جرائم کی وارداتوں کو روکنے کی کوشش ۔ کرلاٹرمنس کے الگ الگ حصوں کے علاوہ مسافروں کے سامان کی بھی تلاشی لی ۔ دورانِ سفر ۵؍اہم نکات پرتوجہ دینے کا مشورہ
EPAPER
Updated: September 03, 2025, 11:41 PM IST | Mumbai
جرائم کی وارداتوں کو روکنے کی کوشش ۔ کرلاٹرمنس کے الگ الگ حصوں کے علاوہ مسافروں کے سامان کی بھی تلاشی لی ۔ دورانِ سفر ۵؍اہم نکات پرتوجہ دینے کا مشورہ
تہواروں کے موسم میں مسافروں کو محتاط ہوکر سفر کرنے، شاطر چوروں سے بچنے اور زہر خورانی کی وارداتوں کے تئیں الرٹ رہنے کے لئے جی آر پی نے لوکمانیہ تلک ٹرمنس پر خصوصی چیکنگ کی اور مسافروں کو ایک پیغام دیا۔بدھ کو پولیس کے جوان بڑی تعداد میں ٹرمنس کے ہر حصے میںجانچ کررہے تھے ۔ جن مسافروں کے پاس بڑا بیگ ،بریف کیس یا ایسی دوسری چیزیںتھیں اسے کھلوابھی رہے تھے۔ اس کا مقصد یہ بتایا گیا کہ گنپتی کا تہوار جاری ہے اورآنےوالے مہینوں میںدسہرہ اور دیوالی کا تہوار ہوگا، ایسے میں مسافروں کو الرٹ کرنے کے ساتھ چوروں کو یہ بتانا ہے کہ پولیس چوکس ہے، اچانک چیکنگ کے ذریعے ان کودبوچ لیا جائے گا۔
پولیس کے جوانوں کی موجودگی کا احساس ضروری ہے
نئے ریلوے پولیس کمشنر ایم کلا ساگرکا کہنا ہے کہ پولیس کے جوانوں کی موجودگی بھی ضروری ہے اور انہیںمتحرک بھی دکھائی دینا چاہئے۔ اس کے دو فائدے ہوتے ہیں۔ اول یہ کہ مسافروں کو حوصلہ ملتا ہے اورانہیں یہ احساس ہوتا ہے کہ پولیس موجود ہے ،کسی ضرورت پر ان کی مدد کی جائے گی۔دوسرے سماج دشمن عناصر ،شاطر افراد اور چوروں کو یہ خیال گزرتا ہے کہ پولیس کی موجودگی کی وجہ سے وہ آسانی سے اپنی سرگرمیاں نہیں انجام دے سکیںگے۔ مسافروں کاسامان لے کر رفو چکرہوناآسان نہیںہوگا۔ اسی لئے یہ کوشش کی جاتی ہے کہ پولیس اسٹیشنوں کے بجائے زیادہ سے زیادہ پولیس کے جوا ن اسٹیشنوں اور ٹرمنس پرنظرآئیں ۔اس لئے روزانہ کسی نہ کسی بڑے اوربھیڑ بھاڑ والے ریلوے اسٹیشن پر چیکنگ مہم چلائی جائے ۔
ریلوے پولیس کمشنر کلا ساگر کے مطابق’’ ریل مسافروں کی کثرت کے باوجود یہ ضروری ہے کہ پولیس اپنی موجودگی، کارروائی ، چیکنگ اور دیگرطریقوں سے اس بات کو یقینی بنائے کہ مسافروں کو بحفاظت ان کی منزل تک پہنچانا اس کی ڈیوٹی ہے۔اس کے لئے ہرممکن کوشش کرنی ہوگی تبھی ۸۰؍ لاکھ مسافروں تک یہ پیغام پہنچ سکتاہے۔ مسلسل تلاشی مہم اسی سمت میںایک قدم ہے۔‘‘
ریلوے میںیومیہ جرائم کی معمولی سی جھلک
یہ بھی حقیقت ہے کہ ریلوے پولیس کی جانب سے چیکنگ کرنے یا تلاشی مہم چلانے کے باوجود ریلوے میں جرائم پرقابو پانا ایک بڑا چیلنج ہے ۔اس کا اندازہ اس سےبھی کیاجاسکتا ہے کہ ریلوے پولیس شاطر چوروں کے خلاف سخت کارروائی کرتی ہے، انہیں گرفتار کرتی ہے اوربڑی تعداد میںموبائل فون اوردیگراشیاء برآمد کرتی ہے پھربھی وہ اپنی سرگرمی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اسے اس طرح سے سمجھا جاسکتا ہے کہ محض ۲؍ دن میں ۷۸؍کیس درج کئے گئے ۔۲؍ستمبر کوریلوے پولیس کے ذریعےالگ الگ جرائم کے مجموعی طورپر ۳۵؍کیس درج کئے گئے۔اس میں۲۲؍کیس موبائل فون چوری کے تھے۔یکم ستمبر کومجموعی کیسز ۴۳؍ تھے جبکہ محض موبائل فون چوری کے کیسز ۲۸؍تھے۔ ایک طرح مہم چلائی جارہی ہے تودوسری جانب یومیہ کیسز کی یہ نوعیت ہے۔ بہت سے مسافر توکیس بھی درج نہیںکراتے ہیںکیونکہ ان کواندازہ ہوتا ہے کہ صرف پولیس اسٹیشن کے چکرکاٹنا ہوگا، غائب کی جانے والی اشیاء بمشکل ہی ملیںگی ،مگر ایسا نہیں ہے ۔
دوران ِ سفر کس طرح کی احتیاط برتی جائے
ریلوے انتظامیہ اورریلوے پولیس کی جانب سے مسافروں کو یہ ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ (۱) دورانِ سفر ہرطرح سے محتاط رہیں(۲) کھانے پینے کی اشیاء ریلوے اسٹال یا جن ہاکرس کو لائسنس دیا گیا ہے ، ان سے ہی خریدیں کیونکہ ان کی جواب دہی ہوتی ہے (۳) موبائل فون، زیورات اور دیگر قیمتی چیز رکھنے اوراس کی نگرانی پرخاص توجہ دیں کیونکہ شاطر چور مسافروں کو غافل پاکر آسانی سے مذکورہ اشیاء لے کر فرار ہو جاتے ہیں (۴) کسی بھی مشکل میں۱۳۹؍ ۱۵۱۲؍ کے علاوہ ٹکٹ چیکر اسٹاف یا ڈیوٹی پرموجو دجی آر پی اورآر پی ایف کے جوان سے شکایت کریںاوراگر گاڑی رُکی ہوئی ہو تواسٹیشن ماسٹر سے بھی شکایت کی جاسکتی ہے(۵) کسی بھی اجنبی سے دورانِ سفر میل جول نہ رکھیں اورنہ ہی اس سے کھانے پینے کی اشیاء قبول کریںکیونکہ چور لٹیرے زہرخورانی کے ذریعے بھی مسافروں کو شکار بناتے ہیںاورتہواروں کے موسم میںاس طرح کی واردات بڑھ جاتی ہے،اس طرح محتاط ہوکر اطمینان کے ساتھ سفر کریں۔