سی ای اے نے کہا ہے کہ آر بی آئی اور حکومت کمزور روپے سے پریشان نہیں ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ موجودہ قیمت نے تمام بری خبروں کو جذب کر لیا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ مارچ۲۰۲۶ء تک روپے میں اصلاح ممکن ہے۔
EPAPER
Updated: September 23, 2025, 6:24 PM IST | Mumbai
سی ای اے نے کہا ہے کہ آر بی آئی اور حکومت کمزور روپے سے پریشان نہیں ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ موجودہ قیمت نے تمام بری خبروں کو جذب کر لیا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ مارچ۲۰۲۶ء تک روپے میں اصلاح ممکن ہے۔
روپیہ ڈالرس کے مقابلے میں ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ منگل کو روپیہ تقریباً۵۰ء۰؍ فیصد گر گیا۔ ڈالر کے مقابلے روپیہ۴۵؍ پیسے کمزور ہوکر ۷۶ء۸۸؍پر بند ہوا۔ انٹرا ڈے روپیہ۸۰ء۸۸؍ کی ریکارڈ کم ترین سطح کو چھو گیا۔ یہ بتاتے ہوئے کہ روپیہ کیوں گر رہا ہے سی این بی سی ٹی ۱۸؍ کی کنسلٹنگ ایڈیٹر لتا وینکٹیش نے کہا کہ روپیہ کو ایک نئی نچلی سطح پر دیکھا جارہا ہے۔ ڈالر کی بھاری مانگ کی وجہ سے روپیہ منگل کو ۵ء۰؍ فیصد گر گیا۔ اس نے منگل کو۴۵ء۸۸؍ کی کلیدی سپورٹ لیول کو توڑ دیا۔ بہت سے درآمد کنندگان اور ڈیلرز کی طرف سے مانگ بڑھ گئی ہے۔
غیر ملکی سرمایہ کاروں کے ذریعہ ۲۹۱۰؍کروڑ کی بڑے پیمانے پر فروخت نے بھی روپے پر دباؤ بڑھایا ہے۔ امریکی ویزا فیس میں اضافے نے بھی روپے کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔ اس سے ترسیلات زر پر مزید دباؤ پڑ سکتا ہے۔ دریں اثنا، مرکزی اقتصادی اتحاد (سی ای اے) نے کہا ہے کہ آر بی آئی اور حکومت کو کمزور روپے کی فکر نہیں ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ موجودہ قیمت تمام منفی خبروں کی عکاسی کرتی ہے۔ ماہرین کے مطابق مارچ۲۰۲۶ء تک روپے کی قدر میں بہتری آسکتی ہے۔ اس کی وجہ ٹیرف کے مسئلے کا حل ہو سکتا ہے۔