روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا کہ یورپی یونین کے پاس امن کا کوئی ایجنڈا نہیںہے، ان کے مطالبات روس کیلئے ناقابل قبول ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ اگر یورپ جنگ چاہتا ہے تو روس اس کیلئے تیار ہے۔
EPAPER
Updated: December 03, 2025, 10:10 PM IST | Masco
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا کہ یورپی یونین کے پاس امن کا کوئی ایجنڈا نہیںہے، ان کے مطالبات روس کیلئے ناقابل قبول ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ اگر یورپ جنگ چاہتا ہے تو روس اس کیلئے تیار ہے۔
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے دعویٰ کیا ہے کہ یورپی ممالک کے پاس یوکرین جنگ ختم کرنے کا کوئی امن منصوبہ نہیں ہے۔ روسی سفارت خانہ، برطانیہ کی سوشل میڈیا پوسٹ کے مطابق، پوتن کا کہنا ہے کہ ’’جب یورپی ممالک امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی تجاویز میں ترمیم کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو ان کا صرف ایک ہی مقصد ہوتا ہے - ایسے مطالبات پیش کر کے امن کےعمل میں رکاوٹ ڈالنا جو روس کے لیے قطعی طور پر ناقابل قبول ہیں۔‘‘یہ بات اس کے فوراً بعد سامنے آئی جب روسی صدر نے کہا تھا کہ ان کا ملک جنگ کی منصوبہ بندی نہیں کر رہا، لیکن اگر یورپ ایسا چاہتا ہے تو وہ تیار ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ کی جانب سے یوکرین جنگ بند کروانے کی کوششیں تیز
دریں اثناء انہوں نے یورپ کے سربراہوں پر الزام لگایا کہ وہ امریکی نمائندوں سے ملاقات سے پہلے یوکرین تنازع پرامن معاہدہ کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔واضح رہے کہ روسی صدر کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا جب امریکی نمائندے اسٹیو وِٹکوف اور صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کُشنر، تقریباً چار سالہ جنگ ختم کرنے کیلئےاعلیٰ سطحی مذاکرات کے لیے ماسکو میں موجود تھے۔اس ملاقات سے قبل کئی دنوں تک سفارتی کوششیں ہوئی تھیں۔
بعد ازاں روسی صدر نے کہا، ’’ہم یورپ کے ساتھ جنگ کرنے کی منصوبہ بندی نہیں کر رہے، لیکن اگر یورپ چاہے اور جنگ شروع کرے، تو ہم اس وقت بھی تیار ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’ یورپ کے پاس پرامن منصوبہ نہیں ہے، وہ جنگ کی جانب کھڑے ہیں۔‘‘ پوتن نے کہا کہ جنگ ختم کرنے کے ٹرمپ کے تازہ ترین منصوبے میں یورپی ترمیم صرف ایک چیز پر مرکوز ہیں، پورے امن عمل کو مکمل طور پرسبوتاژکرنا اور ایسے مطالبات پیش کرنا جو روس کے لیے قطعی طور پر ناقابل قبول ہیں۔‘‘