بنگلہ دیش میں طوفانی بارش کے نتیجے میں تقریباً ۱۳؍ افراد کی موت ہوئی ہے۔ اقوام متحدہ (یو این) کے ڈیٹا کے مطابق بنگلہ دیش میں ہر سال طوفانی بارش کی وجہ سے ۳۰۰؍ افراد کی موت ہوتی ہے۔
EPAPER
Updated: May 12, 2025, 3:35 PM IST | Dhaka
بنگلہ دیش میں طوفانی بارش کے نتیجے میں تقریباً ۱۳؍ افراد کی موت ہوئی ہے۔ اقوام متحدہ (یو این) کے ڈیٹا کے مطابق بنگلہ دیش میں ہر سال طوفانی بارش کی وجہ سے ۳۰۰؍ افراد کی موت ہوتی ہے۔
انادولو ایجنسی اور چینل ۲۴؍ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ’’بنگلہ دیش میں طوفانی بارش کے نتیجے میں تقریباً ۱۳؍ افراد کی موت واقع ہوئی ہے۔ اتوار کو بنگلہ دیش کے مشرقی ضلع براہمنباڑیا اور کِشور گنج میں بجلی گرنے کے نتیجے میں ۹؍ افراد کی موت واقع ہوئی تھی جن میں ایک بچہ اور چند کسان بھی شامل ہیں۔ چینل ۲۴؍ نے رپورٹ کیا ہے کہ ’’مزید برآں چھپائی نواب گنج، نو گاؤں ضلع، شیر پور ضلع اور حبی گنج میں طوفانی بارش کے نتیجے میں ایک ایک شخص کی موت ہوئی ہے۔ اس حادثے میں تقریبا ً ۴؍ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ علاوہ ازیں بنگلہ دیش کے میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ (بی ایم ڈی) کی فورکاسٹ کے مطابق ’’اتوار کی شام بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ سمیت ملک بھر میں گرمی کی لہر کے دوران مختلف اضلاع میں گرج چمک تھی۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: امریکی صدر ٹرمپ کا آئندہ ہفتے مشرق وسطیٰ کا اہمیت کا حامل دورہ
لوگوں کی جانیں بچانے کی آگاہی
۲۸؍ اپریل ۲۰۲۵ء کی شام طوفانی بارش کی وجہ سے تقریباً ۱۷؍ افراد کی موت واقع ہوئی تھی جس کے بعد لوگوں کی جانیں بچانے کی آگاہی کو فروغ دیا گیا۔ رضاکارانہ اداروں نے سیو دی سوسائٹی اور تھنڈرسٹورم ایورنیس فورم، جو طوفانی بارش کے تعلق سے آگاہی پھیلانے کے اپنے کام کیلئے جانے جاتے ہیں، نے اپنے بیان میں طوفانی بارش کی وجہ سے جانوں کے ضیاع پر تشویش کا اظہار کیا۔ کبیر البشر، جو ادارے کے صدر اور جہانگیر نگر یونیورسٹی میں ٹیچر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، نے بتایا کہ ’’مہلوکین میں سے ۷۰؍ فیصد زراعتی کاموں سے وابستہ تھے۔‘‘ انہوں نے لوگوں کی جانے بچانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ طوفانی بارش کو روکنے کا کوئی ذریعہ نہیں ہے۔ اقوام متحدہ (یو این) کے ڈیٹا کے مطابق ’’بنگلہ دیش میں طوفانی بارش کے نتیجے میں ہر سال ۳۰۰؍ افراد کی موت ہوتی ہے۔ امسال ۳۰؍ اپریل ۲۰۲۵ء کو بنگلہ دیش میں طوفانی بارش کے سب ۶۷؍ افراد جبکہ گزشتہ سال ۲۹۷؍ افراد نے اپنی جانیں گنوائی تھیں۔‘‘ زیادہ تر اموات اپریل سے جون کے درمیان واقع ہوتی ہیں۔ مہلوکین کی تعداد بڑھنے کے درمیان بی ایم ڈی نے امسال یکم اپریل کے بعد سے طوفانی بارش کی وارننگ جاری کی ہے۔