کانگریس لیڈر نے ٹویٹ کیا کہ پریوار میں خواتین اور بزرگوں کی عزت کی جاتی ہے جبکہ آر ایس ایس میں ایساکچھ بھی نہیں
EPAPER
Updated: March 26, 2021, 9:29 AM IST | Agency | New Delhi
کانگریس لیڈر نے ٹویٹ کیا کہ پریوار میں خواتین اور بزرگوں کی عزت کی جاتی ہے جبکہ آر ایس ایس میں ایساکچھ بھی نہیں
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ایک مرتبہ پھرآر ایس ایس پرسخت تنقید کی ہے جسے اب تک کی سب سے سخت تنقید کہا جارہا ہے ۔راہل گاندھی نے دو ٹوک لہجہ میں کہا کہ اب وہ آر ایس ایس کو کبھی بھی سنگھ پریوار نہیں کہیں گے۔انہوں نے اپنے حالیہ ٹویٹ میں لکھا کہ ’’ میرا ماننا ہے کہ آر ایس ایس اور متعلقہ اداروں کو سنگھ پریوار کہنا صحیح نہیں ہے ۔ پریوار میں خواتین ہوتی ہیں ، بزرگوں کے لیے احترام ہوتا ہے، ہمدردی اور پیار کا جذبہ ہوتا ہے ۔جو آر ایس ایس میں نہیں ہے ۔‘‘ راہل گاندھی کا یہ ٹویٹ بہت پسند کیا جا رہا ہے اور نظریاتی لڑائی میں اس کو بہت اہم قرار دیا جا رہا ہے۔اس سلسلہ میں انقلاب بیورو نے آل انڈیا کانگریس کمیٹی اقلیتی شعبہ کے چیئرمین ندیم جاوید سے گفتگو کی اور پوچھا کہ آخر اس بیان کو کس طرح دیکھا جا رہا ہے ؟انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کی سیاست پر کوئی کتنی بھی تنقید کرے ، انگلی اٹھائے ، سوال اٹھائے لیکن راہل گاندھی کی نظریاتی لائن بالکل صاف ہے اور اس بات کا مظاہر ہ وہ بار بار اپنے بیانات کے ذریعہ کرتے رہتے ہیں۔ ندیم جاوید نے کہا کہ راہل گاندھی نظریاتی طور پر اس بات کو سمجھ رہے ہیں کہ آر ایس ایس اور بی جے پی کی سیاست ملک کو تباہ کرنے والی ہے اور اسی لئے وہ مسلسل بے خوف ہوکر اس پر حملہ کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں راہل گاندھی نے آر ایس ایس کےخلاف سخت ترین جملے استعمال کئے ۔ ایک مرتبہ راہل گاندھی اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ مہاتما گاندھی کا قتل آر ایس ایس نے کرایا ہے چنانچہ پورے ملک میں راہل گاندھی کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی ، آر ایس ایس نے کہا کہ راہل گاندھی معافی مانگ لیں لیکن انہوں نے صاف انکار کر دیا کہ وہ اپنے بیان کے لیے معافی نہیں مانگیں گے کیونکہ یہی سچائی ہے۔ انہوںنے کہا کہ راہل گاندھی وہ شخص ہیں جو اس سیاسی لڑائی کو بھی نظریاتی لڑائی تصور کر رہے ہیں اور یہ آج کی سیاست کی بہت بڑی سچائی ہے ۔