Inquilab Logo

راہل گاندھی نے ایک مرتبہ پھر نوٹ بندی اور اگنی پتھ اسکیم کو نشانہ بنایا

Updated: November 26, 2022, 10:32 AM IST | khargone

مودی حکومت پر تنقیدیں،بھارت جوڑو یاترا کھنڈوا ضلع سے نکل کر کھرگون کے کھیرڈا گائوں تک پہنچ گئی

Rahul Gandhi is meeting the local people during Bharat Jodu Yatra
راہل گاندھی بھارت جوڑو یاترا میں مقامی افراد سے ملاقاتیں کررہے ہیں

نگریس کے سینئر لیڈر  راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا جمعہ کی صبح ایک بار پھر شروع ہوئی اور کھنڈوا ضلع سے نکل کر یہ کھرگون کے کھیرڈا گائوں تک پہنچ گئی ہے۔ یاد رہے کہ مدھیہ پردیش میں یاترا کا  جمعہ کو تیسرا دن تھا ۔ اس موقع پر عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے ایک مرتبہ پھر مرکزی حکومت کی نوٹ بندی اسکیم اور اگنی پتھ اسکیم کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی کی وجہ سے ملک کی دیہی معیشت کوجو نقصان پہنچا ہے  اس کی تلافی اب تک نہیں ہو سکی ہے۔ راہل نے اسی طرح اگنی پتھ اسکیم کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کی وجہ سے نوجوانوں کا مستقبل برباد ہو جائے گا کیوں کہ انہیں فوج میں مستقل کمیشن نہیں ملے گا  اور وہ اس کے بعد بے روزگار ہی رہیں گے ۔ راہل نے ایم پی کے عوام سے اپیل کی کہ وہ مرکزی حکومت کی اسکیموں پر سوال کریں  اور نوٹ بندی کے غلط اثرات کو محسوس کریں۔  
  واضح رہے کہ  ایم پی میں  یاترا  پہنچنے کے بعد  پارٹی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی بھی اس میں شامل ہو گئی ہیں۔ ان کے  علاوہ کانگریس کے تمام بڑے لیڈر بشمول دگ وجے سنگھ، کمل ناتھ اور دیگر  راہل گاندھی کے قدم سے قدم ملارہے  ہیں۔ جمعہ کی صبح وہ بغیر ٹی بریک  لئے سفر کے لیے روانہ ہو گئے تھے جبکہ کھرگون ضلع کے کھیرڈا گاؤں سے  پہنچنے کے بعد  وقفہ لیا گیا اور پھر یاترا بھانبرڈ  گائوں پہنچی جہاں پر راہل نے مختصر خطاب کیا۔ یہاں سے یاترا برواہ اسمبلی حلقہ میں داخل ہوئی ۔ یاد رہے کہ راہل گاندھی شام کو اومکاریشور جائیں گے۔ اس کے بعد ان کا نرمدا پوجن کا پروگرام ہے۔ اس دوران جمعہ کو راہل گاندھی نے تقریباً ۲۳؍ کلومیٹر کا پیدل سفر کیا اور راستے میں عوام کے مسائل ان کی زبانی سنے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK