Inquilab Logo Happiest Places to Work

ویسٹرن ریلوے : بلاٹکٹ مسافروں سے ایک ماہ میں ۲۱؍کروڑ روپے سے زائد جرمانہ وصول

Updated: May 10, 2025, 6:39 PM IST | Saeed Ahmad Khan | Mumbai

ویسٹرن ریلوے میں ۵؍ برس میں دوسری مرتبہ ایک ماہ میں مسافروں سے۲۱؍کروڑ روپے سے زائد جرمانہ وصول کیا گیا۔ یہ جرمانہ میل، ایکسپریس، ہالی ڈے اسپیشل، پسنجر اور اسپیشل ٹرینوں کے علاوہ ممبئی کے مضافاتی سیکشن میں لوکل ٹرینوں کے مسافروں سے وصول کیا گیا۔

TC fine receipt being collected at Western Railway. Photo: INN
ویسٹرن ریلوے میںٹی سی جرمانہ کی رسید کاٹتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

ویسٹرن ریلوے میں ۵؍ برس میں یہ دوسرا موقع ہے جب ایک ماہ، اپریل میں سب سے زیادہ مسافروں سے جرمانہ وصول کیا گیا۔ ایک ماہ میں جرمانے کی وصول کردہ رقم ۲۱؍ کروڑ ۸۹؍ لاکھ روپے ہے۔ یہ جرمانہ میل، ایکسپریس، ہالی ڈے اسپیشل، پسنجر اور اسپیشل ٹرینوں کے علاوہ ممبئی کے مضافاتی سیکشن میں لوکل ٹرینوں کے مسافروں سے وصول کیا گیا۔ 
 ویسٹرن ریلوے کے کمرشیل شعبے کی جانب سے اپریل ۲۰۲۵ء میں بلاٹکٹ مسافروں کے خلاف مہم چلائی گئی جس کازبردست نتیجہ برآمد ہوا اور مذکورہ بالا رقم جرمانے کے طور پروصول کی گئی۔ اس میں ۶؍کروڑ روپے لوکل ٹرینو ں کےمسافروں کے خلاف کی گئی کارروائی کے بھی شامل ہیں۔ لوکل ٹرینو ں میں بلاٹکٹ سفر کرنے والے ایک لاکھ معاملات کا پتہ لگایا گیا اوران سے مذکورہ رقم وصول کی گئی۔ 

یہ بھی پڑھئے: بی کے سی تا آچاریہ آترے چوک میٹرو لائن کا افتتاح

ویسٹرن ریلوے کے چیف پی آر او ونیت ابھیشیک نے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ ’’ریلوے کی جانب سے ہمیشہ کارروائی کی جاتی ہے لیکن ایسا موقع ۵؍برس میں دوسری مرتبہ آیا ہے جب اتنی بڑی تعداد میں کارروائی کی گئی۔ اس میں بلاٹکٹ سفر کرنے والے، ضابطہ شکنی کرنےوالے، متعینہ دوری سے زائد دوری تک سفر کرنےوالے، بغیر بُک کرائے سامان لے جانے والے، دوسروں کےنام بُک کرائے گئے ٹکٹ وغیرہ کے علاوہ اے سی لوکل ٹرینو ں میں بلاٹکٹ یا غیراے سی ٹرینوں کے ٹکٹ پر سفر کرنے والے ۶؍ ہزار مسافروں کے خلاف کارروائی کی گئی اور ان سے ۲۰؍ لاکھ ۲۴؍ ہزار روپے جرمانہ وصول کیا گیا۔ مسافر ایسا نہ کریں، احتیاط برتیں تاکہ کارروائی سے بچیں۔ ‘‘ 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK