امراوتی کے رکن اسمبلی کی مقامی افسران کیساتھ میٹنگ ، پانی کی قلت سے پریشان مقامی باشندوں کا ہنگامہ، افسر کو میٹنگ سے باہر نکالا گیا۔
EPAPER
Updated: April 08, 2025, 11:31 AM IST | Ali Imran | Amravati
امراوتی کے رکن اسمبلی کی مقامی افسران کیساتھ میٹنگ ، پانی کی قلت سے پریشان مقامی باشندوں کا ہنگامہ، افسر کو میٹنگ سے باہر نکالا گیا۔
امراوتی کے رکن اسمبلی روی رانا نے مقامی انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ ان شہریوں کا پانی کا کنکشن کاٹ دیں جن پر بہت زیادہ ٹیکس بقایا ہے۔ روی رانا نے پیر کے روز یہاں محکمۂ آب رسانی کے دفتر میں افسران کے ساتھ میٹنگ کی۔ اس دوران بڑی تعداد میں مقامی باشندے بھی موجود تھے۔ میٹنگ کے دوران ہنگامہ آرائی بھی ہوئی جس کی وجہ سے کچھ افسران کو میٹنگ سے باہر بھیجنا پڑا۔
یاد رہے کہ امراوتی کے کچھ علاقوں میں پانی کی قلت ہے جس کی وجہ سے مقامی باشندے ناراض ہیں۔ اسی بنا پر روی رانا نے شہر کے مال ٹیکری علاقے میں واقع مہاراشٹر محکمہ آب رسانی کے دفتر میں پانی کی کمی کے تعلق سے ایک جائزہ میٹنگ منعقد کی تھی۔ ا س میٹنگ میں چیف انجینئر انچارج سنتوش گوہنکر، ایگزیکٹیو انجینئر وویک سولنکے، ڈپٹی ایگزیکٹیو انجینئر سنجے لیوارکر، ۱۰۵؍ گاؤں واٹر سپلائی اسکیم کے ڈپٹی ایگزیکٹو انجینئر وجے لوکھنڈے، برانچ انجینئر موریشور اجنے وغیرہ موجود تھے۔ رکن اسمبلی روی رانا نے اس میٹنگ میں موجود تمام شہری اور دیہی علاقےکے لوگوں کے مسائل سنے۔ تجویز دی گئی کہ جن مقامات پر پانی نہیں پہنچتا ان کے حوالے سے شیڈول بنایا جائے۔ بیل پورہ، فاریسٹ کالونی، راہول کالونی، یشودا نگر، نواتھے، جیوڑ نگر، موتی نگر، چیتنیہ کالونی علاقہ، بدنیرہ نیو سیٹلمنٹ اور پرانی بستی وغیرہ سے شکایات میں اضافہ ہوتا رہا۔
رکن اسمبلی نے افسران کو ہدایت دی کہ ان صارفین کے نل کنکشن کاٹ دیئے جائیں جن پر واٹر سپلائی ٹیکس بہت زیادہ بقایا ہے۔ ساتھ ہی غیر قانونی طریقے سے نل کنکشن لینے والوں اور پینے کے پانی کا زیادہ استعمال کرنے والوں کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کی جائے ۔نیز بینر پر ان لوگوں کے نام شائع کریں، اخبار میں فہرست شائع کریں۔ روی رانا نے یہ فرمان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات کے بعد ہی عام لوگوں کو انصاف ملے گا۔
اطلاع کے مطابق میٹنگ کے دوران جب بحث ہوئی تو تھوڑی دیر کیلئے حالات بگڑ گئے اور شہری مشتعل ہو گئے جس کے بعد روی رانا نے متعلقہ علاقے کے برانچ انجینئر موریشور اجنے کو میٹنگ سے باہر جانے کو کہا ۔ تاہم ایگزیکٹیو انجینئر کو ان تمام کاموں کی منظوری اور تکمیل کی ذمہ داری سونپی گئی جو تعطل کا شکار تھے۔ کام کو مزید بہتر کرنے کی تاکید کرتے ہوئے روی رانا نے کہا کہ اس طرح میٹنگ سے باہر نکالنے کا وقت نہ آنے دیں۔ ہم ریاستی حکومت، مرکزی حکومت سے کروڑوں روپے کے منصوبے منظور کرواتے ہیں، لیکن آپ افسران منصوبہ بندی کے مطابق کام نہیں کرتے جس کی وجہ سے شہری ہمیں بطور عوامی نمائندہ یا رکن اسمبلی ذمہ دار ٹہراتے ہے۔روی رانا نے کہا کہ یہ سلسلہ جاری نہیں رہے گا۔ انہوں نے پانی کی فراوانی کے باوجود حکام کی جانب سے منصوبہ بندی نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔
بتادیں کہ اپر وردھا ڈیم میں پانی کا کافی ذخیرہ ہے۔ صنعت اور زراعت کیلئے مختص پانی کا استعمال بھی کم ہے۔ اس کے باوجود ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے پانی کی قلت ہورہی ہے اور عوام پریشان ہیں۔ اس سلسلے کو روکنے کیلئے روی رانا نے افسران کو سخت الفاظ میں کہا کہ ان صارفین کے نل کنکشن کاٹے جائیں جنہوں نے واٹر سپلائی کا ٹیکس ادا نہیں کیا ہے۔ ساتھ ہی ان کی توجہ اس جانب مبذول کروائی گئی کہ کئی لوگ غیر قانونی طریقے سے نل کنکشن حاصل کر رہے ہیں۔روی رانا نے ایسے لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کروانے کی ہدایت دی۔ ساتھ ہی ان لوگوں کے خلاف بھی معاملہ درج کرنے کیلئے کہا جو ضرورت سے زیادہ پانی استعمال کرتے ہیں۔