Inquilab Logo

زعفرانی’ترقی‘ : الہ آباد میں سڑک کے کنارے مکان کو زبردستی بھگوا رنگ سے رنگ دیاگیا

Updated: July 15, 2020, 10:20 AM IST | Agency | Allahabad

دھاندلی کے خلاف مکان مالک روی گپتا نے ایف آئی آر درج کرائی، ریاستی وزیر نے دفاع کیا، زبردستی رنگ اور مذہبی علامتیں بنانے کو ’’ترقیاتی کام‘‘ قرار دیا

Allahbad Home
ایک مزدور زبردستی پینٹنگ کرتےہوئے

الہ آباد کے بہادر گنج علاقے میں سڑک کے کنارے واقع تمام مکانات کو زبردست بھگوا رنگ میں رنگ دینے اور مذہبی علامتیں بنانے  پر تنازع ہوگیا ہے۔ مقامی افراد  نے  اس کے خلاف ایف آئی آردرج کرادی ہے جبکہ ریاستی وزیر جن کا مکان بھی اس جگہ ہے اور سمجھا جاتا ہے کہ ان ہی کی ایما  پر پورے علاقے کو بھگوا رنگ میں رنگ دیاگیا ہے، نے اس کا دفاع کرتے ہوئے اسے ’’ترقیاتی کام ‘‘ قرار دیا ہے۔ انہوں نے اس  تعلق سے تنازع کو غیر ضروری قرار دیا ہے۔ 
  بہر حال دو افراد نے اپنے گھروں کی باہری دیواروں کو زبردستی بھگوا رنگ سے رنگنے کے خلاف پولیس میں ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ان میں سے ایک  روی گپتا نے  اس کا ویڈیو بھی بنایا ہے۔  روی گپتا کا الزام ہے کہ ان کے گھر کی باہری دیوار پر رنگ کرنے والوں وک جب انہوں نے روکنے کی کوشش کی تو انہیں گالیاں اور دھمکیاں دی گئیں۔  گپتا  نے جوویڈیو شیئر کیا ہے اس میں ایک شخص کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتاہے کہ ریاستی وزیر نند گوپال نندی کے کہنے  پر یہ رنگ وروغن ہورہاہے۔  روی گپتا نے نندی کے قریبی ساتھی اور رشتے کے بھائی کمل کمار کیسر وانی کے خلاف نامزد رپورٹ درج کرئی ہے۔  ان کا کہنا ہے کہ ’’میں بہت اتنا چاہتا ہوں کہ آئین کے مطابق مجھے جو  حقوق حاصل ہیں ان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ ہو۔  مجھے سکون سے رہنے دیا جائے۔ میں تاجر ہوں، مجھے کوئی پریشان نہ کرے،  میں نے صرف اتنا کہاتھا کہ میں نہیں چاہتے   کے میری مکان کو رنگا جائے،مگر مجھے گالیاں دی گئیں اور میرے گھر کو زبردستی رنگ دیاگیا۔‘‘ دوسرے شخص نے جو ایف آئی آر درج کرائی ہے اس نے  باقاعدہ ریاستی وزیر نند گوپال نندی کو اس کیلئے ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ الہ آباد پولیس جانچ کررہی ہے جس کا کہنا ہے کہ کارروائی ہوگی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK