Inquilab Logo

سمردھی ہائی وے حادثہ کی تحقیقاتی رپورٹ پیش، ڈیزل ٹینک پھٹنے سے آتشزدگی

Updated: July 05, 2023, 9:49 AM IST | nagpure

بس ایک پولیس افسر کی بیوی کے نام رجسٹرڈ ہے ، حیران کن طور پر اس کا پی یو سی حادثے کے بعد جاری ہوا ہے ، بلڈانہ میں حادثات کو روکنے کیلئے کمیٹی تشکیل دی گئی

Police officers giving information about the report
رپورٹ کی معلومات دیتے ہوئے پولیس افسران ( تصویر: انقلاب)

گزشتہ دنوں بلڈانہ ضلع میں  سمردھی ہائی وے پر پیش آئے بھیانک حادثے میں ۲۵؍ افراد کی موت ہو گئی تھی۔ ممبئی کے فارینسک فائر اینڈ سائبر انویسٹی گیٹرس نامی ایک  پرائیویٹ ادارہ نے حادثے کی تحقیقات  کےبعد بلڈانہ ضلع کلکٹر کو رپورٹ پیش کی ہے جس میں آگ لگنے کی  اصل وجہ سامنے آئی ہے۔
  حادثہ رات۳۲:۱ بجے کے قریب پیش آیا۔ یہ بس تقریباً ساڑھے ۱ ۱؍ بجے سمردھی ہائی وے پر پہنچی تھی۔ اسوقت بس کی رفتار ۷۰؍ سے ۸۰؍ کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔ جس وقت حادثہ ہوا بس سمردھی ہائی وے کی پہلی لین یعنی اوورٹیکنگ لین پر چل رہی تھی۔  بس کا اگلا پہیہ ابتدائی طور پر سڑک کے کنارے والے سائن بورڈ سے ٹکرایا۔ اس کے بعد آگے کا پہیہ دس فٹ دور ایک آر سی سی کنکریٹ ڈیوائیڈر سے ٹکرایا۔ بس کا پچھلا پہیہ بھی اسی طرح ڈیوائیڈر سے ٹکرا گیا جسکی وجہ سے بس ایک سمت جھک گئی۔  پچھلا ٹائر پھٹ گیا اور ٹائر کے اندر موجود لوہے کی رنگ بھی ٹوٹ گئی۔ بس ڈیوائیڈر سے ٹکرانے کے بعد ایک طرف مڑی اور کچھ فاصلہ طے کرکے سڑک کے بائیں جانب پلٹ گئی۔ جس سے بس کا مرکزی دروازہ نیچے آگیا۔ رپورٹ کے مطابق جب بس ایک طرف جھک کر کچھ دور گئی اور بائیں جانب گری تو اس وقت بس کا ایکسل ٹوٹ گیا  اور وہی ایکسل جا کر ڈیزل ٹینک سے ٹکرایا۔ جس کے نتیجے میں ٹینک میںموجود ۳۵۰؍ لیٹر ڈیزل بس کے اطراف پھیل گیا۔ یہ ڈیزل بس انجن سے نکلنے والے گرم مادے سےملا اور بس میں آگ لگ گئی۔
 بس پولیس افسر کی اہلیہ کے نام رجسٹرڈ
 ودربھ ٹراویولنگ بس جو سمردھی ہائی وے پر حادثہ کا شکار ہوئی  وہ ایوت محل ضلع کے ایک پولیس افسر کی بیوی کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔ بس کی مالکن کا نام پرگتی بھاسکر درنے ہے۔ بھاسکر درنے ایوت محل پولیس فورس میں سب انسپکٹر کے طور پر تعینات ہیں۔ وہ پہلے پولیس ٹرانسپورٹ کنٹرول برانچ میں تھے اور ٹراویلس پوائنٹ پر ڈیوٹی کیا کرتے  تھے۔ درنے نے ۲۰۲۰ء میں اپنی بیوی پرگتی کے نام پر (ایم ایچ ۲۹؍ بی ای ۱۸۱۹؍) پرائیویٹ بس خرید کر  کاروبار  کیلئے ودربھ ٹریولنگ  کودی ۔اب تک یہ بس طویل مسافت طے کرکے لاکھوں کما چکی ہے۔ اس بس کا لائسنس ۲۰۲۵ءتک کارآمد ہے۔ حادثہ کے وقت محکمہ ٹرانسپورٹ کے ابتدائی معائنہ سے معلوم ہوا کہ بس کا پی یو سی ۳۰؍ جون ۲۰۲۳ء تک نہیں بنایا گیا تھا۔  ایم ٹرانسپورٹ ایپ پر   پی یو سی ۳۰؍جون ۲۰۲۳ء تک ہی تھا۔ یہ پی یو سی یکم جولائی ۲۰۲۳ءکو جاری کیا گیا ہے۔ جبکہ ۳۰؍ جون کی رات  بس حادثہ کا شکار ہوکر جل گئی تھا، اس کے اگلے دن کئی `پی یو سی مرکز تک بس کیسے گئی، وہاں کس نے اس کا معائنہ کیا، پی یو سی سرٹیفکیٹ کیسے ملا؟ اس قسم کے سنگین سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔ کیا ریاست میں گاڑی کی جانچ کے بغیر پی یو سی سرٹیفکیٹ دیا جاتا ہے؟ 
 سمردھی حادثہ کی تحقیقات سب ڈویژنل پولیس افسر کو سونپی گئی۔ حادثات کی روک تھام کیلئے پانچ تھانوں کی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔سمردھی ہائی وے حادثے کی تحقیقات کھامگاؤں کے سب ڈیویژنل پولیس افسر پردیپ پاٹل کو سونپی گئی ہے۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ سنیل کڑاسنے نے دعویٰ کیا کہ واقعہ کی تحقیقات صحیح سمت میں چل رہی ہے۔ دوسری جانب انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ضلع سے گزرنے والی سمردھی ہائی وے پر حادثات کو روکنے کیلئے ۵؍ تھانوں کی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ سنیل کڑاسنے نے یہ اہم اعلان منگل کی سہ پہر بلڈانہ کے پولیس ہیڈکوارٹر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں دیا۔ اس موقع پر ڈپٹی ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسر پرساد گجارے، ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس بی۔ بی۔ مہامونی ،  اشوک تھورات موجود تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK