یوکرینی صدر ولادیمیر زیلینسکی نے روس کے اقدام کی حمایت نہیں کی۔ انہوں نے اشارہ دیا ہے کہ یوکرین کی جانب سے حملے جاری رہیں گے۔
EPAPER
Updated: May 08, 2025, 6:08 PM IST | Inquilab News Network | Moscow / Kyiv
یوکرینی صدر ولادیمیر زیلینسکی نے روس کے اقدام کی حمایت نہیں کی۔ انہوں نے اشارہ دیا ہے کہ یوکرین کی جانب سے حملے جاری رہیں گے۔
روس نے یوکرین کے ساتھ جاری جنگ کے دوران جنگ بندی نافذ کرنے کا باضابطہ اعلان کیا۔ ذرائع کے مطابق، روس کی اعلان کردہ یکطرفہ جنگ بندی ۱۱ مئی کی آدھی رات تک برقرار رہے گی۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن کے فیصلے کے بعد، کریملن نے بدھ کی دیر رات اعلان کیا کہ دوسری عالمی جنگ میں ۱۹۴۵ء میں نازی جرمنی کی شکست کی یاد میں منائی جانے والی قومی تعطیل، یوم فتح کی ۸۰ ویں سالگرہ کے موقع پر عارضی طور پر لڑائی روک دی جائے گی۔
تاہم، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے روس کے اقدام کی حمایت نہیں کی۔ انہوں نے اشارہ دیا ہے کہ یوکرین کی جانب سے حملے جاری رہیں گے۔ زیلینسکی نے غیر ملکی مہمانوں کو خبردار کیا کہ وہ ماسکو میں تقریبات میں شرکت کیلئے نہ آئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ "ان کی حفاظت کی ضمانت نہیں دے سکتے۔"
یہ بھی پڑھئے: ہندوستان نے مزید کارروائی نہ کی تو پاکستان جواب نہیں دیگا: خواجہ آصف
ماسکو نے زیلنسکی کے ان تبصروں کو "دھمکیاں" قرار دیتے ہوئے تنقید کی۔ کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے خبردار کیا کہ اگر یوکرین کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی تو روسی مسلح افواج "مناسب اور موثر جواب" دیں گی۔