Inquilab Logo

سادھو سنتوں کے اعتراض اور دھمکی کے بعد رامائن ایکسپریس کے اسٹاف کا یونیفارم تبدیل کردیاگیا

Updated: November 24, 2021, 10:15 AM IST | new Delhi

سادھوؤں جیسے بھگوا لباس کو ہندو دھرم اور سنتوں کی توہین قراردینے پر ریلوے انتظامیہ نے معذرت چاہی اور وضاحت پیش کی کہ اس کا مقصد کسی کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنا نہیں تھا

Ramayana Express staff in saffron uniforms that have been changed. Staff members can be seen in new uniforms.
رامائن ایکسپریس کا اسٹاف بھگوا یونیفارم میں جسے تبدیل کردیاگیاہےعملے کے اراکین کو نئے یونیفارم میں دیکھا جاسکتاہے۔

رامائن ایکسپریس  میں خادموں کیلئے سادھوؤں  جیسے بھگوا  یونیفارم پر سادھو سنتوں کی جانب سے اعتراض  کے آگے فوراً سر تسلیم ختم کرتے ہوئے ریلوے انتظامیہ نے یونیفارم تبدیل کردیا ہے اور یہ وضاحت بھی کی ہے اس کا مقصد مذہبی جذبات کو مجروح کرنا نہیں تھا۔ وزارت ریلوے  کے افسر نے کہا  ہے کہ ’’ہم نے ڈریس کوڈ تبدیل کردیا ہےا وراب کوئی تنازع نہیں ہے۔ ہمارا مقصد کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا قطعی نہیں تھا۔‘‘
  یاد رہے کہ پیر کو اُجین  کے سادھو سنتوں نے  رامائن ایکسپریس کے اسٹاف کے یونیفارم پر اعتراض کرتے ہوئے دھمکی دی تھی کہ اگر  مذکورہ ایکسپریس   کے ویٹرس کا اُن جیسا بھگوا یونیفارم تبدیل نہ کیاگیا تو وہ رامائن ایکسپریس کار استہ روکیں گے۔  واضح رہے کہ ملک کی پہلی رامائن سرکٹ ٹرین نے اپنا ۱۷؍ روزہ سفر ۷؍ نومبر کو صفدر جنگ ریلوے اسٹیشن سے شروع کیا ہے۔  یہ ٹرین  بھگوان رام سے جڑی ۱۵؍ مقامات پر جاتی ہے۔ ۷؍ ہزار ۵۰۰؍ کلومیٹر کا سفر طے کرتے ہوئے یہ ٹرین  اپنے مسافروں کو ایودھیا، پریاگ، نندی گرام، جنک پور، چتر کوٹ، سیتا مڑھی، ناسک، ہمپی  اور رامیشورم کی سیر کراتی ہے۔  
 ریلوے انتظامیہ اس طرح کی مزید ٹرینیں  چلانے  پر غور کررہا ہے جن میں سکھوں کیلئے گرو کرپا ایکسپریس بھی شامل ہے۔ اسی طرح جنوبی ہند کی سیر کیلئے بھی مستقبل میں اس طرح کی ٹرین شروع کرنے پر غور کیا جارہاہے۔ 
 دلچسپ بات یہ ہے کہ سادھو سنتوں کی جانب سے ٹرین کے اسٹاف کےڈریس کوڈ پر اعتراض  کئے جانے کے چند ہی گھنٹوں بعد اسے بدل دیاگیا۔ پیر کو ہی اجین کے اکھاڑا پریشد کے  سابق جنرل سیکریٹری اودیش پوری نے اطلاع دی تھی کہ انہوں نے رامائن ایکسپریس میں بھگوا لباس میں ویٹروں کے ذریعہ کھانا پروسنے کے خلاف وزیر ریل اشوینی ویشنو سے تحریری طور پر شکایت کی ہے۔ انہوں نے دھمکی دی تھی کہ اگر یونیفارم تبدیل نہ کیاگیاتو سادھو سنت اس ٹرین کو ۱۲؍ دسمبر کو صفدر جنگ ریلوے اسٹیشن پر ہی روک دیں گے۔  چند ہی گھنٹوں بعد ریلوے انتظامیہ نے یونیفارم کی تبدیلی کا اعلان کرتے ہوئے نئے یونیفارم کے ساتھ تصویر بھی جاری کردی۔  اودیش پوری کے مطابق انہوں نے  مذکورہ ڈریس کوڈ کے خلاف یکے بعد دیگرے ۲؍ مکتوب وزیر ریل  کو روانہ کئے تھے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK