Inquilab Logo

سنجے راؤت نے انڈیااتحاد کی ریلی سے متعلق بی جےپی کی تنقید کا سخت الفاظ میں جواب دیا

Updated: March 19, 2024, 11:27 PM IST | Mumbai

شیوسینا ( یو بی ٹی ) کے اہم لیڈر نے کہا کہ بی جےپی میں اتنے کانگریسی گھس گئے ہیں کہ اگر وہ تمام کانگریسی اسے ختم کرنے کی ٹھان لیں تو ایک ہی رات میں بی جے پی کی دکان بند ہوجائے گی

Sanjay Raut
سنجے راؤت

  شیوسینا ( یو   بی ٹی )کے اہم لیڈر  اور رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے شیوا جی پارک میں منعقدہ انڈیااتحاد کی ریلی سے متعلق بی جےپی کی تنقید کا سخت الفاظ میں جواب دیا۔ یاد رہےکہ گزشتہ دنوں راہل گاندھی کی قیادت میں  کانگریس کی ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ ممبئی میں مکمل ہوئی تھی۔ اس کے بعد شیواجی پارک میں انڈیا اتحاد کا اجلاس  ہوا تھا جس میں ملک بھر سے  انڈیا اتحاد کے لیڈروں نے شرکت کی تھی ، اجلاس  میں شیوسینا نے بھی شرکت کی تھی۔ اس پر بی جے پی کی طرف سے شدید تنقید کی گئی تھی۔ یہاں تک کہ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے بھی پریس کانفرنس کر کے کہا تھا کہ  انڈیا اتحاد کو  شیوا جی پارک میں ریلی کرنے کا کوئی حق نہیں ہے ۔  بی جے پی کے ریاستی صدر چندر شیکھر باونکولے نے بھی شیوسینا (یوبی  ٹی)  پر سخت تنقید کی تھی۔ سنجے راؤت نے منگل کوسامنا کے اداریے میں اس تنقید کا جواب دیا ۔  انہوں نے لکھا ، ’’راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیائے یاترا منی پور سے شروع ہو کر ممبئی پہنچی۔ ممبئی نے راہل گاندھی کا استقبال کیا۔ شیو سینا کے سربراہ بالا صاحب ٹھاکرے نے بھی اس وقت اندرا گاندھی کا استقبال کیا تھا  جب بی جے پی اور باونکولے پیدا بھی نہیں ہوئے تھے ۔‘‘
  انہوں نے مزید لکھا ، ’’ اہم بات یہ ہے کہ ملک میں تبدیلی کاآغاز مہاراشٹر اور خاص طور پر ممبئی  سے ہوا تھا ۔ ۱۹۴۲ء میں انگریزوں کو ممبئی سے ’بھارت چھوڑو‘کا انتباہ دیا گیا تھا۔۸؍ اگست۱۹۴۲ء کو ممبئی کے’ گوالیا ٹینک گراؤنڈ‘ میں لاکھوں کی بھیڑ جمع ہوئی تھی اور اسی وقت آزادی سے پہلے کی آخری بڑی جدوجہد میں `’بھارت  چھوڑو‘ کا نعرہ دیا گیا تھا۔اتوار کو شیوتیرتھ سے تقریباً اسی قسم کی گرج سنائی دی۔ ملک میں مودی حکومت میں برطانوی حکومت سے بھی زیادہ خوفناک آمریت چل رہی ہے ، ا یسے میں ممبئی میں  اجلاس ہوا   جس  میں ’اب کی بار، بی جے پی تڑی پار‘ کا نعرہ    دیا گیا۔‘‘ سنجے راؤت نے مزید لکھا ،’’ اس موقع پر `انڈیا اتحاد کے لیڈروں نے پرجوش تقریریں کیں ۔ اس جلسے سے عوام میں بھی جوش پیدا ہوا۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ  پہلے  مودی کہتے تھے کہ وہ اس بار۳۷۰؍ سیٹیں جیتیں گے لیکن اب امیت شاہ کہہ رہے ہیں کہ وہ۳۰۰؍ سیٹیں جیتیں گے۔ یعنی ممبئی کے ایک اجلاس     سےآمروں کی ۷۰؍سیٹیں کم  ہوگئی  ہیں۔ جیسے جیسے `انڈیا  اتحاد کاطوفان بڑھتا جائے گا،   بی جے پی کی  سیٹوں کی تعداد کم ہوتی جائے گی۔‘‘
  ادھو ٹھاکرے کے کانگریس کے ساتھ اسٹیج شیئر کرنے پر بی جے پی کے اعترا ض کا جواب دیتےہوئے  سنجے راؤت کا کہنا تھا ،’’ دراصل بی جے پی نے  خود کو کانگریس بنا لیا ہے۔ بی جے پی اپنا  وجود کھو چکی ہے۔ بی جےپی میں اتنے کانگریسی گھس گئے ہیں کہ اگر وہ تمام کانگریسی  اسے ختم کرنے کی ٹھان لیں تو ایک ہی رات میں بی جے پی کی دکان بند ہوجائے گی ۔  تمام داغدار چہروں کو بی جےپی کی واشنگ مشین میں ڈال کر صاف کیا جاتا ہے۔ ‘‘سنجے راؤت نے اپنے اداریے میں بی جے پی کو انگریزوں کا’ مخبر‘ اور ’خبری‘  بھی قرار دیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK