انتقال پر سماجوادی کے ریاستی صدر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی کےتاثرات ، محمد عارف نسیم خان اور نسیم صدیقی نے بھی غم کا اظہار کیا۔
EPAPER
Updated: November 16, 2023, 9:08 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
انتقال پر سماجوادی کے ریاستی صدر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی کےتاثرات ، محمد عارف نسیم خان اور نسیم صدیقی نے بھی غم کا اظہار کیا۔
سہاراکمپنی کے سربراہ سبرت رائے کے انتقال پر ممبئی کے سیاسی حلقوں میں بھی غم کا اظہار کیا گیا اور سیاسی لیڈروں نے اپنے تعزیتی پیغام میں انہیں اردو دوست ،سماج اور ملک کی ترقی کیلئے کوشاں رہنے والا کاروباری قرار دیا۔سبرت رائے ۱۴؍ نومبر ۲۰۲۳ء کو ممبئی کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں انتقال کر گئے۔
’سبرت نے لاکھوں نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا ‘
سماجوادی کے ریاستی صدر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی سے رابطہ قائم کرنے پرانہوں نےسبرت رائے کے انتقال پر رنج و غم کااظہار کیا ۔ انہوںنے کہاکہ’’ سبرت رائے بہت ملنسار اور زمینی آدمی تھے۔ مَیں انہیں ذاتی طو ر پر جانتا تھا۔ سبرت رائے نے اپنا کاروباری کریئر سائیکل پر لائٹری کے ٹکٹ فروخت کرنے سے شروع کیا تھا اور آسمان کی بلندی تک پہنچ گئے تھے۔ انہوں نے خردہ، رئیل اسٹیٹ اور مالیاتی خدمات کے شعبوں میں ایک بہت بڑی کاروباری سلطنت بنائی تھی اور لاکھوں نوجوانوں کو نوکریاں دی تھیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ’’ اکھلیش یادو اور سماجوادی پارٹی کے دیگر لیڈر لکھنؤ میں ان کی آخری رسومات میں شرکت کریں گے۔‘‘
’اردو زبان سے محبت کرنے والے قابل تاجر کو کھو دیا ‘
کانگریس کے ریاستی کارگزار صدر اور اقلیتی امور کے سابق وزیر محمد عارف نسیم خان سے رابطہ کرنے پرانہو ں نے کہاکہ ’’سبرت رائے کو اردو زبان سے بہت محبت تھی اور اسی لئےانہوںنے اردو اخبار اور اردو نیوز چینل بھی شروع کیا تھا۔ وہ ایک سیکولر چہرہ تھے۔ انہوں نے سہارا کےتحت نوجوانوںکے کریئر کو ایک سمت دی۔ وہ قابل کاروباری تھے جنہیں ملک کے عوام اور ملک سے محبت تھی ۔ ان کی موت سےجو خلاء پیدا ہوا ہے اسے پُر کرنا آسان نہیں۔‘‘
’سبرت رائے عوام دوست بھی تھے‘
اس ضمن میں این سی پی ( شرد پوار)کے قومی ترجمان نسیم صدیقی سے رابطہ کرنے پر انہوں نے بتایا کہ’’ سبرت رائے نہ صرف کاروباری تھے بلکہ عوام دوست بھی تھے۔ سہارا میں ہاؤسنگ کے ساتھ ساتھ دیگر بہت ساری اسکیمیں شروع کی تھیں اور ان کی ہر اسکیم میں سماج کو آگے لے جانے کا جذبہ ہوتا تھا ۔ وہ چاہتے تھے کہ ان کی اسکیموں کے ذریعے عوام آگے بڑھیں اور ملک ترقی کرے۔ ایک وقت تھا، جب انہیں غریبوں کا مسیحا بھی کہا جاتا تھا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا،’’ آنجہانی سبرت رائے نے ٹاٹا کی طرح ایک بڑی تعداد کو روزگار فراہم کیا تھا۔یہ اور بات ہے کہ آخری وقت میں انہیں چند معاملات میں فریم کر دیا گیا تھا۔ان کی موت پر ہم انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور ان کے اہلِ خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔‘‘