Inquilab Logo

راہل نےلال چوک پرترنگالہرایا،آج بھارت جوڑو یاترا کی اختتامی تقریب

Updated: January 30, 2023, 11:07 AM IST | Srinagar

سال؍ ۲۳پارٹیوں میں سے زیادہ تر کی شرکت متوقع، کشمیر کے حالات پر راہل گاندھی کی تنقید، میڈیا کو بھی جانبداری کیلئے نشانہ بنایا

Congress leader Rahul Gandhi unfurling the flag at Lal Chowk in Srinagar on Sunday. (Photo: PTI)
اتوار کو سری نگر کے لال چوک پر کانگریس لیڈر راہل گاندھی پرچم کشائی کرتے ہوئے۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

ملک میں نفرت اور خوف کے ماحول کے خلاف کنیا کماری سے ۷؍ ستمبر کو شروع ہونے والی  تاریخی بھارت ’جوڑو یاترا‘  اتوار کو سری نگر کے لال چوک پر راہل گاندھی کے ذریعہ  ترنگا لہرانے کے ساتھ اختتام پزیر ہوگئی۔ بہرحال یاترا کی اختتامی تقریب کا انعقاد پیر کو ہوگا جس کیلئے کانگریس نے اپوزیشن کی ۲۳؍ پارٹیوں کو مدعو کیا ہے۔ان میں سے زیادہ تر پارٹیوں کے نمائندوں  کی شرکت متوقع ہے۔  طے شدہ پروگرام کے مطابق راہل گاندھی کو ۳۰؍ جنوری کو کشمیر میں کانگریس کے ہیڈکوارٹرز میں  پرچم لہرا کر یاترا کا اختتام کرنا تھا تاہم  انتظامیہ کی جانب سے لال چوک میں پرچم کشائی کی اجازت مل جانے پر  پروگرام میں کچھ تبدیلیاں کی گئیں۔ 
 اس کی اطلاع فراہم کرتے ہوئے  پارٹی کے میڈیا انچارج جے رام رمیش  نے بتایا کہ پارٹی ہیڈ کوارٹرز میں  پرچم لہرانے کا پروگرام اس لئے بنایاگیاتھا کہ کہیں اور کی اجازت نہیں ملی تھی۔  انتظامیہ نے اچانک لال چوک  پر  پرچم لہرانے کی اجازت دی مگر اس شرط کے ساتھ کہ ۲۹؍  جنوری کو  پرچم لہرا دیا جائے۔ کانگریس نے اس شرط کو مان لیا۔ یاد رہے کہ لال چوک پر پہلی بار  ملک کے پہلے  وزیراعظم  جواہر لال نہرو  نے ترنگا لہرایا تھا۔ اتوار کو یہاں  ترنگالہراتے ہوئے  راہل گاندھی نے اسے سلامی  پیش کرنے کے بعد میڈیا سے بات چیت بھی کی۔ 
 بھارت جوڑویاترا‘کے آخری روز سرینگر میں عوام کی بڑی تعداد کی وجہ سے جگہ جگہ پر سیکوریٹی کےسخت انتظامات تھے۔عوام سڑکوںکے کنارے راہل گاندھی کی ایک جھلک پانے کے منتظرتھے۔ لال چوک پر ترنگا لہرانےکے پروگرام  کے دوران بھی  مقامی عوام میں کافی جوش وجذبہ دیکھا گیا۔ایسا محسوس ہورہاتھاجیسے لوگ اس ’یاترا‘ کی وجہ سے وادی میں گھٹن کی فضاء سے باہر نکلنے کی کوشش کررہے ہوں۔ اس کے علاوہ بڑی تعداد میں  کانگریس کے کارکن اورسینئر لیڈر بھی  موجود تھے۔ راہل گاندھی نےکہا کہ انہوں نے لال چوک پر ترنگا لہراکر ملک سےکئے گئے  وعدے کو پورا کیا۔کانگریس نے بھی کہا کہ ملک میں نفرت کی سیاست کو یقینی طور پر شکست ملے گی، پانچ ماہ قبل راہل گاندھی نے لال چوک پر ترنگا لہرانے کے جس عزم کا اظہار کیا تھا،آج اس کو پورا کیا گیا۔اس دن کو تاریخ کے سنہرے اوراق میں درج کیا جائےگا۔
 دریں اثناء کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نےمیڈیا کے نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ ’’بھارت جوڑو یاترا نے ملک کے سامنے ایک متبادل وژن پیش کیا ہے۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ’’ یہ یاترا میری زندگی کا سب سے خوبصورت اور گہرا تجربہ ہے۔ملک میں  نفرت اور تشدد کے خلاف اس یاترا کا عوام کا بھر پور ساتھ ملا۔کانگریس کا یہ وژن پورے ملک میں پھیلے گا۔‘‘انہوں نے کہا کہ ’بھارت جوڑو یاترا‘ ملک کو متحد کرنے کی سمت میں پہلا قدم ہے اور ہم مزید اقدامات جاری رکھیں گے۔انہوںنے اس بات کی بھی تردید کی کہ جموں کشمیر میں صورتحال بہتر ہے۔راہل گاندھی نے کہا کہ اگر ایسا ہے تو وزیر داخلہ امیت شاہ جموں سے سری نگر تک ’یاترا‘ کر کے دکھائیں۔کنیا کماری سے کشمیر تک بھارت جوڑو یاترا کے بعد ملک کے مشرقی حصے سے مغربی حصے تک یاترا نکالنے کے سوال پر انہوںنے کہا کہ’’ ابھی ہم ہزاروں کلو میٹر یاترا کرکے آئے ہیں تھوڑی سے مہلت دیجئے،اس پر بھی سوچیں  گے۔‘‘ اس موقع پر راہل گاندھی نے میڈیا کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور تنقیدکہ وہ اپوزیشن کو موقع نہیں دیتا نیز معاملات کو توڑ مروڑ کر پیش کرتا ہے۔ راہل گاندھی  نے چین  کے ذریعہ ہندوستان کی سرزمین پر قبضے کے معاملے کو بھی اٹھایا ،ساتھ ہی کشمیر کیلئے  ریاستی درجہ کی بحالی کے مطالبے کی تائید کی۔ 
 واضح رہےکہ ’بھارت جوڑو یاترا‘اوراس کی اختتامی تقریب کو کور کرنے کیلئے قومی راجدھانی دہلی سمیت ملک بھر سے میڈیا کا بڑاقافلہ بھی سرینگر میں موجود ہے۔جموں وکشمیر میں سینئر لیڈر میم افضل میڈیا انتظامات کی دیکھ بھال اور ذمہ داری نبھا رہے ہیں۔انہوںنے نمائندہ انقلاب سے گفتگو میں کہا کہ بھارت جوڑو یاترا نے ملک میں نفرت اور تشدد کی سیاست پر کاری ضرب لگائی ہے اور کانگریس اس وقت تک سکون سے نہیں بیٹھے گی جب تک ملک سے نفرت اور تشدد کی سیاست کا خاتمہ نہیں ہوجاتا۔
 لال چوک پر جب نمائندہ انقلاب نے مقامی لوگوں سے گفتگو کی تو ان میں بھی اس یاترا کی وجہ سے امید کی کرن نظر آئی۔انہوںنے اعتراف کیا کہ اس یاترا کی وجہ سے جس طرح کا مثبت پیغام گیاہے ،اس سے وادی سمیت ملک کے ماحول کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔لال چوک پرراہل گاندھی کے ذریعہ ترنگا لہرائے جانے پرکانگریس کے سینئر رہنما جئے رام رمیش نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھاکہ’’۷۵؍سال قبل ہندوستان کے اولین وزیر اعظم جواہر لال نہرو نے پہلی بار لال چوک پر ترنگا لہرا یا تھا۔آج ’بھارت جوڑو یاترا‘کی تکمیل کے بعد راہل گاندھی نے لال چوک پر ترنگا لہرایا۔‘‘
 خیال رہے کہ کنیا کماری سے کشمیر تک بھارت جوڑو یاتر اکے آغاز کے وقت  ناقدین نے کئی طرح کی باتیں کی تھیں،تاہم وقت کے گزرنے کے ساتھ جس طرح سے ’یاترا ‘ کو کامیابی ملی اور اس نے ایک تحریک کی شکل اختیار کرلی ،اس سے نہ صرف کانگریس میں نئی جان پیدا ہوگئی ہے بلکہ اس سے ملک کے اندر نفرت کے ماحول میں بھی کمی واقع ہوئی۔متعدد کانگریس لیڈروں نے نمائندہ  سے گفتگو میں کہا کہ انہیں سب سے زیادہ اس بات کی بھی خوشی ہے کہ جس طرح بی جے پی اور دائیں بازو کے عناصر راہل گاندھی کی شخصیت اور قیادت کا مذاق اڑاتے تھے،راہل گاندھی نے  ان سبھی کو بہترین جواب دیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK