وزیراعظم مودی نے مشترکہ فنڈ کی تجویز پیش کی، ہندوستان کی جانب سے ابتدائی طور پر۱۰؍ ملین ڈالر دینے کا اعلان ۔ پاکستان، بنگلہ دیش، افغانستان، سری لنکا، نیپال اور بھوٹان نےنئی دہلی کی پیش کردہ تجویز کی حمایت کی ۔ پاکستان نےکورونا سے متعلق ویڈیو کانفرنسنگ میٹنگ میں بھی کشمیر کا موضوع چھیڑا ، وادی میں مرض سے نمٹنے کیلئے پابندیاں ہٹانے کا مشورہ دیا
وزیراعظم مودی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے۔ تصویر : پی ٹی آئی
کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے وزیراعظم نریندر مودی کی پہل پر اتوار کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سارک ممالک کی میٹنگ میں متحد ہوکر اس بیماری کا مقابلہ کرنے کا عزم کیاگیا۔ وزیراعظم نریندر مودی نے اس موقع پر کورونا سے نمٹنے کیلئے سارک ممالک کے ایک ہنگامی فنڈ کی بھی تجویز پیش کی جس کی دیگر رکن ممالک نے بھی تائید کی۔
ہندوستان کی جانب سے ابتدائی طور پر اس فنڈمیں ۱۰؍ ملین امریکی ڈالر دینے کا اعلان کیا گیا۔ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے اس بات پر زور دیا کہ کورونا وائرس ’کووِڈ -۱۹‘کی وباسے ساتھ مل کر ہی مقابلہ کیا جاسکتاہے۔ میٹنگ میں وزیراعظم مودی کے علاوہ پاکستان کی جانب سے امور صحت میں وزیراعظم عمران خان کے خصوصی مشیرظفر مرزا، بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ، افغانستان کے صدر اشرف غنی، مالدیپ کے صدر ابراہیم محمد صالح، سری لنکا کے صدر گوتا بيا راجا پکشے ، نیپال کے وزیراعظم کے پی شرما اولی اور بھوٹان کے سربراہ لوٹے ٹی شیرنگ شریک ہوئے۔ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ منعقدہ اس میٹنگ کا مرکزی موضوع حالانکہ متحد ہوکر کورونا وائرس کے چیلنج کا مقابلہ کرناتھا مگر پاکستان نے اس پلیٹ فارم پر بھی کشمیر کا موضوع چھیڑا۔ پاکستان کے نمائندے ظفر مرزا نے وادی میں کورونا کے خطرے سے نمٹنے کیلئے وزیراعظم مودی کو وہاں عائد پابندیاں ختم کرنے کا مشورہ دیا۔
اس سے قبل وزیر اعظم مودی نے کہا کہ’’ دنیا کی۲۰؍ فیصد آبادی والے سارک ممالک میں کورونا وائرس سے انفیکشن کے کیس کم ہیں ،لیکن تمام ممالک کو مل کر اس چیلنج کا سامنا کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ’’ ہمیں ساتھ مل کر اس چیلنج سے لڑنا اور جیتنا ہوگا۔‘‘نیپال کے وزیر اعظم کے پی شرماا ولی نے کہا کہ اس وبا سے نمٹنے کیلئے مشترکہ سوچ کے ساتھ ایک پختہ اور مؤثر حکمت عملی بھی ضروری ہے ۔ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے وُوہان سے۲۳؍ بنگلہ دیشی طلبا ء کو نکالنے میں ہندوستان کی مدد پر وزیراعظم مودی کا شکریہ ادا کیا ۔ سری لنکا کے صدر گوتا بيا راجا پکشے نے اس بات پر زور دیا کہ جنوبی ایشیا اپنے خیالات اور تجربات کا اشتراک کرے تاکہ اس وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کو روکا جا سکے ۔ مالدیپ کے صدر ابراہیم صالح نے سارک کی سطح پرکووِڈ۱۹؍ چیلنج سے نمٹنے کے لئے پہل کرنے پر مودی کا شکریہ ادا کیا جبکہ افغانستان کے صدر اشرف غنی نے بھی کہا کہ ’’دنیا کو اس نامعلوم وبا سے نمٹنے کیلئے اسی طرح کے ایک مشترکہ اور شراکت والے فریم ورک کی ضرورت ہے۔‘‘