Inquilab Logo

پیاز کے کسانوں کی حالت ِزار پر اسمبلی میں احتجاج

Updated: March 01, 2023, 10:12 AM IST | Mumbai

اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین پیاز کی ٹوکریاں لے کر پہنچے، پیاز کا ہار بھی پہن رکھا تھا ، کسانوں کی ہر ممکن مدد کرنے کا مطالبہ ، وزیر اعلیٰ نےراحت کی یقین دہانی کروائی

Opposition MLAs came to the House with baskets of onions and strongly protested against the loss of farmers. (PTI)
اپوزیشن کے اراکین اسمبلی پیاز کی ٹوکریاں لے کر ایوان میں پہنچے اور کسانوں کے نقصان پر سخت احتجاج کیا۔(پی ٹی آئی )

مہاراشٹر اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوسرے دن یعنی منگل کو  اپوزیشن پارٹی کے لیڈروں نے کسانوں کے مسائل  اور خاص طور پر پیاز کے کسانوں کے مسائل پر حکومت کے خلاف  جارحانہ رخ اختیار کرتے ہوئےودھان بھون کی سڑھیوں پر احتجاج کیا اور پیاز کی ٹوکریاں لے کر اسمبلی کے اندر تک پہنچ گئے۔ ان میں سے متعدد لیڈروں نے پیاز کا ہا ر پہنا ہوا تھا جبکہ ایک رکن اسمبلی  نے اپنے سر پر کپاس سے بنی ہوئی ٹوپی بھی پہنی ہوئی تھی۔ تقریباً آدھے گھنٹے تک  اسمبلی کی سیڑھیوں پر مظاہرہ کرنے کے بعداسمبلی میں بھی اپوزیشن  لیڈروں نے کسانوں کے مسائل اٹھائے جن میں پیاز انتہائی کم قیمت پر خریدا جانا ،مختلف وجوہات کی بنا پر کسانو ں کی فصلیں تبا ہ ہونا  اور ان متاثرہ کسانوں کو معاوضے کے طور پر ۲؍ اور ۴؍ روپے کا چیک دینا  جیسے مسائل شامل تھے۔ 
اپوزیشن کے اہم مطالبات
 اپوزیشن لیڈروں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ حکومت اور سرکاری فیڈریشنوں کو کسانوں سے خاطر خواہ قیمت پر فصلیں خریدنا چاہئے  اور انہیں ایکسپورٹ بھی کرنا چاہئے تا کہ کسانوں کو اچھی قیمت مل سکے ۔  اپوزیشن کے متعدد لیڈروں کے ذریعے مسائل اور مطالبات پیش کرنے کےبعد وزیر اعلیٰ  شندے نے یقین دلایا کہ اس سنگین معاملے میں حکومت نے کسانوں کی مدد کرنے  کے لئےان سے فصلیں خریدنے کا شروع کر دیا ہے۔ جلد ہی کسانوں کے لئے دیگر راحتی اعلانات بھی کئے جائیں گے۔
ودھان بھون کی سیڑھیوں پر مظاہرہ
 اپوزیشن کے لیڈروں نے ’ شیتکری ورودھی سرکار کا دھتکار اسو‘(کسان مخالف سرکا ر کی مذمت ہو)  نعرے والا بینر لے کر احتجاج کیا  اور شندے اور فرنویس کے خلاف نعرہ باز ی بھی کی۔مظاہرین میں اپوزیشن لیڈر اجیت پوار، چھگن بھجبل، آدتیہ ٹھاکرے،  انل دیشمکھ، سنیل پربھو، قانون ساز کونسل کے اپوزیشن لیڈر امبا داس دانوے، یشومتی ٹھاکر،راجیش ٹوپے اور دیگر لیڈرشامل تھے۔ مظاہرہ  میں رکن اسمبلی انل پاٹل نے کپاس سے بنی ہوئی ٹوپی ،پیاز اور کپاس سے بنا ہوا ہار پہنا ہوا تھا ۔
اسمبلی میں معاملہ اٹھایا گیا 
 اسمبلی کی کارروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن لیڈر اجیت پوار  نے اسپیکر  کے سامنے کسانوں کے سنگین مسئلہ پر ایوان میں بحث کی تجویز رکھی  اور کہاکہ حکومت فوری طور پر کسانوں کو انصاف دلانے کے لئے  تمام کام ایک طرف رکھے اور اس مسئلہ پر بحث کرے۔ انہوںنے اجلاس کو بتایا کہ سرکار کے علم میں لایا گیا ہے کہ پیاز پیدا کرنے والے کسان کو محض دو روپے کا چیک دیا گیا تھا۔ اجیت پوار نے یہ بھی کہا کہ حکومت کو ریاستی تنظیم ’نافیڈ‘ کو زرعی پیداوار کی خریداری کی ہدایات دینا چا ہئے اور اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے  مرکزی حکومت کے ساتھ تال میل قائم کرنا چا ہئے۔
 مسئلہ حل کرنے کا مطالبہ 
 اجیت پوار نےبتایا کہ مہاراشٹر ہندوستان میں پیاز پیدا کرنے والی سب سے بڑی ریاست ہے۔ پیاز کی پیداوار میں مہاراشٹر کا حصہ۳۳؍  فیصد ہے اور پیاز کی اچھی کوالٹی کی وجہ سے برآمدات میں بھی مہاراشٹر سرفہرست ہے۔  اس وقت مختلف منڈیوں میں پیاز کی قیمت اوسطاً ۵۰۰؍ سے ۶۰۰؍ روپے فی کوینٹل ہی مل رہی ہے اس لئے کسان مایوس ہیں۔اس سے کسانوں میں بڑے پیمانے پر عدم اطمینان ہے۔ پیاز کی قیمت کو لے کر حکومت کے خلاف ریاست میں کئی جگہوں پر سڑک روکو احتجاج کیا جا رہا ہے۔ اجیت پوار کے مطابق پیاز کے علاوہ کپاس، سویابین، چنے اور انگور کی فصل کو بھی بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ پیداواری لاگت مارکیٹ کی قیمت سے  کافی زیادہ ہو گئی ہے۔ہمیں اس مسئلے کو حل کرنے کا کوئی نہ کوئی قدم اٹھانا ہو گا۔  اجیت پوار نے مطالبہ کیا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے پیاز کے ایکسپورٹ کی اجازت دی جانی چاہئے  ۔ 
  چھگن بھجبل نے بھی معاملہ اٹھایا 
  اس موقع پر این سی پی کے سینئر لیڈر چھگن بھجبل نے بھی پیاز کی برآمدشروع کرنے پر زور دیا۔انہوںنےکہا کہ پاکستان، ترکی ،قزاخستان اور اسی طرح  جہاں پیاز کی ضرورت ہے وہاں برآمد کرنے کا سلسلہ شروع کرنا چاہئے تاکہ کسانوں کو اچھی قیمت مل سکے۔ اگر ابھی اجازت نہیں دی گئی تو ریاست کی منڈیوں میں پیاز کوڑیوں کے بھائو میں پہنچ جائے گی۔

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK