Inquilab Logo Happiest Places to Work

راج اور ادھو کا اتحاد، بی جے پی میں تلملاہٹ

Updated: July 06, 2025, 1:10 AM IST | Mumbai

بیشتر بی جے پی لیڈران نے دعویٰ کیا کہ دونوں بھائیوں نے مراٹھی زبان کیلئے نہیں بلکہ بی ایم سی پر اقتدار حاصل کرنے کیلئے ہاتھ ملایا ہے

From right: Aaditya Thackeray, Raj Thackeray, Uddhav Thackeray and Amit Thackeray (PTI)
دائیں سے: آدتیہ ٹھاکرے، راج ٹھاکرے، ادھو ٹھاکرے اور امیت ٹھاکرے( پی ٹی آئی)

ادھو ٹھاکرے اور راج ٹھاکرے کے درمیان ۱۹؍ سال بعد اتحاد قائم ہونے کے بعد جہاں شیوسینا (ادھو) اور ایم این ایس کے کارکنان میں جوش نظر آ رہا ہے وہیں بی جے پی لیڈران میں تلملاہٹ بھی واضح دکھائی دے رہی ہے۔ بیشتر بی جے پی لیڈران نے دعویٰ کیا ہے کہ دونوں بھائیوں نے مراٹھی کی خاطر نہیں بلکہ  اقتدار حاصل کرنے کیلئے ایک دوسرے سے ہاتھ ملایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی کو شکست دینا ناممکن ہو گیا تھا اس لئے اب خاندان کا سہارا لے کر راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے حکومت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ 
  بی جے پی کے ممبئی صدر آشیش شیلار نے اس تعلق سے ایک ٹویٹ کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے ’’ زبان کی محبت وغیرہ کچھ نہیں ہے۔ یہ تو تھی ہی نہیں۔ یہ میونسپل کارپوریشن پر اقتدار حاصل کرنے اور دوبارہ لوٹ مار کرنے کیلئے کی جا رہی تگ ودو  ہے۔ ‘‘ شیلار نے کہا ’’ راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے کا اتحاد دراصل الیکشن میں شکست کے یقین کے بعد خاندان کے نام پر جیت حاصل کرنے کی ایک کوشش ہے۔ ‘‘  بی جے پی کے سابق ریاستی صدر اور موجودہ وزیر محصولات چندر شیکھر باونکولے نے سوال کیا ہے کہ ’’ جب ادھو ٹھاکرے اقتدار میں تھے تو انہیں مراٹھی زبان کا خیال کیوں نہیں آیا؟  انہوں نےکہا ’’ ادھو ٹھاکرے کی مراٹھی محبت صرف اسی وقت دکھائی دیتی ہے جب الیکشن نزدیک ہو۔  یہ ان کا ایک سیاسی تماشہ ہے۔ لیکن عوام اب اس تماشے کو سمجھنے لگے ہیں۔ 
  یاد رہے کہ ادھو ٹھاکرے اور راج ٹھاکرے دونوں ہی نے اپنی اپنی تقریر میں وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کوجم کر نشانہ بنایا ہے۔ اس کے جواب میں  بی جے پی ترجمان پروین دریکر نے کہا ہے کہ لوگ اسی درخت پر پتھر مارتے ہیں جو پھل دار ہوتا ہے۔  دریکر نے کہا ’’  ادھو ٹھاکرے شرد پوار والی پالیسی پرہی عمل کر رہے ہیں انہوں نے صرف ایک’ پالیٹکل ایونٹ ‘ منعقد کیا تھا جس میں دونوں بھائیوں صرف دیویندر فرنویس  صاحب کی قیادت ہی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ ‘‘ پروین دریکر کے مطابق ’’  دیویندر فرنویس مہاراشٹر کے مقبول ترین لیڈر ہیں۔ لوگ پھل دار درختوں پر ہی پتھر مارتے ہیں۔ دونوں  بھائیوں کو یہ فکر ستا رہی ہے کہ اب ہمارا کیا ہوگا؟‘‘  
 فرنویس کی جانب سے راج ٹھاکرے کا شکریہ 
  یاد رہے کہ راج ٹھاکرے نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ ’’ جو کام  بالا صاحب ٹھاکرے نہیں کرسکے تھے وہ دیویندر فرنویس نے کر دیا۔ ان کی وجہ سے میں اور ادھو ۲۰؍ سال بعد ایک ہو گئے۔ ان کی اس بات کا جواب دیتے ہوئے دیویندرفرنویس  نے کہا کہ ’’ میں راج ٹھاکرے کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے مجھے کریڈٹ دیا۔‘‘ فرنویس کے مطابق ’’ یہ ریلی مراٹھی کی جیت کیلئے منعقد کی گئی تھی لیکن ادھو ٹھاکرے نے اپنی تقریر میں سیاسی باتیں کیں۔ ان کی باتوں سے واضح تھا کہ انہیں حکومت چلے جانے کا ملال ہے اور وہ ذہنی تنائو میں مبتلا ہیں۔ ‘‘  انہوں نے پوچھا ’’ ادھو ٹھاکرے ۲۵؍ سال  بی ایم سی پر قابض رہے ، اس وقت انہوں نے مراٹھی کیلئے کیا کیا؟ ‘‘ فرنویس نے کہا ’’ ہم مراٹھی پر فخر کرتے ہیں لیکن ہم متحدہ ہندوتوا پر یقین رکھتے ہیں۔‘‘  یاد رہے کہ فرنویس کی ادھو سے ناچاقی ہے لیکن راج ٹھاکرے سے ان کے خوشگوار تعلقات ہیں۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK