Inquilab Logo

راہل کو راحت نہیں ، سزا پر روک کی اپیل مسترد

Updated: April 21, 2023, 12:51 AM IST | surat

سیشن کورٹ نے’ مودی سرنیم‘ والے معاملے میں سنائی گئی ۲؍ سال کی سزا کیخلاف راہل کی اپیل مسترد کردی، اَب ہائی کورٹ سے رجوع کرینگے ، جیل جانے کا خطرہ منڈلارہا ہے

Rahul Gandhi is busy in public communication. He met the students at Delhi University on Thursday. (PTI)
راہل گاندھی عوامی رابطے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے جمعرات کو دہلی یونیورسٹی میں طلبہ سے ملاقات کی ۔(پی ٹی آئی )

:کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو مودی سرنیم معاملہ میں گجرات کی سیشن عدالت سے راحت نہیں دی گئی۔ عدالت نے راہل گاندھی کو دی گئی دو سال کی سزا کے خلاف داخل کردہ عرضی کو مسترد کر دیا۔ ٹرائل کورٹ نے راہل گاندھی کو ہتک عزت کے معاملہ میں دو سال کی سزا سنائی تھی جس کے بعد ان کی لوک سبھا رکنیت منسوخ ہو گئی تھی اور بی جے پی کو انہیں نشانہ بنانے کا موقع مل گیا تھا ۔
   اطلاعات ہیں کہ راہل گاندھی اب اس معاملہ میں گجرات ہائی کورٹ سے رجوع کریں گے۔سورت کی ذیلی عدالت نے مودی سرنیم معاملہ میں راہل گاندھی کو قصوروار قرار دیتے ہوئے انہیں دو سال کی سزا سنائی تھی۔ جس کے بعد راہل گاندھی نے سزا کے خلاف سیشن عدالت میں عرضی دائر کی تھی۔ اگر سیشن عدالت کی جانب سے سزا کو منسوخ کر دیا جاتا تو راہل گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت بحال ہو سکتی تھی لیکن سیشن کورٹ نے راحت گاندھی کو کوئی راحت نہیں دی۔ جمعرات کو جب فیصلہ سنانے کا وقت آیا تو ایڈیشنل سیشن جج  آر پی موگیرا عدالت میں آئے اور بیٹھنے کے بعد فیصلہ کی کاپی نکالی اور صرف اتنا کہا کہ  اس معاملے میں داخل کی گئی پٹیشن مسترد کی جاتی ہے۔ ملزم کو کوئی راحت نہیں ملے گی۔  واضح رہے کہ جسٹس موگیرا نے اس معاملے میں ۱۳؍ اپریل کو سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا تھا ۔ واضح رہے کہ راہل گاندھی نے اپنی پٹیشن کے ساتھ مزید ۲؍ درخواستیں بھی دائر کی تھیں۔ پہلی یہ کہ فیصلہ مکمل ہونے تک عبوری ضمانت دی جائے اور دوسری یہ کہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے تک سزا پر روک لگائی جائے لیکن یہ درخواست بھی مسترد ہو گئی ۔ جس کی وجہ سے اب راہل گاندھی پر گرفتاری کا خطرہ بھی منڈلا رہا ہے کیوں کہ عدالت نے انہیں سزا سنانے کے بعد ایک ماہ کی مہلت دی تھی تاکہ وہ اعلیٰ عدالت میں اپیل کرکے راحت حاصل کرسکیں لیکن انہوں نے اس دوران صرف سیشن کورٹ سے ہی رجوع کیا اور ایک ماہ تقریباً مکمل ہو گیا ہے۔ سورت کی عدالت نے راہل گاندھی کو ۲۳؍ مارچ کو سزا سنائی تھی اور آگے اپیل کے لئے ایک ماہ کی مہلت دی تھی ۔ 
 سورت کی سیشن عدالت سے فیصلہ سنائے جانے کے بعد کانگریس لیڈر جے رام رمیش، ابھیشیک منو سنگھوی اور بھوپندر ہڈا نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا جائے گا۔ جے رام رمیش  نے کہا کہ قانون کے تحت دستیاب تمام اختیارات کو استعمال کرنے کا سلسلہ جاری رہے گا۔ بی جے  پی جس طرح سے اس معاملے پر ہنگامہ کررہی ہے وہ سمجھ سے پرے ہے۔  ابھیشیک منو سنگھوی  نے بتایا کہ اس معاملے میں قانونی پہلوئوں پر غور کریں تو عدالت نے ایک بھی نکتے کو ذہن میں نہیں رکھا بلکہ صرف فیصلہ سنایا ہے۔ اس کے خلاف وہ گجرات ہائی کورٹ سے رجوع کریں گے ۔ انہوں نے فیصلہ کو بالکل غلط اور قانون کی رُو سے بھی غیر مناسب قرار دیا اور کہا کہ ہم نے ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔  جے رام رمیش نے سوال اٹھایا  کہ بی جے پی جو او بی سی والا راگ الاپ رہی ہے وہ سب سے پہلے ذات پر مبنی مردم شماری کی رپورٹ جاری کرے۔ اس سے معلوم ہو جائے گا کہ ملک میں او بی سی کی آبادی کتنی ہے  اور انہیں بی جے پی نے اب تک کتنا فائدہ پہنچایا ہے۔ اس سے یہ بھی واضح ہو گا کہ رپورٹ روکنے سے اوبی سی کو کتنا نقصان ہوا ہے۔ 

surat Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK