• Sat, 04 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

یاد ہے ممبرا کووڈ ٹیکہ سینٹر؟ ایم ایم ویلی میں اب یہ باقاعدہ میونسپل اسپتال بن چکا ہے!

Updated: September 30, 2025, 10:35 PM IST | Mumbai

خبر کی خبر اب تک:۴؍ ستمبر: یاد ہے حاذقہ کپاڈیہ؟ ۱۰؍ ستمبر: یاد ہے ضیاء مولوی؟ ۱۷؍ ستمبر: یاد ہے عافیہ سوتر والا؟ ۲۴؍ ستمبر: یاد ہے مورلینڈ روڈ کی جھوپڑپٹی کا باکسر عثمان انصاری؟ آج ملاحظہ کیجئے اس سلسلے میں پانچویں کڑی

The building of Thane Mahanagar Palika`s Hakim Ajmal Khan Hospital. Below is a picture of the news of Inqilaba on January 15, 2022.
تھانے مہا نگر پالیکا کے حکیم اجمل خاں اسپتال کی عمارت۔ نیچے انقلاب کی ۱۵؍ جنوری ۲۰۲۲ء کی خبر کا عکس

 یاد ہے کورونا کی وبا کے دور میں ممبرا میں ٹیکہ کاری کا سینٹر ایم ایم ویلی علاقے میں شروع کیا گیا تھا؟ یہ سال ۲۰۱۹ء اور ۲۰۲۰ء کی بات ہے۔ اب یہ باقاعدہ میونسپل اسپتال بن چکا ہے۔ اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوا کہ ایسے بہت سے مریض جو مفت علاج کی غرض سے کلوا جاتے تھے، اب دور نہ جاتے ہوئے اس اسپتال سے رجوع کرتے ہیں۔ انقلاب نے ممبرا کووڈ ٹیکہ سینٹر کی مفصل رپورٹ ۱۵؍ جنوری ۲۰۲۲ء کو صفحہ ۳؍ پر   شائع کی تھی۔ 
 ممبئی اور ریاست کے دیگر علاقوں کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوگا کہ جہاں جہاں بھی ٹیکہ سینٹر قائم کئے گئے تھے اگر وہ پہلے سے طبی مرکز یا اسپتال نہیں تھے تو ایک وقت کے بعد اُنہیں تحلیل کردیا گیا مگر ممبرا کا یہ ٹیکہ سینٹر اُن ٹیکہ سینٹروں سے مختلف ہے۔ جلد ہی یہاں ممبرا ہیلتھ سینٹر اور میٹرنٹی ہوم کو منتقل کیا گیا۔ اس منتقلی سے کووڈ ٹیکہ سینٹر کے باقاعدہ اسپتال میں تبدیل ہونے کا عمل مستحکم ہوا۔ جنوری ۲۰۲۲ء میں تھانے میونسپل کارپوریشن کے ایوان میں ایک تجویز منظور کرکے  اسے حکیم اجمل خاں میونسپل اسپتال نام دیا گیا۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے طرز پر تھانے کے پلاٹینم اسپتال کے تعاون سے چلایا جانے والا یہ اسپتال سپر اسپیشلٹی اسپتال میں تبدیل ہوتا جارہا ہے۔  
 واضح رہنا چاہئے کہ اس اسپتال کو پوری صلاحیت کے ساتھ شروع کرنے کیلئے متعدد مقامی نمائندوں نے مظاہرے اور احتجاج کئے، میونسپل کمشنر سے ملاقاتیں کیں اور میمورنڈم دیئے۔ لاکھوں کی آبادی پر مشتمل ممبر ا کے شہریوں کو مفت علاج کی سہولت نہ ملنے پر  اسو سی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس (اے پی سی آر) نے بامبے ہائی کورٹ میں پی آئی ایل بھی داخل کی تھی جس میں جہاں ایک جانب حکیم اجمل خان میونسپل اسپتال شروع کرنے میں کوتاہی برتنے پر شہری انتظامیہ کو کٹہرے میں کھڑا کیا گیا  وہیں مطالبہ کیا گیا تھا کہ یہاں مفت علاج کی سہولت ملے۔ عدالت نے جنوری ۲۰۲۴ء میں ٹی ایم سی کو اسپتال شروع کرنے اور پوری صلاحیت کے ساتھ جاری رکھنے کا حکم دیا  تھا۔
 حکیم اجمل خان میونسپل اسپتال ملکیت تو ٹی ایم سی کی ہے لیکن یہاں پر علاج کی سہولتیں فراہم کرنے کی ذمہ داری پلاٹینم ہاسپیٹلس پرائیویٹ لمٹیڈ کو سونپی گئی ہے۔ اسپتال میں ممبرا اور تھانے میونسپل کارپوریشن کی حدود میں رہنے والے غریب  مریضوں کا مفت علاج کیا جاتا ہے اور کسی طرح کی فیس نہیں لی جاتی ہے۔
 ا س نمائندہ نے میڈیکل آفیسر اور کو آرڈینیٹر شرمین ڈینگا سے رابطہ کرکے مزید معلومات حاصل کرنی چاہی تو اُنہوں نے بتایا کہ ۱۰؍ نومبر ۲۰۲۴ء   کو  شروع ہونے والے اس اسپتال میں ۸؍ وارڈ ہیں۔ ان میں ۱۴؍ بیڈ کا  میڈیکل انٹینسیو کیئر یونٹ (ایم آئی سی یو)، ۱۴؍ بیڈ کا سرجیکل انٹینسیو کیئر یونٹ (ایس آئی سی یو)،  امراض ِ قلب  کے علاج کیلئے ۱۷؍ بیڈ کا پوسٹ کیتھ، ۱۸؍ بیڈ  اور ۲۵؍ بیڈ پر مشتمل وارڈ (بالترتیب نمبر ۸؍ اور ۹؍)  ہے۔ چھوٹے بڑے آپریشن کے بعد مریضوں کو وارڈ نمبر ۱۰؍ میں رکھا جاتا ہے جو ۲۶؍ بیڈ پر مشتمل ہے۔ یہاں کا جنرل وارڈ نمبر ۳، اکیس (۲۱)؍  بیڈ  پر اور نمبر چھ (۶)، ۲۲؍ بیڈ پر مشتمل ہے۔
 شارمین ڈینگا کے بقول: ’’اسپتال میں مستقبل قریب میں مزید انتظامات ہوں گے مثلاً بچوں کا وارڈ،  آپتھیلمولوجی  آپریشن تھیٹر اور کینسر کی تشخیص اور علاج کا آنکو لوجی ڈپارٹمنٹ بھی شروع کیاجائیگا۔‘‘ اسپتال ذرائع کے مطابق یہاں  مختلف جانچ مثلاً  ایکس رے، سی ٹی اسکین، ایم آر آئی،  یو ایس جی، ۲؍ ڈی ایکو، اسٹریس ٹیسٹ، پی ایف ٹی ٹیسٹ اور دیگر ٹیسٹ مفت کئے جاتے ہیں۔  اس تعلق سے کورونا کے دور سے اسپتال سے وابستہ کو آرڈی نیٹر ممتاز شاہ نے ا س نمائندہ کو بتایا کہ ’’ حکیم اجمل  خان اسپتال کی عمارت کو ابتداء میں گراؤنڈ پلس ۳؍ تعمیر کرنے کی تجویز تھانے میونسپل کارپوریشن میں منظو رکی گئی تھی جس کیلئے ۱۵۰؍ کروڑ روپے مختص کئے گئے تھے لیکن تعمیر میں مسلسل تاخیر  کے سبب اِسے ایک منزلہ رکھا گیا جس کی لاگت ۳۰۰؍ کروڑ تک پہنچ گئی۔ کافی  جدوجہد کے بعد اسپتال شروع ہوا اَور جاری ہے لیکن حکیم اجمل خان سے منسوب کئے جانے کا حق ادا نہیں ہورہا ہے جن کا تعلق طب ِ یونانی سے تھا۔ طب یونانی کی سہولت دیگر اسپتالوں میں تو ہے یہاں نہیں ہے جس کیلئے ہم نے  اور ’’طب ِیونانی‘‘ ( یونانی ڈاکٹروں کی تنظیم ) نے متعدد مرتبہ میونسپل کمشنر سے درخواست کی ہے ، ہم اُمید کرتے ہیں کہ جلد ہی یہ شعبہ بھی شروع ہوجائیگا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK