Inquilab Logo

دنیا بھر میں سنگین مالی مسائل کے درمیان عالمی بینک کے سربراہ ڈیوڈ مالپاس کا استعفیٰ

Updated: February 17, 2023, 7:36 AM IST | Washington

بائیڈن انتظامیہ سے اختلافات کے بعد طے شدہ مدت کار سے ایک سال قبل ہی عہدہ چھوڑ دیا ،اب امریکی صدرنیا سربراہ مقرر کریں گے

David Malpass, the outgoing head of the World Bank
عالمی بینک کے رخصت پذیر سربراہ ڈیوڈ مالپاس

عالمی بینک کے سربراہ ڈیوڈ مالپاس نے اعلان کیا ہے کہ وہ موسمیاتی تبدیلی کی پالیسیوں پر جو بائیڈن  انتظامیہ کے ساتھ اختلافات کے بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہو رہے ہیں۔ انہوں نے اپنی ۵؍ سالہ مدت کے اختتام سے تقریباً ایک سال قبل جون میں اپنا عہدہ چھوڑ دیں گے۔اپنے عہدے سے دستبردار ہونے کے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے مالپاس نے کہا کہ ’’ترقی پذیر ممالک کو  ناقابل یقین بحران کا سامنا ہے لیکن  مجھے فخر ہے کہ بینک نے اس بحران کا موثر طریقے سے مقابلہ کیا ہے اور کئی ممالک کو مدد بہم پہنچائی ہے۔‘‘ خیال رہے کہ ڈیوڈ مالپاس کے مستعفی ہونے کا اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا جب دنیا کے کئی ممالک شدید مالی مسائل کا شکار ہیں اور ترقی پذیر ممالک خاص طور پر کووڈ کے بعد سے شدید معاشی پریشانیوں میں گھرے ہوئے ہیں۔ ان میں سری لنکا اور پاکستان کا نام سب سے اوپر ہے۔
 واضح رہے کہ عالمی بینک کا سربراہ مقرر کرنا امریکی صدر کا اختیار ہے جو امریکی شہری ہی ہوتا ہے۔ اس لئے بائیڈن ان کا جانشین جلد ہی مقرر کرسکتے ہیں۔ مالپاس سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے قریبی تھے  اور انہیں ٹرمپ نے ہی اس عہدہ پر تعینات کیا تھا۔ مالپاس نے ٹرمپ  کے لئے ۲۰۱۶ء اور ۲۰۲۰ء کی  انتخابی مہم چلائی تھی  ۔ وہ  عالمی بینک میں جانے سے قبل ٹریژری انڈر سیکریٹری برائے بین الاقوامی امور تھے۔ بائیڈن کے مقابلے میں نظریاتی طور پر ٹرمپ کے زیادہ قریب مالپاس، گزشتہ سال نیویارک ٹائمز کے ایک پروگرام میں اس بات کو قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے نظر آئے کہ ماحولیاتی تبدیلی انسانوں سے بنی گرین ہاؤس گیسوں کے نتیجے میں ہوئی ہے۔اس پر انہیں سابق نائب صدر الگور سمیت کئی دوسرے لوگوں نے تنقید کا نشانہ بنایا تھا  ۔ ساتھ ہی عالمی بینک کو تیل اور گیس کے منصوبوں کی مالی معاونت جاری رکھنے پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا  جارہا تھا ۔ اسی پروگرام کے بعد سے بائیڈن انتظامیہ اور ان میں اختلافات بڑھ گئے تھے اور یہ اندازہ لگایا جارہا تھا کہ انہیں بائیڈن انتظامیہ عہدہ سے ہٹاسکتا ہےلیکن اس سے قبل انہوں نے خود ہی استعفیٰ دے دیا ہے۔
  ڈیوڈ مالپاس کے کریئر پر نظر ڈالیں تو ۱۹۹۳ء میں وہ انویسٹمنٹ فرم بیئر اسٹارنز کے معاشی مشیر  تھے  جو ۲۰۰۸ء کے مالیاتی بحران میں کنگال  ہو گئی۔ اس کے بعد انہوں نے اپنی فرم بنائی۔ انہوں نے سینیٹ کے انتخابات میں ریپبلکن نامزدگی کیلئے ناکام بولی بھی لگائی تھی۔ مالپاس نے اس سے قبل رونالڈ ریگن اور جارج بش کے ساتھ بھی کام کیا تھا۔

world bank Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK