Inquilab Logo

راج ٹھاکرے نے بہاریوں کی تضحیک کے معاملے میں بلا شرط معافی مانگی

Updated: May 12, 2023, 9:14 AM IST | Mumbai

سولہ سال سے التوا ء کا شکار مقدمے میں ایم این ایس سربراہ نے عدالت کے سامنے معافی نامہ پیش کیا جسے عدالت نے قبول کر لیا

MNC chief Raj Thackeray had campaigned against North Indians
ایم این سی سربراہ راج ٹھاکرے نے اتر بھارتیوں کے خلاف مہم چلائی تھی

مہاراشٹر نو نرمان سینا کے سر براہ راج ٹھاکرے نے ۱۶؍ سال پرانے ایک معاملے میں  بہاریوں سے بلا شرط معافی مانگ لی ہے۔ عدالت نے ان کے اس معافی نامے کو قبول بھی کر لیا ہے اور اس مقدمے کو ختم کر نے کی ہدایت جاری کی ہے۔ راج ٹھاکرے پر الزام تھا کہ ۲۰۰۷ء میں انہوں نے اپنی ایک تقریر میں بہاریوں اور اتر بھارتیوں کی تضحیک کی تھی۔ 
  دراصل ۱۶؍ مارچ ۲۰۰۷ء کو  جمشید پور (جھار کھنڈ) کے ایک وکیل سدھیر کمار پپو نے  وہاں کے  سوناری  پولیس اسٹیشن میں راج ٹھاکرے کے خلاف  شکایت درج کروائی تھی کہ انہوں نے بہاریوںکی تضحیک کی ہے۔ جب پولیس نےاس شکایت پر کوئی کارروائی نہیں کی تو انہوں نے جمشید پور کے چیف جیوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں شکایت درج کروائی۔   سی جی ایم نے فوری طور پر یہ کیس فرسٹ کلاس  جیوڈیشل مجسٹریٹ  ڈی سی اوستھی کی عدالت میں سماعت کیلئے بھیج دیا۔  اس عدالت نے راج  ٹھاکرے کو سمن جاری کیا۔  راج ٹھاکرے  اس سمن کے خلاف جھارکھنڈ ہائی کورٹ گئے لیکن انہیں راحت نہیں ملی۔  اس کے بعد انہوں نے ستمبر ۲۰۱۱ء   میں  دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔  دہلی ہائی کورٹ نے معاملے کو تیس ہزار کورٹ منتقل کر دیا۔ دسمبر ۲۰۱۲ء میں تیس ہزاری کورٹ نے بھی ان کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کر دیا  اور ممبئی پولیس کمشنر کو خط لکھ کر راج ٹھاکرے کو گرفتار کرنے کا حکم دیا۔   یہ معاملہ تب سے التواء کا شکار تھا۔ 
  بالآخر راج ٹھاکرے نے اپنے وکیل انوپم لال داس  کے ذریعے عدالت میں معافی نامہ  پیش کیا جسے عدالت نے قبول کر لیا۔ ساتھ ہی اس معاملے کو ختم کرنےکا حکم جاری کیا۔  یاد رہے کہ ایڈوکیٹ سدھیر کمار پپو کا الزام تھا کہ راج ٹھاکرے نے ۹؍ مارچ ۲۰۰۷ء کو ممبئی کے سائن علاقے میں واقع شنمکھانند ہال میں بہاریوں ، اتر بھارتیوں اور ہندی دانوں کے خلاف  تضحیک آمیز تبصرہ کیا تھا۔ راج ٹھاکرے اپنی پارٹی کے یوم تاسیس کے پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔ یہ وہی وقت تھا جب انہوں نے اتر بھارتیوں کو ممبئی سے نکالنے کی مہم چلائی تھی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK