Inquilab Logo Happiest Places to Work

پونے : ۳؍فرضی سی بی ایس ای اسکولوں کا انکشاف

Updated: January 11, 2023, 11:00 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

ان اسکولوں سے متعلق ریاستی محکمہ تعلیم نےڈپٹی ڈائریکٹر آف ایجوکیشن کو تحریری اطلاع دی ہےکہ انہیں جو این او سی دیاگیاہے وہ فرضی ہے،ریاست میں تقریباً ایک لاکھ سے زیادہ سی بی ایس سی اسکول ہیں، ان میں سے ۶۵۰؍ اسکولوں کے یوڈائس کی تفصیلات میں ان کےرجسٹریشن نمبر درج نہیں ہیں

Parents have been advised to enroll their children only after ascertaining the legal status of the school. (File Photo)
والدین کو صلاح دی گئی ہےکہ اسکول کی قانونی حیثیت معلوم کرنے کے بعد ہی بچوں کا داخلہ کروائیں۔(فائل فوٹو)

 ممبئی : پونےکی ۳؍ اسکولوںکو غیر قانونی طورپرمحکمہ تعلیم کی فرضی این اوسی بناکر دینے والےنامعلوم شخص کے خلاف پولیس میں معاملہ درج کیاگیاہے۔پونے پولیس نے سینٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای) سے الحاق کیلئے  ان اسکولوں کو جعلی نو آبجکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) فراہم کرنے کے مبینہ ریکیٹ کی تحقیقات شروع کی ہے۔
 واضح رہےکہ نجی اسکولیں اگر اسٹیٹ بورڈ کے علاوہ دیگر بورڈ سےملحق ہوتے ہیں تو اس کیلئے ریاستی حکومت کے محکمہ تعلیم سے این اوسی حاصل کرنا ضروری ہے۔مذکورہ ۳؍ اسکولوں سے متعلق ریاستی محکمہ تعلیم نےڈپٹی ڈائریکٹر آف ایجوکیشن کو تحریری اطلاع دی ہےکہ انہیں جو سرٹیفکیٹ دیاگیاہے وہ فرضی ہے۔ڈپٹی ایجوکیشن ڈائریکٹر کے ایک آفیسر کےمطابق ’’ہمیں محکمہ تعلیم سے ایک لیٹر موصول ہواہے جس میں انکشاف کیاگیاہےکہ مذکورہ ۳؍ اسکولوںکو جو این او سی دیا گیا ہے وہ ہم نے جاری نہیں کیاہے۔وہ فرضی سرٹیفکیٹ ہیں۔ ‘‘
 اس ضمن میں پونے کے سمرتھ پولیس اسٹیشن میںدفعہ ۴۶۵؍ (فریب دہی) اور ۴۶۸؍ کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
محکمہ تعلیم میں ہلچل ،سی بی ایس ای اسکولوں کی جانچ کی جائیگی 
    مذکورہ اسکولوں کا معاملہ سامنےآنے پر محکمہ تعلیم میں کھلبلی مچ گئی ہے جس کی وجہ سے ریاستی ایجوکیشن کمشنر سورج مانڈھرےنے آئندہ دنوں میں سی بی ایس ای بورڈ کے تمام اسکولوںکے سرٹیفکیٹ اور دیگر قانونی دستاویزات کی جانچ کااشارہ دیاہے۔ان تمام اسکولوں کے سرٹیفکیٹ اور دستاویزات کی جانچ کےبعد ہی پتہ چل سکے گا کہ کتنے اسکولوں کے سرٹیفکیٹ ہیں یاکتنے اسکول غیر قانونی طورپر جاری ہیں۔ ابھی تک جورپورٹ سامنے آئی ہے اس کےمطابق پونےمیں ۳؍سی بی ایس ای اسکول ایسے ہیں جو فرضی سرٹیفکیٹ کی بنیا دپر جاری ہیں۔ ایجوکیشن کمشنر سورج مانڈھرے نے والدین اور سرپرستوںکو ہوشیار رہنےکی تلقین کی ہے۔ والدین اور سرپرستوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس طرح کے اسکول میں اپنے بچوں کا داخلہ کروانے سے قبل اسکول کے قانونی ہونےکی تصدیق کریں۔ اسکول این اوسی کی جانچ کریں تب اپنے بچوںکا داخلہ کروائیں۔ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے افسران کو بھی یہ ذمہ داری دی گئی ہےکہ اسکولوںکے گیٹ پر جو بورڈ لگائے جاتےہیں ان پر بڑے حرفوںمیں اسکول این اوسی کا نمبر لکھاجائےاور قانونی دستاویزات کی تفصیلات درج کی جائے۔  ان اسکولوںکا معاملہ سامنے آنے پر ریاستی محکمہ تعلیم نے سبھی سی بی ایس ای اسکولوں کے سرٹیفکیٹ کی جانچ کرنےکی ہدایت دی ہے۔ ریاست میں تقریباً ایک لاکھ سے زیادہ سی بی ایس ای اسکول ہیں ۔ ان میں سے ۶۵۰؍ اسکول کےیونیفائیڈ ڈسٹرکٹ انفارمیشن سسٹم فور ایجوکیشن ( یوڈائس) کی تفصیلات میں ان کے رجسٹریشن نمبر درج نہیں ہیں۔ ان اسکولوںکی جانچ کی جائے گی۔  
فرضی اسکولوں کے بارے میںکیسے پتہ چلے گا ؟ 
 فرضی این او سی کی مدد سے جاری اسکولوں کی  معلومات حاصل کرنےکیلئے یہ معلوم کیاجائے گاکہ منترالیہ سے کتنے نجی اسکولوںکو این اوسی دیاگیاہے۔بعدازاں یہ پتہ چل سکے گاکہ ریاست میں کتنے فرضی اسکول چلائے جارہے ہیں۔جواسکول غیرقانونی طور پر جاری ہیں، ان کے خلاف کارروائی کی جائےگی۔والدین اور سرپرست اکثر اپنےبچوںکو انگریزی میڈیم سے تعلیم دلوانےکے جوش میں کسی بھی انگریزی میڈیم اسکول میں بچوںکانام لکھوادیتے ہیں اور اسکول کے قانونی یا غیر قانونی ہونےکی تصدیق نہیں کرتے ۔ چنانچہ  والدین اورسرپرست اس بات کاخاص خیال رکھیں ، اسکول کی قانونی حیثیت معلوم کرنے کےبعد ہی بچوںکا نام لکھوائیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK