Inquilab Logo

گورنربھگت سنگھ کوشیاری کے بیان کےخلاف پونے بند

Updated: December 14, 2022, 8:17 AM IST | pune

چھترپتی شیواجی مہاراج کے خلاف گورنر کوشیاری اوربی جےپی کے کچھ لیڈروں کے ذریعے کئے گئے توہین آمیز تبصرے اور بابا ا مبیڈکر ا ور جیوتی با پھلے جیسی دیگر تاریخی شخصیات سے متعلق متنازع بیانات کے خلاف دکانیں اور کاروبارپوری طرح بند رکھے گئے ،دکن چوک سے لال محل تک احتجاجی مارچ

Udin Raje Bhosle garlanded Shivaji`s statue inaugurating the Karamorche
اُدین راجے بھوسلے شیواجی کے مجسمہ کو ہار پہنا کرمورچے کا آغاز کرتے ہوئے

مراٹھا بادشاہ چھترپتی شیواجی مہاراج کے خلاف گورنر بھگت سنگھ کوشیاری  اوربی جےپی کے کچھ لیڈروں کے ذریعے دئیے گئے توہین آمیز بیانات اور بابا ا مبیڈکر ا ور جیوتی با پھلے جیسی ریاست کی دیگر تاریخی شخصیات سے متعلق متنازع بیانات کے خلاف منگل کو پونے میںمکمل بند رکھاگیا۔شہر کی مختلف تنظیموں نے  پونے بند کی  اپیل کی تھی۔شہر کی کم وبیش ۴۰؍ مسلم تنظیموں نے بند کی مکمل حمایت کی۔سمست مسلم سماج پونے کی جانب سے’سبھی مہا پروشوں کے سمان میں ،مسلمان میدان میں‘ کا نعرہ  دیاگیا۔  پونے دکن چوک سے محل علاقےتک ایک احتجاجی مارچ نکالا گیا جس میں شامل مظاہرین نے مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کو ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ حکمراں جماعت بی جے پی، شندے گروپ اور ایم این ایس نے پونے بند کی حمایت نہیں کی لیکن چھترپتی شیواجی مہاراج  کے ۱۳؍ ویں وارث  اور بی جے پی کے ممبران پارلیمنٹ ادین راجے اور سمبھاجی راجے نے بند کی حمایت کی ۔
 اس احتجاجی  مارچ میں  اُدین راجے بھوسلے نے بھی حصہ لیا جبکہ سمبھاجی راجے دہلی میں ہونے کی وجہ سے مارچ میں حصہ نہیں لے  سکے لیکن انہوں نے بند کی حمایت کی ہے۔ بند کی وجہ سے  پونے میں صبح سے خاموشی چھائی رہی۔ بیشتر دکانیں، ہوٹل صبح سے بند کر دئیے گئے۔ بند کو مدنظر رکھتے ہوئے شہر میں پولیس کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ امن و امان برقرار رکھنے کیلئے ساڑھے ۷؍ ہزار پولیس اہلکار تعینات کئے گئے  تھے۔
دکن جم خانہ چوک سے لال محل تک احتجاجی مارچ
 صبح سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان دکن جم خانہ میں چھترپتی شیواجی مہاراج کے مجسمے پر پھول چڑھا کر احتجاجی مارچ کا آغاز ہوا۔ احتجاج، مظاہرے اورمارچ کے دوران کسی بھی نا خوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے ہوم گارڈ ٹیم، سٹی پولیس ٹیم،ریاستی ریزرو پولیس فورس، مقامی پولیس اسٹیشن کے متعدد دستوں اور کرائم برانچ کی ٹیموں کو تعینات کیا گیا  تھا ۔احتجاجی مارچ دکن جمخانہ  چوک  اور الکا سنیما چوک سے ہوتے ہوئے بیل باغ چوک سےلال محل تک پہنچا۔
بس سروس ، آٹو رکشا  اوردکانیں بند
  پونے بند کے دوران شہر کی عام زندگی متاثر  رہی۔ پی ایم پی بس سروس اور آٹو رکشا، دکانیں، ہوٹل بند  رہے لیکن  اسکول اور کالج  جاری رہے۔احتجاجی   مارچ کے گزرنے کے راستوں کی دونوں  جانب زعفرانی جھنڈے لگائے گئے ۔ہڑپسر، کٹراج، نگر رستہ، ستارا رستہ، سنہا گڑھ راستہ، کوتھروڈ، وارجے، یروڈا علاقوں میں سخت حفاظتی انتظامات  کئےگئے۔
سرودھرمیا شیو پریمی پونیکر کے بینر تلے  ا حتجاج
  احتجاج کو ’سرودھرمیا شیو پریمی پونیکر‘ کے بینر تلے کیاگیا ۔ بند کے اعلان کے طور پر خاموش مارچ نکالاگیا،شہر میں مکمل بند رہا، بازار اور تعلیمی ادارے بھی بند رہے۔البتہ میونسپل بسیں چلائی گئیں اور ٹریفک پر زیادہ اثر نہیں ہوا۔واضح رہےکہ ریاستی  گورنر بھگت سنگھ کوشیاری اور بی جے پی لیڈروں کے ذریعہ چھترپتی شیواجی  مہاراج سے متعلق  پچھلے چند ہفتوں سے دئیے جا رہے متنازع  بیانات  کےخلاف ریاست میں اپوزیشن پارٹیوں اور کارکنوں میں شدید برہمی پائی جارہی ہے بالخصوص گورنر کوواپس بلانے کا بھی مطالبہ بھی کیاجارہا ہے۔واضح رہےکہ گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے شیواجی کو پرانے زمانے کا ہیروقراردیا تھا اورکہا تھا کہ  نئے  زمانے کیلئے نتن گڈکری مثالی ہیں۔ بعدازاں بی جےپی ترجما ن سدھانشوتریویدی  نے کہا تھا کہ شیواجی نے کئی مرتبہ مغل بادشاہ اورنگ زیب کو خط لکھ کرمعافی مانگی تھی ۔ 
کن تنظیموں نے  بند کی حمایت کی 
 سمست مسلم سماج ،سنبھاجی بریگیڈ، این سی پی، کانگریس اور شیوسینا (یو بی ٹی) نے شیواجی نگر میں ایس ایس پی ایم ایس کے گراؤنڈ پر چھترپتی شیواجی مجسمہ کے سامنے میٹنگ کے بعد  مورچے کا آغاز کیا۔  بہوجن اگھاڑی اور شیتکری کامگار پارٹیاں بند میں شامل رہیں ۔شہر کی مختلف تاجر تنظیموں، مراٹھا سیوا سنگ، مسلم تنظیموں، دلت تنظیموں، آٹورکشا یونینوں، بینک یونینوں اور دیگر مختلف تنظیموں  نے پونے بند کی حمایت کی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK