Inquilab Logo

شدید گرمی کے دوران ملک کے کئی حصوں میں آندھی طوفان کے ساتھ بارش

Updated: May 24, 2022, 12:02 AM IST | new Delhi

دہلی اور اطراف کے علاقوں میں جگہ جگہ پانی بھر جانے کی وجہ سے ٹریفک جام رہا، گھنٹوں تک بجلی بھی غائب رہی ،مدھیہ پردیش کے بھی کئی اضلاع متاثر، روپ وے میں پھنسے ۸۰؍ افراد کو بچایا گیا

Here the intensity of rain can be gauged by looking at the highway in Delhi where vehicles can be seen floating in the water on the road.
یہاں بارش کی شدت کا اندازہ گروگرام دہلی کی اس شاہراہ کو دیکھ کر لگایا جاسکتا ہے جہاں سڑک پر گاڑیوں کو پانی میں تیرکر جاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

تیز گرمی کے دوران ہی مانسون کی دستک تقریباً پورے ملک میں محسوس کی جانے لگی ہے لیکن اس کے ساتھ ہی کئی جگہوں پر آندھی اور طوفان بھی آیا ہے۔ پیر کو جہاں دہلی اور اطراف میں بارش کی وجہ سے لوگوں نے گرمی سے راحت کا سانس لیا ہے، وہیں طوفانی ہواؤں نے انہیں پریشان بھی کیا ہے۔  یہاں جگہ جگہ پر پانی بھرجانے کی وجہ سے لوگوں کو ٹریفک جام کا سامنا کرنا پڑا جبکہ تیز ہواؤں کی وجہ سے کئی علاقوں کی بجلی گھنٹوں غائب رہی۔ اسی طرح اُترپردیش اور مدھیہ پردیش کے کئی اضلاع میں بھی آندھی طوفان کا قہر  برپا رہا۔عام لوگوں کے ساتھ ہی کسانوں کو اپنی فصل بالخصوص آم کی فصل کے تباہ ہوجانے کا صدمہ ہے۔ یہاں میہر ضلع میں ایک مندر میں درشن کیلئے آنے والے ۸۰؍ افرادروپ وے میں پھنس گئے تھے، جنہیں بڑی مشکل سے نکالا گیا۔
پروازوں کا رخ تبدیل کیاگیا
 اطلاعات کے مطابق دہلی اور اس سے ملحقہ علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلا دھار بارش کی وجہ سے گھنٹوں تک بجلی غائب رہی تھی، جس کی وجہ سے دفاتر میں کام کاج بھی متاثر ہوئے۔ دہلی کے اندرا گاندھی انٹرنیشنل (آئی جی آئی) ہوائی اڈے پربھی موسم کے بدلے مزاج نے پروازوں کومتاثر کیا۔ یہاں ۲۰؍ سے زائد پروازوں کا رخ تبدیل کیا گیا۔ محکمہ موسمیات نے پوری دہلی اور این سی آر (لونی دیہات، ہنڈن ایئر فورس اسٹیشن، بہادر گڑھ، غازی آباد، اندرا پورم، چھپرولا، نوئیڈا، دادری، گریٹر نوئیڈا، گروگرام) کے مضافات میں تیز ہواؤں کے ساتھ ہی  ہماچل پردیش اور پنجاب کے مختلف حصوں میں ژالہ باری کی پیش گوئی کی تھی۔
راجستھان میں ژالہ باری کی پیش گوئی
راجستھان میں آئندہ ۴۸؍ گھنٹوں کیلئے شہریوں کو الرٹ کیا گیا ہے۔  یہاں جے پور سمیت راجستھان کے۱۶؍ اضلاع میں گرج چمک کے ساتھ تیز بارش ہونے کا امکان ظاہر کیاگیا ہے۔اسی طرح آئندہ ۲۴؍ گھنٹوں کے دوران۴؍ اضلاع میں ژالہ باری کی پیش گوئی کی گئی ہے۔جے پور میٹرولوجیکل سینٹر کے ڈائریکٹر رادھے شیام شرما نے کہا کہ پاکستان سے فعال ہونے والے نئے ویسٹرن ڈسٹربنس کا اثر راجستھان میں شروع ہو گیا ہے۔
مدھیہ پردیش میں ۸۰؍ افراد کو بچایا گیا
 اس دوران پیر کو میہر  کے ایک مندر میں درشن کیلئے آنے والے عقیدت مند پریشانی میں پڑ گئے۔ شاردا مندر کا روپ وے درمیان میں رک گیا اور اس میں سوارافراد ہوا میں جھولنے لگے۔ موسم خراب ہونے کے باعث روپ وے کی ٹرالیاں سڑک کے بیچوں بیچ پھنس گئی تھیں کیونکہ بجلی غائب ہوگئی تھی۔تقریباً۸۰؍ افراد ۲۸؍ ٹرالیوںمیںپھنسےہوئے تھے۔ گرج چمک اور بارش کے باعث سہ پہر تین بجے کے قریب ٹرالیوں کا آپریشن اچانک بند ہو گیا تھا۔ خیال رہے کہ یہاں پر کل۳۲؍ ٹرالیاں ہیں جن میں سے۲۔۲؍ ٹرالیاں ہمیشہ اسٹیشن پر رہتی ہیں جبکہ باقی ٹرالیاں چلتی رہتی ہیں۔
یوپی میں آم کی فصل تباہ
 اترپردیش کے کئی اضلاع میں پیر کو تیز رفتار آندھی سے جہاں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا وہیں بونداباندی سے موسم اچھا بھی ہوگیا۔لوگوں کو شدید گرمی سے راحت ملی حالانکہ موسم کا یہ مزاج آم کے باغبانوں کو راس نہیں آیا کیونکہ اس کی وجہ سے آم کی فصل کو کافی نقصان ہوا ہے۔کانپور،لکھنؤ،پرتاپ گڑھ، پیلی بھیٹ،فرخ ا ٓباد، مراد آباد، اوریا،امروہہ،اناو اور بستی سمیت ریاست کے کئی اضلاع میں پیر کو صبح ہی سے موسم کروٹ لیتا دکھائی دیا۔کئی اضلاع میں تیز ہوائیں چلنے اور گردابی آندھی سے سیکڑوں درخت گرگئے جبکہ بجلی کے پول گرنے سے سیکڑوں علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے۔اس دوران آم کے باغات میں کچے آم کے ڈھیر لگ گئے جس سے اچھا منافع کمانے کی باغبانوں کی حسرت کو زک پہنچا۔ اوریامیں درخت گرنے سے ایک کسان کی موت ہوگئی۔
گروگرام میں’ ورک فرام ہوم‘ کی ہدایت
 گروگرام میں بارش کی وجہ سے سڑکوں پر جام سے بچنے کیلئے نجی اداروں اور کارپوریٹ دفاتر کو ان کے ملازمین کو گھر سے کام کرنے کیلئے ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔گروگرام ٹریفک پولیس نے ٹویٹ کیا ہے کہ’’ `ہمارے پاس اور کوئی متبادل نہیں ہے، لیکن جو لوگ کر سکتے ہیں، انہیں گھر سے کام کے آپشن کو استعمال کرنے پر غور کرنا چاہئے۔ اگرچہ گروگرام  پولیس آپ کی مدد کیلئے سڑکوں پر ہے۔

rain Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK