Inquilab Logo Happiest Places to Work

ڈومبیولی کی۶۵؍غیرقانونی عمارتوں کےمکینوں کا آزادمیدان میں دھرنا

Updated: July 16, 2025, 12:05 AM IST | Mumbai

موسلادھاربارش کے باوجود متاثرین نے احتجاج کیا ۔ وزیراعلیٰ کوکسی سے ناانصافی نہ ہونے دینے کا اپنا وعدہ دلایا ۔ ریاستی وزیرادے سامنت کی یقین دہانی پراحتجاج ملتوی کردیا گیا

Residents of Dombivali are staging a sit-in at Azad Maidan. They are also holding placards with various slogans in their hands.
ڈومبیولی کے مکین آزادمیدان میں دھرنا دیتے ہوئے ۔ ان کے ہاتھوں میں مختلف نعروں والے پلے کارڈز بھی ہیں۔

زمین مافیا  نے کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن(کے ڈی ایم سی)کی حدود میں میونسپل افسران کی جعلی دستخط اور فرضی مہر کا استعمال کرنے کے بعد `مہاریرا  کا سرٹیفکیٹ حاصل کرکے عمارتوں کو قانونی بتا کر فلیٹ خریدنے والے مکینوں کے ساتھ فریب دہی کی تھی۔اس معاملے میں بامبے ہائی کورٹ نے غیرقانونی عمارتوں کو منہدم کرنے کا حکم دیا ہے۔  ان عمارتوں کو بچانے کیلئے کوئی بھی آگے نہیں آرہا ہے اس لئے متاثرین نےمنگل کو ممبئی کے آزاد میدان میں دھرنا دیا۔ موسلادھار بارش کی پرواہ نہ کرتے ہوئے احتجاج کرنے والے سیکڑوں مکینوں نے وزیر صنعت ادے سامنت کی یقین دہانی کے بعد اپنا دھرنا آندولن ملتوی کردیا۔
 کے ڈی ایم سی کی حدود میں واقع ۶۵ غیرقانونی عمارتوں کے ایک ہزار سے زائد مکینوں نے ریاستی حکومت کی وعدہ خلافی اور انہدامی کارروائی کی لٹکتی تلوار کے خلاف منگل کو موسلادھار بارش کے باوجود  آزاد میدان میں دھرنا دیا۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں خواتین،چھوٹے بچوں اور معمر  افراد نے شرکت کی۔ اسمبلی اجلاس کے دوران حکومت  کی توجہ مبذول کرانے کیلئے ۶۵ ؍عمارتوں کے مکینوں نے آزاد میدان کا انتخاب کیا تھا۔
 یاد رہے کہ بامبے ہائی کورٹ نے جعلی دستخط اور کے ڈی ایم سی کی فرضی مہر کا استعمال کرکے `مہاریرا  کا سرٹیفکیٹ حاصل کرکے ڈومبیولی میں تعمیر کی گئی غیرقانونی ۶۵ ؍عمارتوں کو منہدم کرنے کا حکم دیا تھا۔اس فیصلہ کے بعد ان عمارتوں میں رہائش پذیر ساڑھے ۶؍ ہزار مکینوں کی نیند  حرام ہوگئی تھی۔ بعدازاں کے ڈی ایم سی انتظامیہ نے نوٹس جاری کرتے ہوئے عمارتوں کو خالی کرنے کا حکم دیا تھا۔جب اس معاملے میں سیاسی پارہ گرم ہوگیا تو وزیر اٰعلی دیویندر فرنویس نے متاثرین کو یقین دلایا تھا کہ انہیں بے گھر ہونے نہیں دیا جائے گا،سرکار ان کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دے گی۔ اس کے باوجود اس معاملے میں حکومتی سطح پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔اس کے برعکس مانسون میں کے ڈی ایم سی نے ایک بار پھر مکینوں کو نوٹس دے کر فوری طور پر گھر خالی کرنے کا حکم دیا۔اس حکم نامہ سے متاثرین میں خوف کا ماحول ہے۔
  ریاستی حکومت کی توجہ مبذول کرانے اور وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کو اپنا وعدہ  یاد دلانے کیلئے ۶۵ ؍عمارتوں کے مکینوں نے آزاد میدان میں دھرنا دیا۔اس بارے میں نمائندہ انقلاب سے بات کرتے ہوئے پرنو پاٹل نے کہا کہ پولیس  اور میونسپل انتظامیہ  خاطی بلڈروں کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے انہیں ہی نوٹس بھیج رہا تھا۔ہم نے اپنی زندگی کی پوری پونجی لگا کر فلیٹ خریدا تھا۔ ارنب مسکے نامی مکیں نے بتایا کہ لوگوں نے ’مہا ریرا‘ سرٹیفکیٹ اور دیگر ضروری قانونی دستاویزات کی جانچ کے بعد ہی عمارتوں میں اپنا گھرخریدا تھا،ہمیں کیا معلوم تھا کہ زمین مافیا  اور بلڈروں نے فرضی دستاویزات بنائے ہیں۔اس میں ان کی کیا غلطی ہے۔کوئی بھی شخص گھر خریدنے سے پہلے سرکاری دستاویزات اور `مہاریرا  سرٹیفکیٹ کی تحقیقات کرتا ہے، اب اگر وہ ہی فرضی نکلے تو ہمارا کیا قصور؟
 وزیر صنعت ادے سامنت نے تقریبا ۳ ؍بجے آزاد میدان میں دھرنے پر بیٹھے ہوئے مظاہرین سے ملاقات کی۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ  وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس بدھ کو  ۶۵ ؍عمارتوں کے مکینوں کے ایک وفد سے ملاقات کریں گے۔سرکار کسی بھی مکین کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دےگی۔انہوں نےیہ بھی کہا کہ ۶۵ ؍عمارتوں کے مکینوں کے ساتھ ہوئی دھوکہ بازی کے پیش نظر سرکار نے ایک پالیسی مرتب کی ہے جس کے تحت مکینوں کو بے گھر ہونے سے بچایا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK