• Sat, 01 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’روہت کا والدین سے پیسہ وصول کرنے کا منصوبہ تھا‘‘

Updated: November 01, 2025, 8:36 AM IST | Mumbai

پوائی واقعہ میں زخمی ہونے وا لی معمرخاتون کے بقول : اس نے کہا تھا کہ وہ ہر بچے کےگھر والوں سے ایک ایک کروڑ روپے لینے کے بعد انہیں چھوڑ دے گا

Mangla, who was injured during the incident at RA Studios in Powai, is undergoing treatment at Patna Hospital. (PTI)
پوائی کے آراے اسٹوڈیو میں ہوئے واقعہ کے دوران زخمی ہونے والی منگلا پاٹنکراسپتال میں زیرعلاج ہے۔ (پی ٹی آئی)

جمعرات کو پوائی کے آر اے اسٹوڈیو میں یرغمال بنائی گئی ایک بچی اور معمر خاتون نے بتایا ہے کہ روہت آریہ نے انہیں کمرے سے باہر نکلنے سے روکنے کیلئے کہا تھا کہ سین شروع ہے، تم لوگ آرام سے بیٹھو۔ اس دوران پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزم نے پولیس کی آمدپر نگاہ رکھنے کیلئے تمام کھڑکی اور دروازوں پر ’موشن ڈٹیکشن سینٹر‘ نصب کررکھا تھا اور تمام سی سی ٹی وی کیمروں کا رخ دیگر جانب پھیر دیا تھا تاکہ پولیس اس پر نظر نہ رکھ سکے۔ واضح رہے کہ روہت آریہ نے ایک ویب سیریز میں اداکاری کا کام دینے کے بہانے ۱۷ بچوں کو آڈیشن کے نام پر بلایا تھا۔ ان میں سے ایک بچی نے رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کی ہے ۔اس نے بتایا کہ وہ لوگ ۲؍ سے ۳؍ روز سے آڈیشن کیلئے آرہے تھے اور روہت کا رویہ ان کے ساتھ دوستانہ تھا۔ 
 یرغمال بنائی گئی ایک لڑکی کے مطابق واردات کے وقت روہت نے تمام بچوں کو اوپر کمرے میں جاکر بیٹھنے کو کہا اور کچھ دیر بعد دروازہ بند کردیا۔ جب کچھ بچوں کو رفع حاجت کی ضرورت پیش آئی اور اس سے کہا گیا تو اس نے کہا سین (شوٹنگ) شروع ہے تم لوگ اندر سکون سے بیٹھو۔ بچی نے مزید کہا کہ ’’مزید کچھ وقت گزرنے کے بعد ہمیں نیچے سے ہمارے والدین کے رونے کی آوازیں آنے لگیں جس سے ہمیں فکر ہوگئی۔ اس وقت میری دادی نے نیچے موجود میری والدہ کو فون کیا اور ان سے بات چیت کے بعد انہوں نے سب بچوں کو ایک کمرے میںلے جاکر بٹھا دیا اور وہ ہمارا خیال رکھ رہی تھیں۔‘‘ اس لڑکی نے یہ بھی کہا تھا کہ اس کی دادی کو باہر گرمی ہو رہی تھی اس لئے انہیں بچوں کے ساتھ اے سی میں بیٹھنے کی اجازت دی گئی تھی۔ 
 یرغمال بنائے گئے افراد میں ۷۵؍ سالہ منگلا پاٹنکر بھی شامل تھیں اور ان پر دروازہ گرنے سے وہ زخمی ہوگئیں جس کی وجہ سے انہیں احتیاطاً اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا ۔ اسپتال میں انہوں نے بتایا کہ انہیں یقین ہے کہ روہت تنہا نہیں تھا۔ ان کے مطابق روہت کے ساتھ ایک سانولے رنگ کا شخص موجود تھا اور ان دونوں نے تمام بچوں کو اور انہیں ایک کمرے میں جانے کو کہا تھا۔ ابتداء میں سب کچھ ٹھیک لگ رہا تھا لیکن انہیں اس وقت کچھ شبہ ہونے لگا جب ان دونوں نے کسی کو بھی دوپہر کا کھانا کھانے کیلئے باہر جانے کی اجازت نہیں دی۔ جب انہوں نے اپنی بیٹی وندنا جادھو اور پوتی نرالی کو فون کرنے کی کوشش کی تو اس سانولے رنگ کے شخص نے انہیں سختی سے فون پر کسی سے بھی بات کرنے سے منع کردیا۔ 
 ان کا کہنا ہے کہ روہت نے نہ تو کسی کو کوئی نقصان پہنچایا اور نہ ہی کسی سے سختی سے بات چیت کی لیکن اس نے کہا کہ اس کے پاس پیسے نہیں ہیں اور وہ ہر بچے کےگھر والوں سے ایک ایک کروڑ روپے لینے کے بعد انہیں چھوڑ دے گا۔ اس نے اپنا دھمکی آمیز ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈالنے کے ساتھ تمام بچوں کے والدین کو بھی بھیج دیا تھا۔ اس نے آڈیشن کیلئے ان بچوں کا انتخاب کیا تھا جو امیر گھرانوں سے تھے اور اس نے ان کی فیس بھی معاف کردی تھی کیونکہ شاید اس نے کافی پہلے یہ منصوبہ بندی کی ہوگی کہ بعد میں ان سے پیسے وصول کرلے گا۔ 
 تفتیشی افسران کے مطابق ملزم نے تمام کھڑکی اور دروازوں پر ’موشن ڈٹیکشن سینسر‘ نصب کردیئے تھے تاکہ اگر پولیس اندر داخل ہونے کی کوشش کرے تو اسے پتہ چل جائے۔ اس کے علاوہ اس نے تمام سی سی ٹی وی کیمروں کے رخ دیگر جانب پھیر دیئے تھے تاکہ پولیس اسے دیکھ نہ سکے۔ پولیس کو اس جگہ سے ایئرگن، کیمیکل، ربر سالوشن (جسے جلایا جاسکتا ہے) اور لائٹر ضبط کرکے جانچ کیلئے بھیج دیا ہے۔
 اس واردات کا سب سے اہم گواہ اور اس کی تفصیلات بتانے والا شخص روہت آریہ کا ویڈیو گرافر روہن اہیر ثابت ہوا   جو گزشتہ تقریباً ۱۰؍ برسوں سے ملزم کے ساتھ کام کررہا ہے۔ روہن نے روہت کے ساتھ ان تمام پروجیکٹوں کی ویڈیو شوٹنگ کی تھی جس کی رقم  سرکار سے نہ ملنے کی وجہ بتا کر روہت نے بچوں کو یرغمال بنایا تھا۔
 روہن کے مطابق آڈیشن مکمل ہوچکا تھا، اس کے باوجود روہت نے مزید ایک دن شوٹنگ کرنے پر اصرار کیا تھا اور کہا تھا کہ اسے آتشزدگی کے سین کی شوٹنگ کرنی ہے اور روہن کو ۵؍ لیٹر پیٹرول اور پٹاخے لانے کو کہا تھا لیکن روہن کو محسوس ہوا کہ اتنی بڑی مقدار میں پیٹرول لانا خطرناک ہوسکتا ہے اس لئے وہ ربر کا سولوشن لایا تھا۔ روہت نے اس میں آگ بھی لگا دی تھی اور جب روہن نے اسے روکنا چاہا تو اس نے ایئر گن سے دھمکی دی تھی، اس کے باوجود روہن نے بچوں کی مدد کی کوشش کی تو روہت نے اس کی آنکھوں میں مرچی کا اسپرے ڈال دیا تھا جس سے وہ سیڑھیوں سے گرگیا اور اس کا ہاتھ فریکچر ہوگیا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK