Inquilab Logo

فلوریڈا میں امریکی ایئر بیس پر سعودی فوجی کی فائرنگ

Updated: December 10, 2019, 2:42 PM IST | Pensacola

جوابی فائرنگ میں حملہ آورکی بھی موت

 (فلوریڈا کے گورنر نے جائے واردات کا دورہ کیا ( تصویر: ایجنسی
(فلوریڈا کے گورنر نے جائے واردات کا دورہ کیا ( تصویر: ایجنسی

 پنساکولا :  امریکہ کی ریاست فلوریڈا میں واقع ایک نیول ایئربیس ( بحری ہوائی اڈے) پر موجود سعودی ایئر فورس کے اہلکار نے سنسنی خیز طور پر فائرنگ کرکے تین امریکی اہلکاروں کو ہلاک اور ۱۲؍ کو زخمی کردیا۔ جوابی کارروائی میں حملہ آور بھی مارا گیا۔ امریکی میڈیا کے مطابق ریاست فلوریڈا کے شہر پنساکولا میں واقع نیول ایئر بیس پر ٹریننگ کے دوران کلاس روم میں سعودی ایئر فورس کے ایک  اہلکار نے اچانک فائرنگ کردی ۔ یہ واقعہ صبح ۶؍ بج کر ۳۰؍ منٹ پر پیش آیاجس میں ۳؍ امریکی فوجی اہلکار ہلاک ہو گئے۔  جواب میں امریکی  سیکوریٹی اہلکاروں نے بھی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں حملہ آور خود بھی مارا گیا۔ فائرنگ کے دوران  ۱۲؍ افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں  امریکی فوجی اور دو ڈپٹی شیریف بھی شامل ہیں جس کی گولی سے حملہ آور ہلاک ہوا ہے۔ 
ٍٍ اس تعلق  سے فلوریڈا کے گورنر رون ڈی سینٹس نے پریس کانفرنس کا انعقاد کیا اورکہا کہ ایک غیر ملکی شہری کے اس اقدام سے کئی سوالات جنم لیتے ہیں۔   انہوں نے بتایا کہ حملہ آور کا تعلق سعودی ایئر فورس سے تھا جو کہ فوجی تربیت  حاصل کرنے کیلئے یہاں آیا ہوا تھا۔ واضح رہے کہ گزشتہ تین روز کے دوران امریکی بحریہ پر فائرنگ کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ بدھ کو پرل ہاربر پر نیوی کے ایک  اہلکار نے اچانک امریکی محکمۂ دفاع کے سویلین ملازمین پر گولیاں برسا کر ۲؍ لوگوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ اس کے بعد اس نے خودکشی کرلی تھی۔ اس فوجی کا تعلق امریکہ ہی سے تھا۔
 سعودی شاہ کی جانب سے مذمت 
  ادھر سعودی عرب کے فرماں روا  شاہ سلمان نے اس حملے کی سخت مذمت کی ہے ساتھ ہی امریکہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ اس کی اطلاع خود امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے دی ہے۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ان کی سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے ساتھ گفتگو ہوئی ہے اور سعودی فرماں روا نے فلوریڈا کے نیول بیس پر حملے کے تعلق سے انہیں تعزیت پیش کی ہے۔سنیچر کو  ٹرمپ نے  ایک ٹویٹ کرکےبتایا کہ شاہ سلمان نے امریکی نیول بیس پر فائرنگ کے واقعے کو ’وحشیانہ‘ عمل قرار دیا ہے۔ٹرمپ کے مطابق شاہ سلمان نے باور کروایا ہے کہ حملہ آور کسی بھی طرح سعودی عوام کے جذبات کی نمائندگی نہیں کرتا۔ اتنا ہی نہیں شاہ سلمان نے اس معاملے میں امریکی حکام سے تعاون کرنے کے احکامات بھی جاری کئے  ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK