• Fri, 05 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

روسی صدر پوتن کا ہندوستان میں والہانہ خیر مقدم

Updated: December 05, 2025, 7:45 AM IST | New Delhi

وزیر اعظم مودی نے گلے لگاکر استقبال کیااورپھر ایک ہی گاڑی میں بیٹھ کر دونوں لیڈرپی ایم ہاؤس پہنچے جہاں پوتن کیلئے خصوصی عشائیہ کا اہتمام تھا ،آمد کےساتھ ہی دونوں ملکوںکے درمیان۲؍ بلین ڈالر کی جوہری آبدوزکا معاہدہ بھی طے

Prime Minister Modi received Russian President Vladimir Putin at the Palam Air Base in Delhi. (PTI)
وزیر اعظم مودی نے روس کے صدر ولادیمیرپوتن کانئی دہلی کے پالم ایئر بیس پراستقبال کیا ۔(پی ٹی آئی )

روس کے صدر ولادیمیر پوتن جمعرات کی شب نئی دہلی پہنچ گئے۔ وہ ۲؍روزہ دورہ پر ہندوستان آئے ہیں۔۔پالم ایئرپورٹ پر خود وزیر اعظم نریندر مودی نے ان کا والہانہ خیرمقدم کیا۔انہوں نے اپنے دوست کوگلے لگا خوب گرم جوشی سے استقبال کیا۔اس کے بعد روسی صدر پوتن اور وزیراعظم مودی ایک ساتھ ایک ہی گاڑی میں پی ایم ہاؤس پہنچے، جہاںوزیر اعظم نے ان کے لئے خصوصی عشائیہ کا بھی اہتمام کیا۔قابل ذکرہےکہ روس یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد سے یہ ان کا پہلا ہندوستان کا دورہ ہے۔اس سے قبل روسی صدر کا آخری دورۂ ہندوستان۶؍ دسمبر ۲۰۲۱ء کو ہوا تھا۔پوتن کی ہندوستان آمد سے پہلے ہی کئی روسی وزراء دہلی پہنچ چکے ہیں، جن میں نائب وزیر اعظم ڈینس مانتوروف، وزیر دفاع سرگئی شوئیگو، اور وزیر زراعت دیمتری پیٹروف شامل ہیں۔ وزیر اعظم مودی نے انسٹاگرام پر پوسٹ کیا کہ میں اپنے دوست صدر پوتن کا دہلی میں خیرمقدم کرتے ہوئے بہت خوش ہوں۔ میں آج شام اور کل ہماری ملاقاتوں کا منتظر ہوں۔ ہندوستان اور روس کی دوستی وقت کی کسوٹی پر کھری  اتری  ہے اور اس سے ہمارے لوگوں کو بہت فائدہ ہوا ہے۔
بتایا جاتاہےکہ اس دوران ہندوستان اور روس کے درمیان کئی اہم معاہدوں پر دستخط ہوں گے جن میںایس ۴۰۰؍ میزائل سسٹم کی خریداری بھی شامل ہے۔ یہ دورہ ہندوستان اور روس کے اسٹرٹیجک تعلقات کی۲۵؍ ویں سالگرہ کے موقع پر ہے۔ اس کا آغاز۲۰۰۰ءمیں صدر پوتن اور اس وقت کے ہندوستانی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی نے دونوں ممالک کے درمیان اسٹرٹیجک شراکت داری پر دستخط کرکے کیا تھا۔ذرائع کے مطابق روس اپنا نیم کریوجینک راکٹ انجن آر ڈی۱۹۱؍ فراہم کرنے اور ہندوستان کو مینوفیکچرنگ ٹیکنالوجی فراہم کرنے کے لیے تیار ہے، جس سے خلائی شعبے میں ہندوستان کے ساتھ اپنے تعلقات مضبوط ہوں گے۔ یہ اقدام ہندوستانی خلائی پروگرام کے لیے بہت اہم ثابت ہوسکتا ہے۔دونوں ممالک کے درمیان راکٹ انجن کے معاہدے پر گزشتہ چند برسوں سے بات چیت چل رہی ہے۔ یہ روس اور ہندوستان  کے درمیان دوسرا بڑا معاہدہ ہوگا جس میں براہموس میزائل کا مشترکہ منصوبہ پہلے سے ہی جاری ہے۔
  اس سے قبل  روس کے پہلے نائب وزیر اعظم اول ڈینس مانتوروف کی قیادت میں روسی وفد نے جمعرات کے روز یہاں وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن سے ملاقات کی ۔ اس ملاقات کی جانکاری دیتے ہوئے سیتا رمن نے کہا کہ میٹنگ کے دوران باہمی فائدے کے متعدد امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا، جن میں سرمایہ کاری، بینکنگ اور مالیات سے متعلق امور شامل ہیں ۔ دونوں فریقوں نے جمعہ کے روز ۲۳؍ ویں ہند-روس سالانہ چوٹی کانفرنس کی کامیابی کی امید ظاہر کی ۔ ڈینس مانتوروف نے کہا کہ ان کا ملک ہندوستان کی برکس کی صدارت کے دوران مکمل تعاون کرے گا۔ ڈینس مانتوروف کے ساتھ روس کے اقتصادی ترقی کے وزیر میکسم ریشیٹنکوف، وزیر خزانہ سلوانوف اینٹن اور مرکزی بینک کی چیئرپرسن نیبولینا ایلویرا بھی تھیں۔ ہندوستانی وفد میں محکمۂ مالیاتی خدمات، ریزرو بینک آف انڈیا اور وزارت خارجہ کے نمائندے شامل تھے۔
  ذرائع کے مطابق ہندوستان اور روس کے درمیان دو بلین ڈالر کا معاہدہ بھی ہوگیا ہے۔ ہندوستان اور روس نے۲؍ بلین ڈالر کے جوہری آبدوز کے معاہدہ پر دستخط کیے ہیں۔ اس معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے بات چیت تقریباً۱۰؍ سال سے جاری ہے۔ دونوں ممالک نے اس معاہدے پر اتفاق کیا ہے اور ہندوستانی حکام اگلے سال نومبر میں ایک روسی شپ یارڈ کا دورہ کریں گے ۔ پوتن کا جمعہ کے روز راشٹرپتی بھون میں رسمی استقبال کیا جائے گا۔ وہاں سے وہ سیدھے راج گھاٹ جائیں گے اور بابائے قوم مہاتما گاندھی کو خراج عقیدت پیش کریں گے ۔ بعد ازاں۲۳؍ ویںہند روس چوٹی کانفرنس میں وزیر اعظم کے ساتھ اہم امور پر گفتگو کریں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK