Inquilab Logo

ہتک عزت معاملے میں راہل گاندھی کو ۲؍سال کی سزا، رکنیت کیلئے خطرہ

Updated: March 24, 2023, 10:14 AM IST | surat

’’سبھی چوروں کا سرنیم مودی کیوں ہوتا ہے‘‘ والے بیان پرسورت کی عدالت نے سزا سنائی،ضمانت منظور،۳۰؍دن کیلئے سزاملتوی،کانگریس لیڈران برہم،حکومت کی بوکھلاہٹ قرار دیا

Rahul Gandhi is surrounded by his fans as he leaves the court in Surat and heads to the airport
راہل گاندھی سورت میں عدالت سے نکل کر ہوائی اڈے جاتے وقت اپنے مداحوں میں گھرے ہوئے ہیں

سورت کی عدالت نے جمعرات کو راہل گاندھی کو اس بیان پرہتک عزت کے معاملےمیںقصوروار ٹھہرایا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’’سبھی چوروں کا سرنیم مودی کیوں ہوتا ہے…‘‘ اس فیصلے کے۲۷؍منٹ بعد عدالت نے انہیں۲؍سال قید کی سزا سنائی اور ساتھ ہی ۱۵؍ہزار جرمانہ بھی عائد کیا۔کچھ دیر بعد عدالت نے ان کی ضمانت بھی منظورکر لی۔ ساتھ ہی سزا۳۰؍دن کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ 
 راہل سماعت کے دوران عدالت میں موجود رہے۔راہل نےعدالت میں اپنا موقف پیش کیا۔ ان کےوکیل کےمطابق راہل نے کہا کہ بیان دیتے وقت میری نیت غلط نہیں تھی۔میں نے کرپشن کے خلاف آواز اٹھائی تھی۔دوسری جانب ایم ایل اے اور درخواست گزار پورنیش مودی اور ان کے حامیوں نےعدالت کے باہر ’بھارت ماتا کی جئے‘ اور ’جئے شری رام‘ کے نعرے لگائے۔
راہل نے سزا کے بعد کہا - سچائی میرا بھگوان ہے
 راہل کےخلاف گزشتہ ۴؍سال سے ہتک عزت کا مقدمہ چل رہا تھا۔ ۱۷؍ مارچ  کو عدالت نے اس معاملے میں تمام دلائل سننےکے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
• راہل کو آئی پی سی کی دفعہ۵۰۰؍کے تحت سزا سنائی گئی
 راہل کو آئی پی سی کی دفعہ۴۰۰؍اور۵۰۰؍کے تحت مجرم قرار دیا گیا ہے۔ اس میں۲؍سال کی سزا کا التزام ہے۔ راہل کے وکیل نے عدالت کو بتایا – اس پورے واقعہ میں کوئی زخمی نہیں ہوا ہے۔ اس سے کسی کوکوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔ اس لیے ہم کسی سے رحم نہیں مانگتے۔
• بڑا سوال: کیا راہل گاندھی کی پارلیمنٹ کی رکنیت ختم ہو سکتی ہے؟
 جولائی۲۰۱۳ءمیںسپریم کورٹ نے کہا تھا کہ جن عوامی نمائندوں(ایم ایل اے-ایم پی) کو عدالتوںمیں۲؍سال یا اس سے زیادہ کی سزا ہوئی ہے ان کی رکنیت منسوخ کردی جائے گی۔ اسی حکم میں سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ رکنیت کی منسوخی کا حکم ان ایم پی یا ایم ایل اےپر نافذنہیں ہوگا جو سزا کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کریں گے۔واضح رہے کہ راہل گاندھی کو آئی پی سی کی دفعہ۵۰۰؍کے تحت سزاسنائی گئی ہے۔ ان کے وکیل نے عدالت میں کہا’’ہم فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ جائیںگے۔ راہل گاندھی کے پاس ہائی کورٹ میں اپیل کرنے کیلئے ۳۰؍دن ہیں۔عوامی نمائندگی ایکٹ ۱۹۵۱ءکی دفعہ۸؍(۳)کےمطابق تکنیکی طور پر راہل گاندھی کو ۲؍سال کی قید کے بعد نااہل قرار دیا جا سکتا ہے۔ بشرطیکہ اس سزا کو سپریم کورٹ نے بھی برقرار رکھا ہو۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK