadar

بھیم آرمی کی جانب سے دادرریلوے اسٹیشن کے مشرقی جانب احتجاج کیا گیا اور حکومت سے جلد از جلد اس مطالبے کو عملی جامہ پہنانے کی درخواست کی گئی

Dadar Protest - Pic : Inquilab
دادرمشرق میں بھیم آرمی کے رضاکار احتجاج کررہے ہیں۔ (تصویر: انقلاب

 آئین ہند کے بانی ڈاکٹر بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر سے دادر اسٹیشن کو موسوم کرنے کا بھیم آرمی نے مطالبہ کرتے ہوئے اتوارکو دادر مشرق میں سوامی  نارائن  مندر کے پاس احتجاج کیا اور حکومت سے پر زور مطالبہ کیا کہ بلا تاخیر اس اسٹیشن کا نام بابا صاحب کی عظیم شخصیت کے حوالے سے  رکھا جائے۔
  بھیم آرمی ورکنگ کمیٹی کے رکن اشوک کامبلے نے اس تعلق سے کہا کہ ’’بھیم آرمی کا احتجاج کسی ایک گروپ، جماعت یا چند افراد کا احتجاج نہیں ہے بلکہ ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کی شخصیت اور ان کے چاہنے والوں کی یہ آواز اور ان سب  کا مطالبہ ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’آج تاریخی مقامات کے نام بڑی آسانی سے بدل دیئے جارہے ہیں اور اقتدار میں آنے والی طاقتیں من مانے طریقے سے شہروں اور اضلاع کا نام اپنے مفادات کیلئے بدل رہی ہیں، فلائی اوور، ریلوے اسٹیشن اور ہوائی اڈوں کے نام بدلے جارہے ہیں۔ 
  ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے نام پر دادر اسٹیشن کا نام رکھنے کی انہوں نے مختلف وجوہات بتائیں ۔ اوّل یہ کہ بابا صاحب کا یہیں گھر ہے، دوسرے مشہور پرنٹنگ پریس یہیں ہے، تیسرے آپ کی یادگار چیتیہ بھومی یہیں ہے جو تحریک اور ترغیب دلانے کا ایک مرکز ہے اور جہاں۶؍دسمبر کو بابا صاحب امبیڈکر کو ماننے والے  ان کے لاکھوں عقیدت مند خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے جمع ہوتے ہیں اور روزانہ بھی بڑی تعداد میں‌ لوگ یہاں حاضری دیتے ہیں۔ اس لئے دادر اسٹیشن کا نام ’چیتیہ بھومی ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر ٹرمنس‘ یا ’وشو رتن ڈاکٹر امبیڈکر ٹرمنس‘ رکھا جائے۔ 
 بھیم آرمی کے عہدیدار ملند کامبلے نے کہا کہ ’’ہم لوگوں کا کافی پرانا یہ مطالبہ ہے کہ دادر اسٹیشن کا نام بابا صاحب کے نام پر رکھا جائے۔ احتجاج کرنے کی ضرورت اسی لئے پڑی کی اب تک اس مطالبے پر توجہ نہیں دی گئی ہے۔ ‘‘انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ہمارا تو یہ مطالبہ ہے ہی لیکن حکومت کے لئے بھی یہ افسوس کی بات ہونی چاہئے کہ ایک اسٹیشن کا نام بابا صاحب کے نام پر رکھنے کے لئے ان کے ماننے والوں کو احتجاج کرنا پڑ رہا ہے۔ ‘‘ انہوں  نے مزید کہا کہ ’’اس احتجاج کے باوجود اگر حکومت نے ہمارے مطالبے پر توجہ نہیں دی تو مزید شدت کے ساتھ احتجاج کیا جائے گا اور حکومت کو ہمارا مطالبہ ماننے کے لئے مجبور ہونا پڑے گا۔ویسے بھی ڈاکٹرباباصاحب امبیڈکر نے اپنی صلاحیت اور شخصیت کے ذریعے پوری دنیا میں‌ ہندوستان کا نام‌‌روشن کیا۔
 بھیم آرمی کے عہدیدار اویناش سمیندر راون نے کہا کہ ’’کورونا کے سبب احتجاج میں بھیڑ بھاڑ کم دکھائی دے رہی ہے ورنہ بابا صاحب کے چاہنے والوں سے اس پورے حصے میں تل دھرنے کی جگہ نہیں‌ہوتی۔‘‘انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ہمارے مطا لبے کو پہلے ہی عملی جامہ پہنا دیا جانا چاہئے تھا کیونکہ یہ کسی معمولی اور کم متعارف شخصیت کے تعلق سے نہیں کیا جارہا ہے بلکہ بابا صاحب تو عالمی شخصیت کے مالک تھے اور انہوں نے ملک میں‌ بسنے والوں کو راہ دکھائی اور ایسا سمویدھان دیا کہ ہر ہندوستانی باعزت طریقے سے بے خوف ہوکر رہ سکے ۔یہ الگ بات ہے کہ آج کچھ طاقتیں اس آئین کو کمزور کرنے کی کوشش کررہی ہیں لیکن وہ کامیاب نہیں ہوں گی۔‘‘
 وجے کامبلے نے سوال قائم کرتے ہوئے کہاکہ ’’جب اوشیوارہ اسٹیشن کا نام‌ تمام‌ تیاری کے باوجود عین وقت پر بدل کر رام‌ مندر کیا جاسکتا ہے اور آئے دن‌ تاریخی مقامات کا نام تبدیل کیا جانا معمول بن گیا ہے تو پھر حکومت کو دادر اسٹیشن کا‌ نام اتنی بڑی شخصیت کے نام پر رکھنے میں کی ‌دقت ہے  اور اب تک کیوں فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔‘‘
 اس احتجاج میں سنیل کواڑے، ساگر کامبلے، شری کانت دھاورے پیش پیش تھے ۔ ایک وفد نے دادر اسٹیشن ماسٹر کے توسط سے ڈویژنل ریلوے منیجر (ڈی آر ایم) اور مرکزی وزیر ریل پیوش گوئل کو اس تعلق سے میمورنڈم بھی دیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK