Inquilab Logo

پریشان حال مزدوروں کے ساتھ آرپی ایف والوں کی زور زیادتی

Updated: April 14, 2021, 9:31 AM IST | saeed ahmed khan | Mumbai

وطن لوٹنے کیلئے ٹکٹ کی قطار میں کھڑے مزدوروں سے یہ کہہ کر کہ ’ مزدوروں کو ٹکٹ نہیں ملے گا‘‘ آدھار کارڈ چھین لیا او ر فارم سے نام کاٹ دیا

People waiting their turn at the ticket window Photo inquilab
ٹکٹ کھڑکی پر اپنی باری کا انتظار کرتے لوگ تصویر انقلاب

لاک ڈاؤن کے اندیشے  سے پریشان مزدور کسی صورت اپنے آبائی وطن پہنچ جانا چاہتے ہیں لیکن انہیںٹکٹ کے حصول میںزبردست دشواری پیش آرہی ہے ۔  اسی سلسلے میںمنگل کی صبح وکھرولی بکنگ کھڑکی پرٹکٹ نکالنے گئے مزدوروں کے آدھار کارڈ آرپی ایف نے یہ کہہ کرلے لیا اورانہیں قطار سے باہرکرنے کی کوشش کی کہ مزدوروں کو ٹکٹ نہیں ملےگا، فیملی کے ساتھ جانے والوں کو ٹکٹ دیاجائے گا۔یہ مزدور جس کارخانے میںکام کرتے ہیں اس کے مالک  وارث علی شیخ بھی وہاں پہنچ گئے اورآرپی ایف کی اس حرکت پر کافی بحث وتمحیص جاری رہی ۔بالآخر وقت ضائع کرنے کے بعد مزدور خالی ہاتھ اپنےکارخانہ لوٹے ۔
 سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ریلوےنےیہ قانون کب بنایا کہ مزدور یا تنہا جانےوالے شخص کوٹرین کاٹکٹ نہیںملے گا ؟ اوراگرواقعی ایسا کوئی قانون بنایا گیا ہے تو اس قانون یا ضابطے کی کیا حیثیت ہوگی ؟ اوراگر اس طرح کی تفتیش کا مقصد موجودہ وقت میںدلالوںپرلگام لگانا ہے تو آرپی ایف کواپنے طور پریہ معلوم کرنا چاہئے کہ حقیقی معنوں میںمسافر کون ہے اورٹکٹ کی دلالی کرنے کے قطار میںکون کھڑا ہے یا کھڑا کیا گیا ہے ؟  
 پورا معاملہ کیا ہے 
 وارث علی شیخ نے انقلاب کوبتایا  کہ ’’ لاک ڈاؤن کےسبب مزدور کا م کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں اوروہ اپنے وطن بھاگ رہے ہیں۔ منگل کی صبح کو ان کے کارخانے میںکام کرنےوالے ۶؍ مزدوروں کاتتکال ٹکٹ نکالنے کیلئے ۲؍ مزدور اسٹیشن  پہنچے اورایک ایک فارم پر اپنے تین تین ساتھیوں کا نام لکھ کرقطار میںکھڑے ہوگئے۔ اس وقت آرپی ایف کی انیتا نام کی خاتون اہلکار اور ایک جوان آئے اورفارم دیکھ کر کہا کہ تم لوگوں کوٹکٹ نہیںملے گا، صرف فیملی کے ساتھ جانے والوں کوٹکٹ ملے گا۔اس کےبعد انہوںنے ان کے آدھار کارڈ لے لئے اورریزرویشن فارم جس پر تین تین مزدوروں کےنام لکھے تھے، اسے چھین کر دو ناموں کو کاٹ دیا۔‘‘وارث شیخ نےیہ بھی بتایاکہ’’ کافی بحث کے بعد دونوں آرپی ایف والوں نے دوسرا فارم بھرکرمزدوروں کو لائن میں کھڑے ہونے کو کہا اوریہ بھی کہا کہ بعد میںآفس میںآکر آدھار کارڈ لے لینا۔ ‘‘ انہوںنےیہ بھی کہا کہ ’’ ایک توآرپی ایف والوں کی جانب سے پریشان کیا گیا اور دوسرے کاؤنٹر پرپہلے ہی نمبرپرویٹنگ آگیا ،اس لئے مزدور نامراد لوٹے۔‘‘ 
 وارث شیخ کے مطابق ’’ آرپی ایف کے جوانوں کی ذمہ داری نگرانی کی ہے ، انہیںیہ کس نے حق دیا کہ وہ مزدوروں کوقطار سے باہر نکالیں، یا ا ن کافارم لے کردیگرناموں کوکاٹ دیں یا اس کا آدھارکارڈ جمع کرلیں۔کیاکسی مزدورکا ٹکٹ لیناجرم ہے ؟ 
 ’کوئی بھی ٹکٹ لے سکتا ہے ‘
 اس تعلق سےسینٹرل ریلوے کے چیف پی آر او شیواجی ستار سے انقلاب نے رابطہ کیا تو  انہوں نے کہا کہ’’ کوئی بھی شخص قانونی طور پرٹکٹ لے سکتا ہے،مزدور ہو یا کسی بھی پیشہ سے اس کا تعلق ہو۔لیکن ایسا کیوں ہوا؟اس کے بارے میںمیںمعلومات حاصل کرکے بتاتا ہوں ۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK